مکمّل کلام برائے بزمِ غوث الوریٰ
جب سے حاصل ہوئی نصرتِ مصطفیٰ
میں بھی کرنے لگا مدحتِ مصطفی
حشر میں کام کوئی نہ آئے گا جب
کام آئے گی تب نسبتِ مصطفیٰ
میرے اعمال جنت کے لائق کہاں
ہاں مگر دل میں ہے الفتِ مصطفیٰ
ڈوبا سورج پھرا چاند ٹکرے ہوا
دیکھ لے نجدیا قدرتِ مصطفیٰ
قلبِ مضطر سکوں پل میں پا جائے، گر
“دیکھ لوں جا کے میں تربتِ مصطفیٰ”
یا خدا میری نسلیں بھی کرتی رہیں
عمر بھر شوق سے طاعتِ مصطفیٰ
دو جہاں میں وہ شاہد ہوا سرخرو
جس نے اپنا لی ہے سنتِ مصطفیٰ
از قلم
محمدشاہدرضابرکاتی بہرائچی