بغرضِ امتحان ایک سو ١٠٠ فقہاء کی حاضری:
🌅 حضرت غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کے عِلم و عِرفان کی شہرت جب دور دراز کے مُلکوں اور شہروں میں ہوئی تو بغداد شریف کے اَجلّۂ فقہاء میں سے ایک سو فقہاء آپ کے علم کا امتحان لینے کی غرض سے حاضر ہوئے اور ان فقہاء میں سے ہر ایک فقیہ بہت سے پیچیدہ مسائل لے کر حاضر ہوا ، جب وہ سب فقیہ بیٹھ گئے تو آپ نے اپنی گردنِ مبارک جُھکالی اور آپ کے سِینۂ مُبارک سے نُور کی ایک کِرَن ظاہر ہوئی جو اُن سب فقہاء کے سِینوں پر پڑی جس سے اُن کے دل میں جو جو سوالات تھے وہ سب مَحو ہوگئے ، وہ سخت پریشان اور مُضطرب ہوئے ، سب نے مِل کر زور سے چیخ ماری اور بعض نے اپنے کپڑے پھاڑ ڈالے ، اپنی پگڑیاں پھینک دیں۔
اس کے بعد آپ کرسی پر جلوہ افروز ہوئے اور یکے بعد دیگرے ان سب کے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے جس پر سب فقہاء نے آپ کے علم و فضل کا اِعتراف کیا۔
(📖 جامع کرامات الاولیاء للعلامۃ النبھانی ج ١ ، ص ٢٠١ ، قلائد الجواہر ص ٣٣ ، الطبقات الکبری ج ١ ، ص ١٢٨)
💎 حافظ عماد الدین ابن کثیر علیہ الرحمہ نے اپنی تاریخ میں فرمایا ہے: “کان له الید الطولی فی الحدیث والفقه والوعظ و علوم الحقائق۔”
یعنی آپ علمِ حدیث ، فقہ ، وعظ اور علومِ حقائق میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ٨)
مجلسِ وَعظ سے بارش کا مَوقوف ہوکر اِرد گِرد بَرسنا:
🌅 ایک دفعہ حضرت سیدنا غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ اہلِ مجلس سے خطاب فرما رہے تھے کہ اس دوران بارش ہونے لگی ، آپ نے آسمان کی طرف نظر مبارک اُٹھا کر کہا: میں لوگوں کو جمع کرتا ہوں اور تو ان کو مُنتشر کرتا ہے ، آپ کا یہ کہنا ہی تھا کہ مجلس پر بارش کا برسنا موقوف ہوگیا اور اس کے اِرد گِرد بارش برستی رہی۔
(📖 قلائد الجواہر ص ٢٩ ، بہجۃ الاسرار ص ٧٥)
حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت سے پادری کا مُشرَّف بہ اسلام ہونا:
🌅 ایک دفعہ سنان نامی عیسائی پادری نے غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کی مجلس شریف میں حاضر ہوکر سلام عرض کیا اور اجتماع میں کھڑا ہوکر بیان کیا کہ میں یمن کا رہنے والا ہوں ، میرے دل میں یہ بات پیدا ہوئی کہ میں اسلام قبول کرلوں اور اس پر میرا مُصمَّم ارادہ ہوگیا کہ یمن میں سب سے افضل و اعلیٰ شخصیت کے ہاتھ پر اسلام قبول کروں گا۔
اسی سوچ بچار میں تھا کہ مجھے نیند آئی اور میں نے حضرت عیسیٰ علیٰ نبینا علیہ الصلوٰۃ والسلام کو خواب میں دیکھا ، آپ نے مجھے ارشاد فرمایا: “یا سنان اذھب الی بغداد و اسلم علی ید الشیخ عبدالقادر فانه خیر اھل الارض فی ھٰذا الوقت۔”
یعنی اے سنان ! بغداد شریف جاؤ اور شیخ عبدالقادر جیلانی کے دستِ حق پر اسلام قبول کرو ، کیونکہ وہ اس وقت رُوۓ زمین کے تمام لوگوں سے افضل و اعلیٰ ہیں۔
(📖 قلائد الجواہر ص ١٨ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٦)
💎 شیخ عمر کیمانی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ آپ کی خدمتِ اقدس میں تیرہ افراد اسلام قبول کرنے کے لیے حاضر ہوئے ، مسلمان ہونے کے بعد اُنہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ عرب کے عیسائی تھے ، ہم نے اسلام قبول کرنے کا ارادہ کیا تھا اور یہ سوچ رہے تھے کہ کسی مردِ کامل کے دستِ حق پرست پر اسلام قبول کریں۔
اسی اثناء میں ہاتفِ غیب سے آواز آئی کہ بغداد شریف جاؤ اور شیخ عبدالقادر جیلانی کے مبارک ہاتھوں پر اسلام قبول کرو ، کیونکہ اس وقت جس قدر ایمان ان کی برکت سے تمہارے دِلوں میں جاگزیں ہوگا ، اس قدر ایمان اس زمانہ میں کسی دوسری جگہ سے ناممکن ہے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ١٨ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٦)
✍🏻 سراج تاباؔنی ـ کلکتہ
👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑
فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے
Leave a Reply