WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Category منقبت در شان حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ

منقبت در شان حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔۔۔از: سید خادم رسول عینی

حسینیت کے طرف دار کم نہیں ہونگے
خدا کے دیں کے مددگار کم نہیں ہونگے

تمہارا وصف نرالا ہے ، خوب سیرت بھی
تمھارے واصف کردار کم نہیں ہونگے

تمھارا عشق ہے پیوست دہر کے دل میں
تمھارے عشق کے عمار کم نہیں ہونگے

تمھارے چاہنے والوں نے یوں سجائے چمن
تمھارے پیار کے اشجار کم نہیں ہونگے

مشن پہ آپ کے چلتے ہیں اہل دیں اب بھی
جہاں میں صاحب کردار کم نہیں ہونگے

پلایا عشق محمد کا جام آپ نے یوں
کبھی بھی عاشق سرکار کم نہیں ہونگے

کہا یہ ابن مظاہر نے ہم بہتر ٧٢ ہیں
کبھی بھی اس سے اے سرکار کم نہیں ہونگے

یزیدی شر کو جلا ڈالا نار ذلت نے
تمھارے خیر کے انوار کم نہیں ہونگے

اے سبط سرور کون و مکاں شہا تم سے
جڑے ہیں قلب کے جو تار کم نہیں ہونگے

ہے شکر “عینی” خداوند کا، عزیمت کے
چراغ ان سے ہیں ضو بار کم نہیں ہونگے
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی

منقبت در شان حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔۔۔از حضرت سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی صاحب قبلہ

حیراں ہیں سب حسین کے تیور کو دیکھ کر
ہوتے تھے جیسے فاتح خیبر کو دیکھ کر

سب سر جھکے تھے نائب حیدر کو دیکھ کر
سبط رسول ، نور کے پیکر کو دیکھ کر

گوہر ملے ہیں کرب و بلا کی ہی ریت پر
ہم کیا کریں گے گہرے سمندر کو دیکھ کر

آتی ہے یاد خوشبوئے سبط رسول کی
باغات میں گلاب و صنوبر کو دیکھ کر

شبیر خیر کے ہیں مبلغ جہان میں
بیعت وہ کیسے کرتے اس اک شر کو دیکھ کر

کرتا گیا وہ جذب لہو ، بن گیا شفق
حیراں فلک تھا خون کے منظر کو دیکھ کر

رکھتے ہیں بغض جو مرے آقا کی آل سے
پچھتائینگے وہ حشر میں کوثر کو دیکھ کر

سب خور سلامی دینے چلے آئے چرخ سے
سبط رسول کے رخ انور کو دیکھ کر

کرنے لگی ہے رشک ہر اک بلبل چمن
“عینی “حسین شہ کے ثناگر کو دیکھ کر
۔۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی

منقبت در شان حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ۔۔۔۔از: سید خادم رسول عینی

واسطے حق کے سپہ سالار ہیں میرے حسین
نور حق کے اس طرح شہکار ہیں میرے حسین

آپ کی توصیف میں اشعار ہیں ،میرے حسین
نور سے معمور یوں افکار ہیں ، میرے حسین

خواب کے عالم میں بھی کوئی نہ چھیڑے شرع کو
واسطے دیں کے سدا بیدار ہیں میرے حسین

سر بلندی دائمی حق کو ملی جس کے سبب
حق بیانی کے وہی کہسار ہیں میرے حسین

پیار کا مرہم لگایا ہر دل بیمار پر
پرتو خلق شہ ابرار ہیں میرے حسین

عزم و استقلال میں ہے شان عالی آپ کی
چرخ استحکام کے معمار ہیں میرے حسین

دی شکست فاش باطل کو ہوئے گرچہ شہید
آسماں میں سرخیء اخبار ہیں میرے حسین

سب صحابہ کے دلوں میں آپ کی الفت رہی
آپ کے مداح چاروں یار ہیں ، میرے حسین

دیکھ کر منظر تمھارے چہرہء پرنور کا
تم پہ قرباں پھول کے رخسار ہیں میرے حسین

اس میں آئےگا یزیدی خار کیسے بولیے
زیست کے گلزار کے سردار ہیں میرے حسین

غم‌ سب آگے اپنے گھٹنے ٹیک دیتے ہیں کہ جب
ہر حسینی کے لیے غم خوار ہیں میرے حسین

رب نے فرمایا مودۃ آیت قرآن میں
سرور دیں کے قرابت دار ہیں میرے حسین

صرف دنیا میں نہیں جنت کے بھی وہ پھول ہیں
خوشبوؤں کے گنبد و مینار ہیں میرے حسین

باقر و موسی’ و جعفر آپ کے شہزادے ہیں
کیوں نہ کہہ دوں مخزن انوار ہیں میرے حسین

تربیت دی ہے انھیں شہزادیء سرکار نے
امتحاں کے واسطے تیار ہیں میرے حسین

کی تھی ہجرت طیبہ سے کوفے کی جانب شاہ نے
سنت ہجرت سے بھی ضوبار ہیں میرے حسین

کردیا مسمار شر کو جب یزیدی سر اٹھا
سب ہیں شاہد ، ماحیء اشرار ہیں میرے حسین

خود عزیمت کا پرندہ آپ کا مداح ہے
یوں فضائل سے سدا سرشار ہیں میرے حسین

معرفت کا اک محل اونچا بنایا آپ نے
رب کی یوں پہچان کے معیار ہیں میرے حسین

کم سنی کی بھی روایت معتبر ان کی رہی
یوں محدث منفرد سرکار ہیں میرے حسین

تھے مشابہ سرور پرنور کے وہ ، ہے حدیث
اس لیے اے” عینی “خوشبو دار ہیں میرے حسین
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی