جمعہ کی نماز کے بعد ایک جلسہ محمدیہ مسجد میں منعقد کیا گیا، جس میں لکھنؤ و دیگر اضلاع کے علمائے کرام نے شرکت کی،
قاری روشن القادری صاحب مینیجر مدرسہ اہلسنت نور الاسلام لکھنؤ و مولانا اعظم حشمتی صاحب صدر پاسبان وطن فاؤنڈیشن آف انڈیا کو رخصت کرنے آئے علماء کرام نے اپنے اپنے تاثرات پیش کئے ،
مولانا عابد رضا صاحب مڑیاوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ غوثِ اعظم کی وہ بارگاہ ہے جہاں چوروں کو بھی ہدایت مل جاتی ہے انہوں نے غوث اعظم کی زندگی کے حالات پر گفتگو کرتے کئ اہم باتیں کیں اور سفر میں آسانی کے لئے دعائیں بھی مانگی،
گونڈہ سے آے مہمان خصوصی مولانا جمال اختر صدف نے نظامت کے فرائض انجام دئے ،وہیں ساتھ میں مہمان شاعر جمیل گونڈوی نے منقبت غوث اعظم پیش کیا ، قاری روشن القادری صاحب نے بتایا کہ اس بار انشاء اللہ تعالیٰ موے مبارک حضرتِ غوث اعظم کے لئے مکمل کوشش ہے کہ اہل عقیدت کی زیارت کے لئے اپنے ملک میں لایا جاے، قاری روشن القادری مدرسے کے مینیجر ہونے کے ساتھ ساتھ محمدیہ مسجد اکبر نگر کے امام بھی ہیں معاشرے کی اصلاح کے لیے آپکے کارنامے ہمیشہ سرخیوں میں رہے ہیں، مولانا اعظم صاحب حشمتی نے کہا بارگاہ غوث اعظم وہ بارگاہ ہے جہاں اولیائے کرام بھی حاضری کے لئے جاتے ہیں ، انہوں نے غوث اعظم کے قول کو کوڈ کرتے ہوے کہا کہ جو بندہ قادر کا نہیں وہ عبد القادر کا نہیں،
مزید یہ بھی کہا کہ غوثِ الاعظم کی تعلیمات کو عام کرنے اور اسے اپنی عملی زندگی میں شامل کرنے میں دونوں جہان کی بھلائ ہے،
اس موقع پر مولانا سہیل صاحب استاذ مدرسہ اہلسنت نور الاسلام لکھنؤ ،
مولانا آفتاب مصباحی صاحب،
مولانا ظہیر عباس صاحب دارالعلوم وارثیہ گومتی نگر
قاری شاہد عالم صاحب مینیجر جامعہ غریب نواز لکھنؤ ،
قاری عثمان عارف صاحب
قاری سرفراز عالم صاحب
قاری مرسلین صاحب
عالم خان صاحب اسماعیلی
قاری شاھد رضا صاحب استاذ مدرسہ اہلسنت نور الاسلام لکھنؤ
کاتب،جناب عبد الرحمن صاحب لکھنؤ
حاجی مشتاق احمد صاحب،
حاجی وسیم صاحب
ڈاکٹر احسن امین صاحب و شہر کے دیگر معززین موجود تھے،
جلسے کے بعد جامعہ الزہراء للبنات میں مولانا اعظم حشمتی صاحب کی طرف سے لنگر غوث اعظم کا انتظام کیا تھا جہاں مہمانوں نے شرکت کی،