سوال،کیاامام،صاحب،جو
قربانی،کےجانورکوذبح،کر
تےہیں،اوس،کامونڈایعنی،سر،مانگ،کرلیناکیساہے
براےءکرم،شریعت،کےداءیرےمیں،
جواب،عنایت،فرماءے
محمد رضا ( نویڈا )
👆👇
الجواب بعون الملک الوھاب۔
ذبح پر اجرت لینے میں حرج نہیں البتہ قربانی کا جانور ذبح کرنے کے بدلے میں اجرت کے طور پر گوشت لینا یا سری وغیرہ لینا یہ جائز نہیں ۔
” لانہ لیس بمعصیۃ ولاواجب متعین علیہ “
ہاں ! یہ ٹھہراناکہ اسے ذبح کرتاہوں اس میں سے اتناگوشت اجرت میں لوں گا یہ ناجائز ہے
(احکام شریعت حصہ اول صفحہ نمبر 152)ہاں اگر کسی کو اجرت کے طور پر کچھ گوشت دیدیا تو اتنے گوشت کی قیمت صدقہ کرے اس لیے کہ اجرت پر دینا گویا بیچ کر اپنے مصرف میں لانا ہے ۔ اگر اپنے مصرف کے لۓ قربانی کا کھال بیچے تو اس کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہے ۔
(ھکذافی فتاوی فیض الرسول جلددوم صفحہ ٤٧٦)
اور اگر اجرت دینے کے بعد محبتا واخلاقا ومروتا ذبح کرنے والے یا دعاء پڑھنے والے کو سرا، پایہ گوشت ، چمڑا وغیرہ کچھ بھی دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں اس میں کوئی کراہت نہیں ۔ اھ۔
*والــــــلــــــہ تعالـــــــــے اعلـــــــــم *بالصــــــــواب*
کتبـــــــــــــہ
احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری
مدرس
المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف
11 / ذی الحجہ /1443 ھ