السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے مفتیان عظام مسٸلہ ذیل میں کہ ہر فرض نماز کے سلام پھیر نے کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر ۔یاقوی یاقوی۔ جو پڑھتے ہیں کیا یہ حدیث یا کوٸی معتبر کتاب سے ثابت ہے اور اس کا پڑھنا کیا ہے اور آیتہ الکرسی کا پڑھنا کیا ہے واجب ہے یا سنت ہے یا مستحب ہے دونوں میں سے کونسا پڑھنا زیادہ معتبر ہے
محمداختررضا مدھےپورہ بہار
👌🏻👇
الجواب بعون الملک الوھاب۔ قويٌّ اسمائے حسنیٰ میں سے ہے اور اسمائے حسنیٰ کی تاثیر اور ان کے ذریعہ قبولیتِ دعاء احادیث سے ثابت ہے۔ أسماء اللہ الحسنیٰ التي أمرنا بالدعاء بھا (بخاری ومسلم) وفي لفظ ابن مردویة وأبي نعیم: من دعا بھا استجاب اللہ دعاءہ۔ اور بوقت دعا و ذکر سر پر ہاتھ رکھنا بھی حدیث سے ثابت ہے اور نماز کے بعد بھی وروینا في کتاب ابن السني عن أنس -رضي اللہ عنہ- قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا قضی صلاتہ مسح جبھتہ بیدہ الیُمنی ثم قال: أشھد أن لا إلٰہ إلا اللہ الرحمن الرحیم اللھم أذھب عني الھمّ والحزن (کتاب الأذکار للنووي:ص63)
نیز آیت الکرسی بعدنماز پڑھنے کے تعلق سے احادیث میں مذکور ہے کہ جس نے فرض نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھ لی وہ مرتے ہی جنت میں داخل ہوگا، مزید کہ دوسری نماز تک اللہ رب العزت کے حفظ امان میں رہےگا، اللہ عزوجل ایسے بندے کی روح اپنے دست قدرت سے قبض فرماےگا،
فرض نماز کے بعد آیت الکرسی، کلمہ، تسبیح اور استغفار پڑھنا احادیث پاک سےثابت ہے
” عن ابی امامۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، من قراء آیۃ الکرسی فی دبر کل صلاۃ مکتوبۃ لم یمنعہ من دخول الجنۃ الا ان یموت “
(السنن الکبری للنسائی:44/9 )
عن عبداللہ ابن حسن بن حسن عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، من قراء آیۃ الکرسی فی دبر الصلاۃ المکتوبۃ کان فی ذمۃ اللہ الی الصلاۃ الاخری “
(المعجم الکبیر للطبرانی :83/3 )
عن ثوبان، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، إذا انصرف من صلاته استغفر ثلاثاً وقال: «اللهم أنت السلام ومنك السلام، تباركت ذا الجلال والإكرام» قال الوليد: فقلت للأوزاعي: ” كيف الاستغفار؟ قال: تقول: أستغفر الله، أستغفر الله
(مسلم شریف :414/1) *والــــــلــــــہ تعالـــــــــے اعلـــــــــم *بالصــــــــواب*
کتبـــــــــــــہ
احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری
مدرس
المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف
21/ ذی الحجہ /1443 ھ