آج 6رجب المرجب 1444 ھ مطابق 29 جنوری2023ء کو اہل سنت جماعت کی معروف و مشہور خانقاہ ، خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف کے تحت چلنے والے ادارہ “جامعہ احسن البرکات” کے وسیع و عریض کانفرنس ہال میں سلطان الھند عطاء رسول خواجۂ خواجگان سرکار غریب نواز علیہ الرحمۃ والرضوان کی چھٹی شریف کی محفل منعقد کی گئی، جس میں جامعہ کے جملہ اساتذۂ کرام و طلبۂ کرام خصوصاً ہم سب طلبٔہ جامعہ احسن البرکات کے پیارے ابا حضور حضور رفیق ملت نے بھی شرکت فرمائی-
محفل کا آغاز اللہ کے مقدس کلام سے قاری انور صاحب برکاتی نے انتہائی خوش الحانی کےساتھ کی جس پر جامعہ کے پرنسپل صاحب استاذ محترم حضرت علامہ و مولانا محمد عرفان صاحب ازہری نے دعائیہ کلمات کہے کہ قاری انور صاحب کی آواز میں اللہ رب العزت مزید مٹھاس پیدا فرمائے اور مزید ترقی عطا فرمائے ۔
بعدہ جامعہ احسن البرکات کے ہونہار طلبہ نے نعتہاء رسول مقبول و مناقب بزرگان دین سے محفل کو رونق بخشی، حافظ محمد اکرم صاحب نے کلام اعلیٰ حضرت پیش کیا، پھر مولانا فرقان احسنی نے منقبت خواجہ غریب نواز پیش کی، اس کے بعد راقم الحروف [برکت علی برکاتی] نے بھی بارگاہ خواجہ غریب نواز میں منقبت کے کچھ اشعارپیش کیا، پھر مولانا رضوان صاحب نے زبردست خطاب پیش کیا،آپ کے بعد استاذ محترم حضرت علامہ اسلم نبیل ازہری صاحب نے کلام اعلیٰ حضرت پیش فرمایا اس کے بعد استاذ محترم حضرت قاری عرفان صاحب نے منقبت خواجہ غریب نواز پیش فرمائی اسکے بعد قاری بلال صاحب اور قاری رحمت اللہ صاحب نے منقبت خواجہ غریب نواز پیش فرمائی، پھر وہ گھڑی آگئی جس کا شدت سے سب کو انتظار تھا ہزاروں دلوں کی دھڑکن میری مراد سرکار رفیق ملت سید شاہ نجیب حیدر نوری برکاتی دام ظلہ العالی سجادہ نشین خانقاہ عالیہ برکاتیہ مارہرہ شریف،
حضرت نے اپنے خطاب نایاب سے سامعین کے دلوں کو منور و مجلیٰ فرمایا، آپ کے خطاب کی کچھ مفید باتیں ہدیۂ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں-
(1) آپ نے اپنے خطاب کے دوران فرمایا کہ “کسی کے ساتھ اور کبھی بھی منافقت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ بہت بری چیز ہے اگر کسی کے اندر کوئی کمی نظر آرہی ہے تو اسی کو بتا دو تاکہ وہ اس میں سدھار پیدا کرے دوسروں کو کہنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے، آپ نے مزید فرمایا کہ کسی کی بھی چغلی نہیں کرنی چاہیے، کسی کی بھی غیبت نہیں کرنی چاہیے، دل کو صاف و شفاف رکھنا چاہیے، اس لیے کہ آج ہم جس کی چھٹی شریف منا رہے ہیں یعنی سرکار خواجہ غریب نواز علیہ الرحمۃ والرضوان ان کا دل بالکل صاف و شفاف آئینے کی طرح تھا، تبھی تو ان کو دیکھ کر لاکھوں لوگ کلمہ پڑھ کر اسلام میں داخل ہوئے-
(2)آپ نے فرمایا: بہت ساری ایسی باتیں ہیں جو تمہیں کتابوں میں نہیں ملیں گیں جو ہمیں سینہ بہ سینہ حاصل ہوئی ہیں-
فرمایا: لوگ جب حج کرنے جاتے ہیں اور حج سے واپس آتے ہیں تو سیدھے اپنے گھر جاتے ہیں لیکن سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان جب حج کرنے کے لئے تشریف لے گئے تو جب واپس آئے تو سیدھا اجمیر معلیٰ تشریف لے گئے وہاں حاضری دے کر پھر اپنے گھر تشریف لے آئے-
(3) آپ نے فرمایا: کہ دھوکا کبھی کسی کو مت دینا اس کے بعد طلباء کو مخاطب کرکے فرمایا تم سب اس جامعہ میں پڑھائی کرنے کے لئے آئے ہو تو محنت سے پڑھائی کرو تمہارے ماں باپ کی تم سے بہت امیدیں ہیں وہ بہت محنت و مشقت کر کے تمہیں خرچہ دیتے ہیں تو تم محنت کرو اور اپنے ماں باپ کے پیسے کو کامیاب بناؤ اس کے بعد تمام اساتذہ کرام اور طلبہ کو مخاطب کر کے فرمایا کہ کہیں پر بھی رہو کبھی کسی کو دھوکا مت دینا-
(4)پھر آخر میں آپ نے رب کعبہ کی قسم کھاکر فرمایا کہ الحمد للہ میرا دل صاف ہے مزید یہ فرمایا کہ آدمی کو اپنا دل صاف و شفاف رکھنا چاہیے اس لیے کہ سرکار خواجہ غریب نواز علیہ الرحمۃ والرضوان اپنا دل صاف و شفاف رکھتے تھے ہم کو بھی اپنا دل صاف و شفاف رکھنا چاہیے-
(5)محفل کا اختتام ابا حضور حضور رفیق ملت کے دعائیہ کلمات پر ہوا فرمایا کہ جامعہ کے بچے مجھ سے بڑی محبت کرتے ہیں اللہ پاک بچوں کو سلامت رکھے اچھا رکھے خوش و خرم رکھے آمین یارب العالمین-