کشت سخن
کا ۳۲۲ واں طرحی مشاعرہ
مصرع طرح:
بڑی قیمتی ہے محبت رضا کی
◇◇◇~~◇◇◇~~◇◇◇
پنپتی ہے جس دل میں الفت رضا کی
ہے کھلتی اسی پر حقیقت رضا کی
تبحر پہ ان کے زمانہ ہے حیراں
مسلم ہے علمی بصیرت رضا کی
حفاطت سےدل کی تجوری میں رکھنا
“بہت قیمتی ہے محبت رضا کی”
ہے نورِ معارف سے پر اس کا سینہ
میسر ہوئی جس کو صحبت رضا کی
فقیہانِ عالم کی نظریں ہیں ان پر
ہے اِس شان والی فقاہت رضا کی
وہ علمِ شریعت ہو یا علم دنیا
ہےدونوں پہ یکساں حکومت رضاکی
ہے سرمایۂ نیک نامی اے نوری!
محبت رضا کی عقیدت رضا کی
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
رشحات قلم
محمد فیض العارفین نوری علیمی شراوستی یوپی
۱۵ / صفر المظفر ۱۴۴۴ ہجری
۱۳/ ستمبر ۲۰۲۲ عیسوی
بروز: منگل
Leave a Reply