ہو آل جناب نبی غوث اعظم
ہو ہر اک ولی کے ولی غوث اعظم
ترے در پہ علم و ادب کی ہر اک شاخ
ادب سے ہے اب بھی کھڑی غوث اعظم
جو دیکھا تمھارے کرم کے فلک کو
مصیبت تھکی رہ گئی غوث اعظم
نبی و علی کے لعابوں کے صدقے
تمھیں مل گئی آگہی غوث اعظم
عبادت گزاری تمھاری تھی ایسی
کہ سکتے میں خود شب رہی غوث اعظم
ترے نام لیواوں پر حملہ آور
نہیں شیر ہوگا کبھی غوث اعظم
ہوئے طالبین اس کو آسودہ پڑھ کر
کتاب ایسی تم نے لکھی غوث اعظم
ہے قربان جنت کا بھی حسن جس پر
ہے ایسی تمھاری گلی غوث اعظم
جو قزاق تھے تجھ سے ملنے سے پہلے
بنے وہ ترے در ولی غوث اعظم
تمھاری عنایت کے دستے کے آگے
مصیبت کہاں ہے بڑی غوث اعظم
ولی جو ہیں دنیا میں ان کو ولایت
تمھارے ذریعہ ملی غوث اعظم
تمھیں دیکھ کر سارے باطل کی دنیا
تمھاری طرف جھک گئی غوث اعظم
یہ کہتا ہے اسلام ، تیری بدولت
اسے مل گئی زندگی غوث اعظم
صدی جو چھٹی گزری اس کے مجدد
ہو تم دین رب کے محی غوث اعظم
عشاء کے وضو سے پڑھی آپ نے فجر
ہیں یوں عابد و متقی غوث اعظم
تمھاری امامت میں پڑھ کر نمازیں
ہوئے مقتدی جنتی غوث اعظم
مجاہد نے ہم کو ملایا ہے تم سے
حبیبی ہیں سب قادری غوث اعظم
شفایابی اندھوں کو جب چاہو دے دو
کرامت تمھاری بڑی غوث اعظم
وہ وابستہ ہے سلسلے سے تمھارے
ہے قسمت کا “عینی” دھنی غوث اعظم
۔۔۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی