💎 فقہاءِ عِراق اور گِرد و نَواح کے اہلِ علم کی جانب سے اور دُنیا کے گوشے گوشے سے آپ کے پاس اِستفتاء آتے.
آپ بغیر مراجعہ ، تفکّر اور غور و خوض کے فی البدیہ جواب باصواب دیتے۔ بلند پایہ علماء اور مُتبحّر فضلاء میں سے کسی کو بھی آپ کے فتوے کے خلاف کلام کرنے کی کبھی جُرأت نہیں ہوئی۔
(📖 اخبار الاخیار فارسی ص ١٧)
✍🏻 امام شعرانی نے لکھا :
“کانت فتواہ تعرض علی العلماء بالعراق فتعجبھم اشد الاعجاب فیقولون سبحان من انعم علیہ۔”
ترجمہ: فقہاءِ عراق کے پاس جب آپ کے فتاویٰ پہنچتے تو وہ اُسے حد درجہ پسند کرتے اور یُوں کہنے لگتے کہ پاک ہے وہ ذات جس نے حضرت پر انعامات کی بارش کی ہے۔
(📖 الطبقات الکبری، جلد ١، ص ١٢٧)
ایک عجیب مسئلہ
🌅 بلادِ عَجم میں سے آپ کے پاس ایک سوال آیا کہ ایک شخص نے تین طلاقوں کی قسم اس طور پر کھائی ہے کہ وہ اللہ تعالی کی ایسی عبادت کرے گا کہ جس وقت وہ عبادت میں مشغول ہوگا دنیا بھر کے لوگوں میں سے کوئی شخص وہ عبادت نہ کرتا ہوگا ، اگر وہ ایسا نہ کرسکے تو اس کی بیوی کو تین طلاقیں ہوجائیں گی، اس صورت میں کون سی عبادت کرنی چاہیے؟ :
’’علماءِ عِراقین در جواب ایں سوال متحیّر و بعجز از دریافت آں معترف گشتہ بُودند‘‘۔
یعنی اس سوال سے عراقِ عجم و عراقِ عرب کے فقہاء حیران اور ششدر رہ گئے اور اس کا جواب دینے سے معذرت کرنے لگے۔
اور انہوں نے اس مسئلہ کو حضور غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کی خدمتِ اقدس میں پیش کیا تو آپ نے فوراً اس کا جواب ارشاد فرمایا کہ وہ شخص مَکَّہ مُکرَّمَہ چلا جائے اور طواف کی جگہ صِرف اپنے لیے خالی کرائے اور تنہا سات مرتبہ طواف کرکے اپنی قسم پُوری کرے.
“فاعجب علماء العراق و کانوا قد عجزوا عن الجواب.”
پس اس تشفی بخش جواب سے علماءِ عراق کو نہایت ہی تعجّب ہوا کیونکہ وہ اس سوال کے جواب سے عاجز ہوگئے تھے-
(📖 الطبقات الکبری، جلد ١، ص ١٢٧ ، اخبار الاخیار فارسی ص ١١ ، قلائد الجواہر ص ٣٨)
آپ کے فیضانِ علمی سے استفادہ کرنے والے علماء عظام جو آپ کی مجلس میں اکثر حاضر ہوا کرتے: 👇🏻
🕯قاضی ابو یعلی محمد بن محمد فراء حنبلی.
🕯 شیخ فقیہ ابو الفتح نصر المنی.
🕯 شیخ ابو محمد محمود بن عثمان بقال.
🕯 امام ابو حفص عمر بن ابو نصر بن علی غزال.
🕯 شیخ ابو محمد الحسن فارسی.
🕯 شیخ عبداللہ بن احمد خشاب.
🕯 امام ابو عمرو عثمان الملقب بشافعی زمانہ.
🕯 شیخ محمد بن کیزان.
🕯 شیخ فقیہ رسلان بن عبداللہ بن شعبان.
🕯 شیخ محمد بن قائد اوانی.
🕯 شیخ عبد اللہ بن سنان ردینی.
🕯 شیخ حسن بن عبد اللہ بن رافع انصاری.
🕯 شیخ طلحہ بن مظفر بن غانم علثمی.
🕯 شیخ احمد بن سعد بن وھب بن علی ہروی.
🕯 شیخ محمد بن الازہر صیرفنی.
🕯 شیخ یحیی بن برکۃ محفوظ دیبقی.
🕯 شیخ علی بن احمد بن وھب ازجی.
🕯 قاضی القضاۃ عبدالملک بن عیسی بن ہرباس مارائی.
🕯 شیخ عثمان بن عیسیٰ.
🕯 شیخ عبدالرحمان بن عبد الملک.
🕯 شیخ عبداللہ بن نصر بن حمزہ بکری.
🕯 شیخ عبدالجبار بن ابوالفضل قفصی.
🕯 شیخ علی بن ابو ظاہر انصاری.
🕯 شیخ عبدالغنی بن عبدالواحد مقدسی الحافظ.
🕯 امام موفق الدین عبداللہ بن احمد بن محمد قدامہ مقدسی حنبلی.
🕯 شیخ ابراھیم بن عبدالواحد مقدسی حنبلی.
(رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) آپ کی مجلس میں اکثر حاضر ہوا کرتے تھے۔
(📖 قلائد الجواہر فی مناقب عبد القادر ، ص ٥/٦)
ولایت کا علم:
🌅 آپ رضی اللہ عنہ پیدائشی ولیُ اللہ تھے اور آپ کو اپنی ولایت کا علم کب ہوا اس کے بارے میں بہجۃ الاسرار شریف میں ہے کہ
حضور محبوبِ سبحانی رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھا:
آپ رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو ولی کب سے جانا ؟
ارشاد فرمایا کہ
میری عمر دس برس کی تھی میں مکتب میں پڑھنے جاتا تو فرشتے مجھ کو پہنچانے کے لیے میرے ساتھ جاتے
اور جب میں مکتب میں پہنچتا تو وہ فرشتے لڑکوں سے فرماتے کہ
اللہ عزوجل کے ولی کے بیٹھنے کے لیے جگہ فراخ کر دو۔
(📖 بہجۃ الاسرار ص ٤۸)
✍🏻 سراج تاباؔنی ـ کلکتہ
👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑
فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے
Leave a Reply