یارو خوشی مناؤ چھبیس جنوری ہے
اک گیت کوئی گاؤ چھبیس جنوری ہے
اس روز ہی سجا تھا اپنے چمن میں قانون
سب گل کو یہ بتاؤ چھبیس جنوری ہے
جس نور سے ملا ہے ہر ایک کو اجالا
اس نور میں نہاو چھبیس جنوری ہے
جو خار بن کے گل کا نقصان کررہے ہیں
مت دینا ان کو بھاؤ چھبیس جنوری ہے
ہے یہ بہت نرالا اور سب سے اعلیٰ ، اپنی
تہذیب کو بچاؤ چھبیس جنوری ہے
اس دن سے ہی ہوا تھا جمہوریت کا آغاز
جمہور کو بتاؤ چھبیس جنوری ہے
جو ہیں شہید ان کو کر کے خراج تم پیش
گلدستوں سے سجاؤ چھبیس جنوری ہے
عشاق جس کو سن کر ہوجائیں خوب مسحور
تم وہ ترانہ گاؤ چھبیس جنوری ہے
جھنڈے کو دو سلامی لہراؤ مع مسرت
خوشیوں کے گل کھلاؤ چھبیس جنوری ہے
بھارت میں تم ہو یا ہو بیرون ملک میں بھی
ہر جا اسے مناؤ چھبیس جنوری ہے
جس حق کا سب سے وعدہ تم نے کیا تھا عینی
سب کو وہ حق دلاؤ چھبیس جنوری ہے
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی