ہے زندگیء غوث کا ہر زاویہ الگ
آل رسول پاک کا ہے مرتبہ الگ
کیسا بھی آئے سامنے اک مسءلہ الگ
کردیں وہ حل کہ ان کا ہے ہر تصفیہ الگ
سب سلسلوں کی راہنمائی اسی سے ہے
سرکار غوث پاک کا ہے سلسلہ الگ
اس میں ہیں پھول ان کی محبت کے جابجا
ہے میرا قلب اس لیے آراستہ ، الگ
ملتی ہے اس میں شرع و طریقت کی تربیت
سرکار دستگیر کی ہے جامعہ الگ
حیرت میں ابن جوزی بھی ہیں دیکھ کر انھیں
ہے ان کا علم منفرد اور تجزیہ الگ
یا غوث المدد کے سہارے وہ جیتے ہیں
ان کے مریدوں کا ہے سدا حوصلہ الگ
ایام شیر خواری میں بھی روزے سے رہے
ہے ان کی زندگی کا ہر اک زاویہ الگ
اس کی مثال کوئی نہیں بیش کر سکا
ہے نظم غوث پاک میں یوں قافیہ الگ
نقش قدم پہ غوث کے ہی چلنا ہے ہمیں
ڈھونڈے نہ پھر سے اپنا کوئی راستہ الگ
کرتے ہیں جس کا تذکرہ اہل خرد بہت
ہے ڈاکوؤں کے توبہ کا وہ واقعہ الگ
اس کی سرنگ جاتی ہے سیدھے مدینے تک
کہنا نہیں ، ہے ان کی گلی کا پتہ الگ
مسحور ہوتے جاتے ہیں جن و بشر سبھی
کس طرح غوث پاک کا ہے تذکرہ الگ
پاکیزگی ملی ہے ہمیں پی کے اس کا جام
سرکار غوث پاک کا ہے میکدہ الگ
گھائل ہوا نفاق، ہوئی جیت خیر کی
اصلاح غوث پاک کا ہے اسلحہ الگ
کہتا ہوں نعت ، منقبت غوث پاک بھی
کہتے ہیں سب کہ ہے یہ مرا مشغلہ الگ
کرتے ہیں اہتمام سبھی سارے دہر میں
ہے گیارھویں کا جشن الگ، فاتحہ الگ
مردوں کو زندہ کرکے دکھایا تھا آپ نے
ان کی کرامتوں کا ہے یہ زاویہ الگ
سنتے تھے وہ فرشتوں سے آواز افسحوا
تھا اہتمام غوث کا یہ سلسلہ الگ
سچائی کا نہ چھوڑنا دامن کبھی بھی تم
ہے قول جن کا ، شہ کی ہیں وہ والدہ الگ
اک سچ کی برکتوں سے سبھی کے بچے تھے مال
بچپن سے ہی ہے غوث کا ہر ضابطہ الگ
مدحت سرائی کرنی ہے پیران پیر کی
لاتا ہوں “عینی” اس لیے میں قافیہ الگ
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی