WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

گھر میں سواے شوہر کے کوئی بھی موجود نہیں ایسی صورت میں عورت کلایئاں کھول کر نماز ادا کر سکتی ہے یا نہیں؟ کتبہ احمد رضاقادری منظری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

گھر میں سواے شوہر کے کوئی بھی موجود نہیں ایسی صورت میں عورت کلایئاں کھول کر نماز ادا کر سکتی ہے یا نہیں؟ کتبہ احمد رضاقادری منظری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

ایک مسئلہ بیان کریں . . . . .
اگر عورت کے گھر میں سواے شوہر کے کوئی بھی موجود نہیں ایسی صورت میں عورت کلایئاں کھول کر نماز ادا کر سکتی ہے یا نہیں . . . . . حوالہ بھی عنایت کریں
👆👇
الجواب بعون الملک الوھاب۔ صورت مسؤلہ میں عورت کلائیاں کھول کر نماز ادا نہیں کرسکتی چند اعضاء کو مستثنی کرکے آزاد عورت کا پورا بدن عورت ہے ۔یعنی مثلاً نماز میں ان کا چھپانا ضروری ہے  ۔
وہ اعضاء جو مستثنی ہیں درج ذیل ہیں:
(١) : : آزاد عورتوں اورخنثیٰ مشکل کے ليے سارا بدن عورت ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں، ان کا چھپانا بھی فرض ہے۔ (درمختارالدرالمختار” و ”ردالمحتار”، کتاب الصلاۃ، باب شروط الصلاۃ، مطلب في النظر إلی وجہ الأمرد، ج۲، ص۹۳،۱۰۷۔جن اعضا کا ستر فرض ہے، ان میں کوئی عضو چوتھائی سے کم کھل گیا، نماز ہوگئی اور اگر چوتھائی عضو کھل گیا اور فوراً چھپا لیا، جب بھی ہوگئی اور اگر بقدر ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحان اﷲ کہنے کے کھلا رہا یا بالقصد کھولا، اگرچہ فوراً چھپا لیا، نماز جاتی رہی۔ ](عالمگیری، ردالمحتار)
اگر نماز شروع کرتے وقت عضو کی چوتھائی کھلی ہے، یعنی اسی حالت پر اﷲ اکبر کہہ لیا، تو نماز منعقد ہی نہ ہوئی۔۔
مزید تفصل کے لۓ فتاوی رضویہ ج 3 ,وبہارے شریعت دیکھیں۔
*والــــــلــــــہ تعالـــــــــے اعلـــــــــم *بالصــــــــواب*
کتبـــــــــــــہ
احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری
مدرس
المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

صارف

Website:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *