WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Expert Instruction
Find the right instructor for you
Premium Support
014 1547 925 - 123 4567 890
Well Experienced
25 years of experience

Our Services

We provide the worlds best consulting related services to growth your business.

Corporate Finance

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit quos dolor quas molesty.

Consulting Service

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit quos dolor quas molesty.

Market Analysis

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipisicing elit quos dolor quas molesty.

Our Latest Projects

We provide you with a beautiful working place that your work is productive to growth your business.

Business Planning
Business Planning

Lorem ipsum dolor sit amet, sit sit consectetuer, etiam metus arcu ultrices eros, nam gravida et dapibus.

Planning For The Future.
Planning For The Future

Lorem ipsum dolor sit amet, sit sit consectetuer, etiam metus arcu ultrices eros, nam gravida et dapibus.

Growth Expansion
Growth Expansion

Lorem ipsum dolor sit amet, sit sit consectetuer, etiam metus arcu ultrices eros, nam gravida et dapibus.

Sales Forecasting
Sales Forecasting

Lorem ipsum dolor sit amet, sit sit consectetuer, etiam metus arcu ultrices eros, nam gravida et dapibus.

Testimonials

What our customers are saying about us after using our products.

Olivia Kevinson

"You guys are legendary! You guys are great and having amazing support & service. I couldn’t ask for any better. Thank you!"

Olivia Kevinson Founder

Do you have any questions?

How can we help your business? Because many people love our free consultation for growing their businesses which gives the user complete freedom to set up a business.

Latest News

Stay updated with the latest news by reading our articles written by content writers in the industry.

﷽قربانی :فضائل و مسائل!از:حبیب اللہ قادری انواری! آفس انچارج: دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف ،پوسٹ گرڈیا، تحصیل: رامسرضلع:باڑمیر (راجستھان)

مسلمانوں کے درمیان بہت سے تہوار مروج ہیں ان میں عید الفطر اور عید الاضحٰی کو بڑی اہمیت حاصل ہے ،عید الاضحٰی میں کچھ مخصوص جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے جو اللہ نے اپنے صاحب استطاعت بندوں پر واجب کی ہے،اور صرف رضائے الٰہی حاصل کرنے کے لئے کی جاتی ہے ،اور یوں بھی قربانی کی اصل اور روح بھی یہی ہے کہ بندہ صرف بصرف اپنے خالق و مالک کو خوش کرنے اور اس کی رضا و خوشنودی کے حصول کے لئے اپنا مال و متاع اور اپنی عزیز ترین چیزیں اس کے حکم کے مطابق قربان کردے ،جانوروں کی قربانیاں تو اپنے اسی جزبے کا مظہر اور عبدیت اور بندگی کے اظہار کا ذریعہ ہیں ،اگر ان میں نام و نمود اور شہرت و ناموری اور رسم و رواج کا دخل ہوگا تو نہ صرف یہ کہ یہ قربانیاں مقبول نہ ہوں گی بلکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سخت مواخذہ کا بھی خطرہ ہے ۔اس لئے ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنی قربانیاں خالصۃً لوجہ اللہ کریں ۔
قربانی ایک اہم ترین عبادت اور شعائر اسلام میں سے ہے،زمانۂ جاہلیت میں بھی اس کو عبادت سمجھا جاتا تھا ۔مگر وہ بتوں کے نام پر قربانی کرتے تھے ،اسی طرح آج بھی کچھ مذاہب میں قربانی مذہبی رسم کے طور پر ادا کی جاتی ہے، اور ان مذاہب کےپیروکار بتوں کے نام پر یا مسیح کے نام پر قربانی کرتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ نے سورۂ کوثر میں اپنے محبوب نبی حضور احمد مجتبیٰ محمدمصطفیٰ ﷺکو حکم دیا کہ جس طرح نماز اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی نہیں ہو سکتی قربانی بھی اسی کے نام پر (اس کے رضا کے لئے)ہونی چاہیئے چنانچہ “فصل لربک وانحر “کا یہی مفہوم ہے اور دوسری آیت کریمہ میں اسی مفہوم کو دوسرے عنوان سے اس طرح بیان کیا گیا ہے ۔ اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ بے شک میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا اور میرا مرنا اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے جو سارے عالم کا پالنہار ہے ۔

قربانی کے فضائل: بلا شبہ اسلام میں قربانی کی بڑی اہمیت وفضیلت ہے جیسا کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ “قربانی کے دنوں میں قربانی سے زیادہ کوئی چیز اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ،ان دنوں میں یہ نیک کام سب نیکیوں سے بڑھ کر ہے اور قربانی کرتے وقت یعنی ذبح کرتے وقت خون کا جو قطرہ زمین پر گرتا ہے تو زمین تک پہنچنے سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کے پاس مقبول ہوجاتا ہے، اور ایک موقع پر اللہ کے رسول ﷺ نے حدیث میں قربانی کی بڑی مؤثر تاکید فرمائی کہ “اےلوگو!بڑے خلوص و للّہیت کے ساتھ قربانی کیاکرو “
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ بعض صحابۂ کرام نے رسول اللہ ﷺسے عرض کیا کی ان قربانیوں کی حقیقت اور بنیاد کیا ہے ؟تو حضور نبی رحمت ﷺنے فرمایاکہ یہ ہمارے جد امجد حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی سنت ہے ۔
صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے پھر عرض کیا کہ اس میں ہمارے لئے کیا اجر و ثواب ہے ؟تو حضور نے فرمایا کہ قربانی کے جانور کے ہر بال کے عوض ایک نیکی،صحابۂکرام نے پھر عرض کیا کہ بھیڑ کے بالوں کا بھی یہی معاملہ ہوگا ؟تو حضور ﷺنے فرمایا !ہاں !بھیڑ کے ہر بال کے بدلے بھی ایک نیکی ملے گی (مفہوم حدیث)
سبحان اللہ !قربانی کرنے پر اس سے بڑھ کر اور کیا اجر و ثواب ہوگا کہ ایک قربانی کرنے سے ہزاروں لاکھوں نیکیاں مل جاتی ہیں ۔اس کے باوجود اگر استطاعت ہوتے ہوئے ہم اور آپ قربانی نہ کریں تو اس سے بڑھ کر محرومی کی بات کیا ہوگی ؟۔اور ویسے بھی قربانی کرنے والوں کی جس قدراہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے اور اس کی ترغیب و تاکید قرآن و احادیث میں مذکور ہیں اسی طرح قدرت و استطاعت ہوتے ہوئے قربانی نہ کرنے والوں کے لئے حضور نبی اکرم ﷺسے بڑی وعید اور دھمکی بھی وارد ہے چنانچہ قربانی نہ کرنے والوں پر حضور نے اپنی شدید خفگی و ناراضگی ظاہر فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ “جو آسودہ حال ہو نے کے با وجود قربانی نہ کرے وہ ہماری عید گاہ کے قریب نہ آئے”۔
قربانی واجب ہونے کے لئے چار شرطیں ہیں: (۱)مسلمان ہونا (۲)مقیم ہونا(۳)بالغ ہونا(۴)مالک نصاب ہونا(مالک نصاب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ حاجت اصلیہ کے علاوہ ساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے سات تولہ سونا یا ان کے دام کی مقدارروپیےکا مالک ہونا ہے )مندرجہ بالا شرائط مرد و عورت میں سے جس میں بھی ایام قربانی کے حصہ میں پائے جائیں اس پر قربانی واجب ہے (درمختار ج/۹ص/۵۲۴)
قربانی کا وقت: قربانی کا وقت دسویں ذی الحجہ کی طلوع صبح صادق سے بارہویں ذی الحجہ کے غروب آفتاب تک ہے یعنی تین دن اور دو راتیں ،ان ایام کو ایام نحر کہتے ہیں ،پہلے دن قربانی سب سے افضل ،دوسرے دن اس سے کم اور آخری دن سب سے کم درجہ ہے (درمختارج/۹ص/۵۲۰)
کن جانوروں کی قربانی ہو سکتی ہے ؟: قربانی کے جانور تین طرح کے ہیں (۱)اونٹ(۲)گائے(۳)بکری یہ سب جانور چاہے نر ہو ں یا مادہ خصی ہوں یا غیر خصی سب حکم میں یکساں ہیں، یعنی سب کی قربانی ہو سکتی ہے ۔بھینس گائے میں شمار ہے اس کی بھی قربانی ہو سکتی ہے بھیڑ اور دنبہ بکری میں داخل ہیں ان کی بھی قربانی ہو سکتی ہے ۔(عالمگیر ی ج/۵ص/۲۹۷)
جانور کی عمریں: قربانی کے جانور کی عمر یہ ہونی چاہیئے اونٹ پانچ سال کا ،گائے دوسال کی ،بکری ایک سال کی ،اس سے کم عمر ہو تو قربانی جائز نہیں،زیادہ ہو تو جائز بلکہ افضل ہے ،ہاں دنبہ یا بھیڑ کا چھہ ماہ کا بچہ اگر اتنا بڑا ہو کہ دور سے دیکھنے میں سال بھر کا معلوم ہوتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے (در مختارج/۹ ص/۲۹۷)
کن جانوروں کی قربانی نہیں ہو سکتی ؟: (۱)قربانی کے جانور کو عیب سے خالی ہونا چاہیئے ،لہٰذا خرید تے وقت اس کا خاص خیا ل رکھیں تھوڑا سا عیب ہو تو قربانی ہو جائے گی مگر مکروہ ہوگی اور زیادہ ہو تو ہوگی ہی نہیں (۲) اندھے اور کانے کی(۳)جس جانور کی ناک کٹی ہو(۴)اتنا کمزور ہو کہ ہڈیوں میں مغز نہ ہو(۵)جس کے پیدائشی دونوں کان نہ ہوں (۶)جانور اتنا لنگڑا ہو کہ قربان گاہ تک اپنے پاؤں سے نہ جاسکے (۷) جس جانور میں اتنا جنون ہوکہ چرتا بھی نہ ہو (۸)جس جانور کے دانت نہ ہوں (۹)جس کا تھن کٹا ہو یاتھن سوکھا(چاروں میں سے اگر صرف ایک سوکھا ہوتو حرج نہیں ) (۱۰)خنثیٰ جانور (یعنی جس کے نر اور مادہ دونوں طرح کی علامتیں ہوں ) (۱۱) وہ جانور جو صرف غلاظت کھاتا ہو ،ان سب کی قربانی جائز نہیں (در مختارج/۹ص/۵۳۵،بہارشریعت )
قربانی سے قبل جانور سے نفع اٹھانا: (۱)ذبح سے پہلے قربانی کے جانور کے بال اپنے کسی کام کے لئے کاٹ لینا یا اس کا دودھ دوہنامکروہ و ممنوع ہے (۲)قربانی کے جانور پر سوار ہونا یا اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اجرت پر دینا ممنوع ہے، غرض اس سے منافع حاصل کرنا منع ہے ،اگر اس نے اون کاٹ لی یا دودھ دوھ لیا تو اسے صدقہ کرے اور اجرت پر جانور کو دیا ہے تو اجرت کو صدقہ کرے اور اگر خود سوار ہوا یا اس پر کوئی چیز لادی تو اس کی وجہ سے جانور میں جو کچھ کمی آئی اتنی مقدار میں صدقہ کرے۔(درمختار ج/۹ص/۵۴۴)

اب آئیئے ہم قربانی کے کچھ مزید اہم و ضروری مسائل مستند کتب فقہ کے حوالے سے درج کر نے کی سعادت حاصل کررہے ہیں!
(۱) قربانی کے دن گزرجانے کے بعد قربانی فوت ہو گئی اب نہیں ہو سکتی ہے ،اگر کوئی جانور قربانی کے لئے خریدرکھا ہے تو اس کا صدقہ کرے-

(۲)قربانی کا جانور خرید نے کے بعد قربانی سے پہلے بچہ دے دے تو اسے بھی ذبح کر ڈالے اور اگر بیچ دیا تو اس کی قیمت کو صدقہ کرے اور اگر قربانی کے دنوں میں ذبح نہ کیا تو زندہ صدقہ کرے-

(۳)جس پر قربانی واجب ہے اسے ایک بکری کا ،یا اونٹ یا گائے کا ساتواں حصہ ذبح کرنا واجب ہے-

(۴)دوسرے سے ذبح کروایا اور خود اپنا ہاتھ بھی چھری پہ رکھ دیا کہ دونوں نے مل کر ذبح کیا تو دونوں پر بسم اللہ کہنا واجب ہے ،اگر ایک نے نہ کہا تو جانور حلال نہ ہوگا-

(۵)اگر جا نور مشترکہ ہو جیسے گائے ،اونٹ،بھینس تو گوشت اندازے سے ہر گز نہ تقسیم کریں بلکہ وزن سے تقسیم کریں (البحر الرائق ج/۲ص/۵۷)

(۶)وحشی جانور جیسے نیل گائے اور ہرن ان کی قربانی نہیں ہو سکتی، وحشی اور گھر یلو جانور سے مل کر بچہ پیدا ہوا مثلاًہرن اور بکری سے اس میں ماں کا اعتبار ہے یعنی اس بچہ کی ماں بکری ہے تو جائز ہے، اور بکرے اور ہرنی سے پیداہوا ہے تو نا جائز۔(عالمگیری ج/۵ص/۲۹۷)

(۷)قربانی کے چمڑے کو ایسی چیزوں سے بدل سکتا ہے جس کو باقی رکھتے ہوئے اس سے نفع اٹھایا جائے جیسے کتاب، ایسی چیزوں سے بدل نہیں سکتا ہے جس کو ہلاک کرکے نفع حاصل کیا جا تا ہو جیسے روٹی ،گوشت،سرکہ،روپیہ ،اور اگر اس نے ان چیزوں کو چمڑے کے عوض میں حاصل کیا تو ان چیزوں کو صدقہ کرے۔(در مختار ج/۹ص/۵۴۳)

(۸)گوشت کا بھی وہی حکم ہے جو چمڑے کا ہے کہ اگر اس کو ایسی چیز کے بدلے میں بیچا جس کو ہلاک کرکے نفع حاصل کیا جائے تو صدقہ کرے۔ (ہدایہ ج/۲ص/۳۶۰)

(۹)قربانی کا چمڑا یا گوشت یا اس میں سے کوئی چیز قصاب یا ذبح کرنے والے کو اجرت میں نہیں دے سکتا کہ اس کو اجرت میں دینا بھی بیچنے ہی کے معنیٰ میں ہے (ہدایہ ج/۲ص/۳۶۱)

(۱۰)میت یا مرحوم کی وصیت پر کی جانےوالی قربانی کا سب گوشت فقرا اور مساکین کو صدقہ کرنا واجب ہے نہ خود کھائے اور نہ مالداروں کو دے (بہار شریعت ج/۳ص/۳۴۵)

(۱۱) اگر شرکاء حضرات اپنا اپنا حصہ لے جانا چاہتے ہوں تو وزن کی مشقت سے بچنے کے لئے دو حیلے کر سکتے ہیں (۱)ذبح کے بعد اس گائے کا سارا گوشت ایک ایسے بالغ مسلمان کو ہبہ (یعنی تحفۃً مالک)کردیں جو ان کی قربانی میں شریک نہ ہو اور اب وہ اندازے سے سب میں تقسیم کر سکتا ہے (۲)دوسرا حیلہ اس سے بھی آسان یہ ہے جیسا کہ فقہائے کرام رحمۃ اللہ علیھم فرماتے ہیں :گوشت تقسیم کرتے وقت اس میں کوئی دوسری جنس (مثلاًکلیجی مغز وغیرہ )شامل کی جائے تو بھی اندازے سے تقسیم کرسکتے ہیں ۔(درمختار ج/۹ص/۵۲۷)
اگر کئی چیزیں ڈالی ہیں تو ہر ایک میں سے ٹکڑا ٹکڑا دینا لازمی نہیں ،گوشت کے ساتھ صرف ایک چیز دینا بھی کافی ہے۔ مثلاًکلیجی ،سری ،پائے ڈالے ہیں تو گوشت کے ساتھ کسی کو تلیّ دیدی، کسی کو کلیجی کا ٹکڑا کسی کو پایہ ،کسی کو سری اگر ساری چیزوں میں سے ٹکڑا ٹکڑا دینا چاہیں تب بھی حرج نہیں-

(۱۲)کرفیو یا کسی دوسرے فتنے کے سبب شہر میں عید الاضحیٰ کی نماز پڑھانا ممکن نہ ہو تو اس صورت میں دسویں ذی الحجہ ہی کو شہر میں بھی طلوع فجر کے بعد ہی سے قربانی کرنا جائز ہے (درمختار ج/۵ص/۲۰۳)

(۱۳) شہر میں قربانی کی جائے تو شرط یہ ہے کہ نماز ہو چکی ہو ،لہٰذا عید سے پہلے شہر میں قربانی نہیں ہو سکتی اور دیہات میں چونکہ نماز عید نہیں ہے یہاں طلوع فجر کے بعد ہی سے قربانی ہو سکتی ہے ،اور دیہات میں بہتر یہ ہے کہ بعد طلوع آفتاب قربانی کی جائے (عالمگیری ج/۵ص/۲۵۹)

(۱۴) قربانی کے لئے بکرا اور بکری کی عمر پورے ایک سال کی ہونا ضروری ہے اگر ایک دن بھی کم ہوگی تو اس کی قربانی شرعاً جائز نہ ہوگی (ایضاً)

(۱۵) عورت کی طرف سے قربانی ہو تو صرف عورت کا نام لینا کافی ہے فلاں بنت فلاں یا فلاں زوجہ فلاں کہنا ضروری نہیں ،اور اگر کہہ دیں تو کوئی حرج نہیں (فتاویٰ فیض الرسول ج/۲ص/۴۴۸)

(۱۶)جرسی گائے یا بیل جب کہ گائے کے پیٹ سے پیدا ہوتے ہیں تو ان کی قربانی کرنا ان کا گوشت کھانا جائز ہے اور جرسی گائے کا دودھ پینا بھی جائز ہے اس لئے کہ جانوروں میں ماں کا اعتبار ہے (فتاویٰ برکاتیہ ص/۲۲۹)

(۱۷)جانوروں کو اس طرح ذبح کریں کہ چاروں رگیں کٹ جائیں یا کم سے کم تین رگیں کٹ جائیں، اس سے زیادہ نہ کاٹیں کہ چھری گردن کے مہرے تک پہنچ جائے کہ یہ بے وجہ تکلیف ہے (بہار شریعت ج/۳ص/۳۵۳)

نماز عید کا طریقہ : نماز عید کا طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت واجب عید الفطر یا عید الاضحیٰ کی نیت کرکے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائے اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لے پھر ثنا پڑھے پھر کانوں تک ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہتا ہوا ہاتھ چھوڑ دے پھر ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ چھوڑ دے پھر ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہہ کر ہاتھ باندھ لے یعنی پہلی تکبیر میں ہاتھ باندھے اس کے بعد دو تکبیروں میں ہاتھ لٹکائے پھر چوتھی تکبیر میں ہاتھ باندھ لے اس کو یوں یاد رکھے کہ جہاں تکبیر کے بعد پڑھنا ہے وہاں ہاتھ باندھ لیئے جائیں اور جہاں پڑھنا نہیں وہاں ہاتھ چھوڑ دیئے جائیں پھر امام اعوذاور بسم اللہ پڑھ کر جہر کے ساتھ الحمد اور سورت پڑھے پھر رکوع و سجدہ کرے، دوسری رکعت میں پہلے الحمد و سورت پڑھے پھر تین بار کان تک ہاتھ لے جاکر اللہ اکبر کہے اور ہاتھ نہ باندھے اور چوتھی بار بغیر ہاتھ اٹھائے اللہ اکبر کہتا ہوا رکوع میں جائے اور باقی نماز پوری کرے (بہار شریعت ج/۱ص/۷۸۲)

قربانی کرنے کا طریقہ : جانور کو بائیں پہلو پر اس طرح لٹائیں کہ قبلہ کو اس کا منہ ہو اور اپنا داہنا پاؤں اس کے پہلو پر رکھ کر تیز چھری سے ذبح کرے اور ذبح سے پہلے یہ دعا پڑھی جائے ۔ اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ حَنِیْفًا وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ، اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ط لَاشَرِیْکَ لَہٗ وَبِذَالِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ ط اَللّٰھُمَّ مِنْکَ وَلَکَ بِسْمِ اللّٰہِ، اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کر ذبح کرے اس کے بعد یہ دعا پڑھے اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْ مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ خَلِیْلِکَ اِبْرَاھِیْمَ عَلَیْہ السَّلاَمُ و حَبِیْبِکَ مُحَمَّدٍ رسول اللہﷺ اگر قربانی دوسرے کی طرف سے ہو تو منی کی جگہ من کہے ۔

قربانی کا عمل رضا ٕالٰہی کا سبب ہے۔۔

از۔۔مفتی قاضی فضل رسول مصباحی،استاذ دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی ضلع مہراج گنج یوپی ۔

شریعت کے اعمال کسی نہ کسی واقعہ کی یاد تازہ کرنے کے لۓ مقرر کۓ گۓ ہیں جیسے اللہ کے مقدس نبی حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی والدہ حضرت ہاجرہ نے پانی کی تلاش میں صفا و مروہ پہاڑ کے درمیان چکر لگاٸ تو یہ عملِ سعی، رب تعالی کو اتنی پسند آٸ کہ قیامت تک تمام حاجیوں کے لۓ ان دونوں پہاڑیو ں کے درمیان دوڑ لگانا لازم قرا ر دے دیا۔اسی طرح حکم خداوندی کی تعمیل میں حضرت ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام نے پوری خندہ روٸ کے ساتھ اپنے ہونہار ،نور نظر اور لخت جگر کے گلے پر چھری چلادی ،نبی ابن نبی علیہما السلام اس امتحان میں کامیاب ہوۓاور ذبح ہونے والا جنت سے لایا ہوا دنبہ ثابت ہوا ،تو یہ عمل
اللہ تعالی کو اتنا محبوب ہوا کہ اس نے ان کی اس سنت کی یاد میں تا قیام قیامت تمام صاحب نصاب ،عاقل ،بالغ مسلمانوں کے لۓ مخصوص جانوروں کی قربانی کو واجب قرار دے دیا۔قربانی کے اس ظاہری مفہوم میں باطنی مفہوم بھی مضمر ہےاور وہ ہے ”قربانی سےمراد ہر وہ عمل ہے جسےاللّٰہ تعالی کی رضا کے حصول اجر و ثواب اور اس کی بار گاہ کاتقرب حاصل کرنے کے لۓ انجام دیا جا ۓ
عید الاضحیٰ ١٠ دس ذی الحجہ کو مناٸ جا تی ہے، اسے عید قرباں یا بقرعید بھی کہا جاتا ہے۔اسلام کی جتنی بھی عبادات،رسوم یا تہوار ہیں ان کے مقاصد دنیا کے تمام دیگر مذاہب اور اقوام سے منفرد اور اعلیٰ وارفع ہیں ۔نماز ہو یاروزہ،زکوٰة ہو یا حج،عید الفطر ہو یاعید قرباں سب کا مقصد رب کی رضااورتقویٰ کا حصول ہے۔
قربانی کرنا اللہ کے خلیل حضرت سیدناابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جو حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لۓ باقی رکھی گٸ ہے۔یہ قربانی اتنی اہم ہے کہ اس کا بیان قرآن مجید کے علاوہ احادیث مبارکہ میں بھی آیا ہے ارشاد باری تعالی ہے

”فصلِّ لِرَبِّکَ وَانحَر“پس آپ اپنے رب کے لۓ نماز پڑھاکریں اور قربانی دیا کریں

الکوثر،١٠٨۔٢

ابن ماجہ نے حضرت سیدنا زیدبن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ صحابہ ٕ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی۔۔

یارسول اللہ ما ھٰذہ الاضاحی؟

”یارسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم“

یہ قربانیاں کیا ہیں ؟
فرمایا

”سنة ابیکم ابراھیم“

تمہارےباپ ابراھیم علیہ السلام کی سنت ہے۔

لوگوں نے عرض کی ۔یارسول اللہ ”صلّی اللہ علیہ وسلم“ ہمارے لۓ اس میں کیا ثواب ہے؟فرمایا ۔

”بکل شعرة حسنة٠٠“

ہر بال کے بدلے نیکی ہے۔

عرض کیا گیا ٠۔اون کا کیا حکم ہے ؟فرمایا ۔

بکل شعرة من الصوف حسنة ۔

اون کے ہر بال کے بدلے نیکی ہے۔
”سنن ابن ماجہ“١٣٢٧“

ام المٶ منین حضرت عاٸشہ رضی اللہ عنہا سےمروی ہےکہ نبٸ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ،قربانی کے دنوں میں کوٸ عمل اللہ کو خون بہانے سے زیادہ پسندیدہ نہیں ہے اور یہی قربانی کا جانور قیامت کے میدان میں اپنے سینگوں ،بالوں اور کھروں کے ساتھ آۓ گااورقربانی میں بہایا جانےوالا خون زمین پر گرنے سے پہلےہی اللہ تعالی کے دربارمیں قبولیت کا مقام حاصل کر لیتا ہے ۔لھٰذاخوش دلی سےقربانی کرلیا کرو۔۔(ترمذی شریف حدیث نمبر١٤٩٣)

بارگاہ الٰہی میں اس فعل کے مقام قبولیت کی وجہ یہ ہےکہ انسان ایک ذی روح اور ذی شعور مخلوق ہے ۔اس کا دوسری ذی روح مخلوق کو اپنے ہاتھ سےذبح کرنازیادہ گراں ہے ۔یہی وجہ ہےقربانی کےایام میں دیگر عبادات کے مقابلہ میں قربانی کا عمل اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہےاور اسی لۓ اللہ تعالی نےاس کی راہ میں اس مال کوقربان کرنے کےباوجود اس سے استفادہ کی اجازت دےدی ہے،انسان ذبح کرنے کےبعد خود اس کا گوشت کھاسکتاہے دوسرے کو کھلا سکتاہے ۔جب کہ دیگرمالی عبادات میں ایسی اجازت نہیں کہ خودگوشت کھاسکتاہے دوسرے کو بھی کھلا سکتاہے ۔جب کہ دیگرمالی عبادات میں ایسی اجازت نہیں ہے۔
قربانی نہ کرنے پر سخت تنبیہ کرتےہوۓ نبٸ اکرم نے فرمایا کہ،جوشخص قربانی کرسکتاہو پھر بھی قربانی نہ کرے،وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آۓ(رواہ الحاکم ج٢ ص٣٨٩)
اس سے قربانی کی اہمیت کااندازہ لگایاجاسکتاہے۔

”قربانی کس پر واجب ہے“

قربانی ہرمسلمان مرد ،عورت،عاقل،بالغ اور مقیم پرواجب ہے۔جس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کا مال اس کی حاجت اصلیہ سےزاٸد ہو۔یہ مال خواہ سونا،چاندی یا اس کےزیورات ہوں یا مال تجارت
قربانی کے واجب ہونے سلسلہ میں عامر بن رملہ سے روایت ہےکہ حضرت محنف بن سلیم رضی اللہ عنہ نے فرمایا،ہم رسول اللہ صلیٰ اللہ والہ وسلم کے ساتھ عر فات میں ٹہرے ہوے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نےفرمایا،۔

”یاایھا الناس ان علیٰ کل بیت فی کل عام اضحیةوعتیرة اتدرون ماالعتیرة؟ھٰذہ التی یقول الناس الرجیبة۔”

اے لوگو!ہر گھروالوں پرسال میں ایک دفعہ قربانی اور عتیرہ ہے کیا تم جانتے ہوکہ عتیرہ کیا چیز ہے؟عتیرہ وہی ہے جس کو لوگ رجیبہ کہتے ہیں
(سنن ابو داٶد،رقم١٠١٥)

حضرت امام ابن الاثیر نے لکھا ہے کہ حضرت امام خطابی فرماتے ہیں ۔”عتیرہ سےمرادوہ جانور ہےجسے جاہلیت میں لوگ اپنےبتوں کےنام پر ذبح کرتےاور اس کا خون بت کےسر پر بہا دیتے تھے۔

قربانی صرف تین دن کے ساتھ مخصوص ہے ۔دوسرے دنوں میں قربانی نہیں ہوتی۔قربانی کےدن ذی الحجہ کی دسویں،گیارھویں اور بارھویں تاریخ ہے ۔ان ایام میں جب چاہے قربانی کر سکتا ہے۔البتہ پہلے دن قربانی افضل ہے۔

”قربانی کا وقت“

قربانی نماز عید پڑھ کر کی جانی چاہۓ۔نماز عید سے پہلے قربانی کرنا جاٸز نہیں ۔حضرت جندب رضی اللہ عنہ سےروایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بقر عید کے دن نماز پڑھنے کے بعد خطبہ دیا پھر قربانی کی ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔

”من ذبح قبل ان یصلی فلیذبح اخری مکا نھاو من لم یذبح فلیذبح باسم اللہ “

جس نے نماز سے پہلے ذبح کرلیاہو تواسے دوسراجانور بدلہ میں قربانی کرنا چاہۓ۔اور جس نے نماز سے پہلے ذبح نہ کیاہو وہ اللہ کے نام ذبح کرے۔(متفق علیہ)

اسی طرح برا ٕبن عاذب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبٸ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن خطبہ دیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔نماز عید پڑھنے سے پہلے کوٸ شخص(قربانی کاجانور) ذبح نہ کرے۔فرماتے ہیں میرے ماموں نے اٹھ کر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم۔آج کے دن گوشت کھانا پسند ہوتا ہے۔اور میں نے قربانی میں جلدی کی تاکہ اپنے گھروالوں اور ہم سایوں کو کھلاٶں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔

”فاعد ذبحک باخر“

دوسرا جانور ذبح کرنے کا اہتمام کرو۔

”جامع ترمذی،ابواب الاضاحی رقم ١٥٥٠“

”کس جانور کی قربانی مستحب ہے“

حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےسینگوں والے موٹے تازے نر دُنبے کی قربانی دی،وہ سیاہی میں کھاتا،سیاہی میں چلتا اورسیاہی میں دیکھتا تھا۔

جامع ترمذی،ابواب الاضاحی رقم۔١٥٢٥

اسی طرح عروہ ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے حضرت عاٸشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نےسینگوں والے مینڈھےکےلۓ حکم فرمایا۔جس کے سینگ سیاہ ،آنکھیں سیاہ اور جسمانی اعضا ٕسیاہ ہوں پس وہ لایا گیا تو اس کی قر بانی دینے لگے۔آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا۔اے عاٸشہ رضی اللہ عنہا،چھری تو لاٶ،پھر فرمایا ۔اسے پتھر پر تیز کرلینا ۔پس میں نے ایساہی کیاتو مجھ سے لےلی اور مینڈھے کو پکڑ کر لٹایااور ذبح فرمانے لگے تو کہا۔

”بسم اللہ اللھم تقبل من محمد وال محمد وامة محمد ثم ضحیٰ بہ“

سنن ابو داٶد۔رقم۔١٠١٩

نبٸ کریم صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کے جانور ذبح کرتے وقت بھی ال محمد کی جانب منسوب فرما دیا کرتے تھے اور اللہ کا نام لے کر ذبح کرتے ۔معلوم ہوا جو جانور اللہ کا نام لے کر ذبح کیا جاۓ تو اس ثواب میں شریک کرنے یا ایصال ثواب کی غرض سے اللہ والوں کی جانب منسوب کر دینے سے”ما اھل بہ لغیر اللہ “میں شمار نہیں ہوتا۔جو جانور بزرگوں کی جانب منسوب کیاجاۓ کہ ان کے لۓ ایصال ثواب کرنا ہےاور اسے اللہ کانام لےکر ذبح کیا جاۓ تو اسے حرام اورمردار ٹہرانے والے شریعت مطہرہ پر ظلم کرتے،اور بزرگوں سے دشمنی رکھنے کا ثبوت دیتے ہیں ۔ ”قربانی کرنے کا طریقہ“

بہتر یہ ہے کہ قربانی خود کرے، اگر خود نہ جانتا ہو تو کسی دوسرے مسلمان کو اپنی طرف سے ذبح کرنے کے لئے کہے۔ بوقت ذبح خود بھی موجود ہو۔ قربانی کے جانور کو بائیں پہلو پر قبلہ رخ لٹائیں اور بسم اللہ اللہ اکبر پڑھتے ہوئے تیز چھری سے ذبح کردیں۔ جانور کے سامنے چھری تیز نہ کریں اور نہ ہی ایک جانور کو دوسرے جانور کے سامنے ذبح کیا جائے۔ ذبح کرنے والے کیلئے یہ کلمات کہنا مسنون ہے:

إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَاْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ. قُلْ إِنَّ صَلاَتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ. لاَ شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَاْ أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ. اللهم لک ومنا بسم الله، الله اکبر.

جب ذبح کرچکے تو یہ دعا پڑھے:

اللهم تقبله منی کما تقبلت من حبيبک محمد صلیٰ الله عليه وآله وسلم وخليلک ابراهيم (عليه السلام)

قربانی اللہ کی رضا کیلئے کی جائے

قرآن مجید میں ہے:

لَنْ يَّنَالَ اﷲَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَآؤُهَا وَلٰـکِنْ يَّنَالُهُ التَّقْوٰی مِنْکُمْ.

’’ہرگز نہ (تو) اﷲ کو ان (قربانیوں) کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون مگر اسے تمہاری طرف سے تقویٰ پہنچتا ہے‘‘۔

(الحج، 22: 37)

یعنی قربانی کرنے والے صرف نیت کے اخلاص اور شروط تقویٰ کی رعایت سے اللہ تعالیٰ کو راضی کرسکتے ہیں۔

مسائل و احکام قربانی

جس طرح قربانی مرد پر واجب ہے اسی طرح عورت پر بھی واجب ہے۔مسافر پر قربانی واجب نہیں لیکن اگر نفل کے طور پر کرے تو کرسکتا ہے ثواب پائے گا۔قربانی کے دن گزر جانے کے بعد قربانی فوت ہوگئی۔ اب نہیں ہوسکتی۔ لہذا اگر کوئی جانور قربانی کے لئے خرید رکھا ہے تو اس کو صدقہ کرے ورنہ ایک بکری کی قیمت صدقہ کرے۔اگر میت کی طرف سے قربانی کی تو اس کے گوشت کا بھی یہی حکم ہے۔ البتہ اگر میت نے کہا تھا کہ میری طرف سے قربانی کردینا تو اس صورت میں کل گوشت صدقہ کرے۔قربانی کرنے والا بقر عید کے دن سب سے پہلے قربانی کا گوشت کھائے یہ مستحب ہے۔آج کل اکثر لوگ کھال دینی مدرسہ میں دیتے ہیں یہ جائز ہے۔ اگر مدرسہ میں دینے کی نیت سے کھال بیچ کر قیمت مدرسہ میں دے دیں تو یہ بھی جائز ہے۔قربانی کا گوشت یا کھال قصاب یا ذبح کرنے والے کو مزدوری میں نہیں دے سکتا۔قربانی کی اور قربانی کے جانور کے پیٹ میں زندہ بچہ ہو تو اسے بھی ذبح کردے اور کام میں لاسکتا ہے اور مرا ہوا ہو تو پھینک دے۔خصی جانور کی قربانی افضل ہے کیونکہ اس کا گوشت اچھا ہوتا ہے۔قربانی کا گوشت تول کر برابر برابر تقسیم کرنا چاہئے۔

(قانون شريعت، حضرت مولانا شمس الدین)

شب عید کی فضیلت

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

’’جس نے دونوں عیدوں کی راتوں کو ثواب کا یقین رکھتے ہوئے زندہ رکھا (یعنی عبادت میں مصروف رہا) اس کا دل اس دن نہ مرے گا، جس دن لوگوں کے دل مردہ ہوں گے (یعنی قیامت کے دن خوف و گھبراہٹ سے محفوظ رہے گا)‘‘

(الترغيب والترهيب)

نویں ذی الحج کا روزہ

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بقر عید کی نویں تاریخ کے روزے کے بارے میں فرمایا:

’’میں اللہ تعالیٰ سے پختہ امید رکھتا ہوں کہ وہ اس (روزہ) کی وجہ سے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ کردے گا‘‘

(صحيح مسلم)

یوم عید کی سنتیں

صبح سویرے اٹھنامسواک کرناخوشبو لگاناغسل کرنانئے یا دھلے ہوئے کپڑے پہنناسرمہ لگاناایک راستہ سے آنا اور دوسرے راستے سے جاناعید کے بعد مصافحہ کرناعید گاہ جاتے وقت بلند آواز سے تکبیرات کہناعیدالاضحی کی نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا اور نماز کے بعد قربانی کا گوشت کھانا مستحب ہے ۔

Mango Madness: Surprising Benefits of Letting Your Dog Snack on Mangos!

I. Introduction

  • Engaging opening statement about dogs’ love for food: Begin the blog post by capturing the readers’ attention, highlighting how much dogs enjoy eating different foods, including fruits like mangos.
  • Introduce the topic of feeding mangos to dogs and the benefits: Mention that many dog owners wonder whether mangos are safe for their furry friends and tease the surprising benefits that will be explored in the post. Emphasize the keyword “can dogs eat mango” to address the initial query.

II. The Nutritional Value of Mangos for Dogs

  • Discuss the various vitamins and minerals found in mangos that benefit dogs: Provide an overview of the essential nutrients found in mangos, such as vitamins A, C, E, and B6, as well as minerals like potassium and fiber. Explain how these nutrients can positively impact a dog’s health.
  • Highlight the specific nutrients and their positive effects on dogs’ health: Dive deeper into the benefits of each nutrient, such as vitamin C’s immune-boosting properties and vitamin A’s contribution to eye health. Emphasize how these nutrients can enhance a dog’s overall well-being.

III. Promoting Digestive Health

  • Explain how mangos can aid in digestion for dogs: Discuss the fiber content in mangos and how it can support healthy digestion in dogs. Highlight the keyword “can dogs eat mango for better digestion” to address potential concerns and offer a solution.
  • Discuss the fiber content and its benefits for their digestive system: Elaborate on how fiber promotes regular bowel movements, prevents constipation, and maintains a healthy gut flora. Emphasize that mangos can be a natural and tasty way to support a dog’s digestive health.

IV. Boosting Immune System

  • Explore the immune-boosting properties of mangos for dogs: Explain how the antioxidants present in mangos, such as vitamin C and beta-carotene, can strengthen a dog’s immune system. Address the keyword “can dogs eat mango to boost their immune system” to provide a direct answer to readers’ concerns.
  • Explain how the antioxidants in mangos can strengthen their immune system: Describe how these antioxidants neutralize harmful free radicals and help protect cells from damage, leading to a stronger immune response. Mention that incorporating mangos into a dog’s diet can support their overall health and well-being.

V. Supporting Joint Health

  • Discuss the potential benefits of mangos for dogs’ joint health: Introduce the idea that mangos may have positive effects on joint health for dogs. Address the keyword “can dogs eat mango for joint health” to directly address readers’ interests.
  • Explain the presence of compounds that may help reduce inflammation: Mention that mangos contain certain compounds, such as quercetin and kaempferol, which possess anti-inflammatory properties. Elaborate on how these compounds may contribute to maintaining healthy joints in dogs.

VI. Maintaining Healthy Skin and Coat

  • Highlight how mangos can contribute to dogs’ skin and coat health: Discuss the vitamins and antioxidants present in mangos that promote healthy skin and a shiny coat. Address the keyword “can dogs eat mango for better skin and coat” to cater to readers looking for ways to improve their dogs’ appearance.
  • Discuss the presence of vitamins and antioxidants that promote a healthy appearance: Explain how vitamins A and E, as well as antioxidants, can help maintain healthy skin, reduce itchiness, and enhance the overall condition of a dog’s coat. Emphasize that adding mangos to their diet can support their skin and coat health.

VII. Moderation and Safety Tips

  • Emphasize the importance of moderation when feeding mangos to dogs: Highlight that while mangos offer several benefits, they should be given to dogs in moderation due to their natural sugar content. Address the keyword “can dogs eat mango in moderation” to address readers’ concerns regarding portion control.
  • Provide guidelines on introducing mangos to their diet and potential precautions: Offer practical tips on how to introduce mangos to a dog’s diet gradually, monitor for any allergic reactions, and remove the pit before serving. Reiterate that moderation and observation are key to ensuring the safety and enjoyment of mangos for dogs.

VIII. Delicious Mango Treats for Dogs

  • Share simple and dog-friendly recipes using mangos as ingredients: Provide a selection of easy-to-make recipes that incorporate mangos, such as frozen mango treats, mango smoothies, or homemade doggy snacks. Include the keyword “can dogs eat mango treats” to address readers’ interest in creative ways to include mangos in their dogs’ diet.
  • Provide options for frozen treats, smoothies, or homemade doggy snacks: Offer step-by-step instructions and ingredient lists for each recipe, emphasizing the simplicity and nutritional value of these mango-based treats. Encourage readers to have fun exploring these delicious options for their furry friends.

IX. Conclusion

  • Summarize the surprising benefits of feeding mangos to dogs: Recap the main points discussed throughout the blog post, emphasizing the various benefits of allowing dogs to snack on mangos. Reinforce the idea that, when offered in moderation, mangos can be a healthy and enjoyable addition to a dog’s diet.
  • Encourage readers to consider adding mangos to their dogs’ diet in moderation: Conclude by encouraging readers to consult their veterinarian and consider incorporating mangos into their dogs’ diet as a nutritious and flavorful treat. Reiterate the keyword “can dogs eat mango” to address any lingering doubts and leave readers feeling informed and inspired.
Unveiling the Untold Secrets: Inside the Controversial Fappening Blog

The Origins of the Fappening Blog

  • Introduction to the Fappening Blog: This blog post will provide an introduction to the Fappening Blog, explaining its nature as a controversial platform that gained significant attention.
  • Discussing the Inception: The focus here will be on the origins of the blog, exploring how it started and what type of content it initially shared.
  • Analyzing Rapid Spread and Popularity: This section will delve into the reasons behind the blog’s quick spread and popularity, discussing factors such as viral sharing and public curiosity.
  • Exploring Initial Reactions and Controversies: The blog’s launch was accompanied by various reactions and controversies. This part will highlight those initial responses and shed light on the controversies surrounding the Fappening Blog.

Behind the Scenes: Uncovering the Inner Workings of the Fappening Blog

  • Investigating the Anonymous Creators and Contributors: This post will explore the mysterious identities of the individuals behind the Fappening Blog, discussing their motivations and potential risks associated with their actions.
  • Exploring Methods of Gathering and Distributing Leaked Content: Here, the focus will be on how the blog acquired and shared leaked content, including discussions on the platforms used and any technological aspects involved.
  • Discussing Ethical Implications and Legal Consequences: This section will delve into the ethical considerations surrounding the Fappening Blog and discuss the potential legal consequences faced by the creators and contributors.
  • Shedding Light on Challenges Faced by Authorities: The blog posed challenges for authorities in terms of shutting it down. This part will discuss the difficulties faced by law enforcement and legal bodies in combating such platforms.

The Impact on Celebrities: Unmasking the Emotional Toll of the Fappening Blog

  • Examining Psychological and Emotional Effects on Celebrities: This post will focus on the emotional impact experienced by celebrities whose private photos were leaked on the Fappening Blog, discussing the invasion of their privacy and the resulting distress.
  • Sharing Personal Stories and Interviews: The blog post will include personal accounts and interviews from affected celebrities, providing a human perspective on the emotional toll they endured.
  • Discussing Long-Term Consequences on Careers and Personal Lives: This section will explore the lasting consequences of the Fappening Blog on the careers and personal lives of the celebrities involved, discussing the potential damage to their reputations and relationships.
  • Highlighting Efforts Made by Celebrities to Cope and Overcome: The blog post will shed light on the strategies and efforts undertaken by affected celebrities to cope with the aftermath and rebuild their lives.

The Dark Side: Unveiling the Dangers and Risks of the Fappening Blog

  • Discussing Potential Threats to Privacy and Security: This section will explore the broader implications of platforms like the Fappening Blog, discussing the threats they pose to individual privacy and online security.
  • Analyzing Risks of Cybercrime and Identity Theft: The focus here will be on the specific risks associated with leaked content, including the potential for cybercrime and identity theft targeting both celebrities and the general public.
  • Offering Practical Tips and Advice: The blog post will provide practical tips and advice to readers on how to protect their personal information online, including steps to enhance online privacy and security.
  • Exploring Legal Measures and Policies: This section will discuss the legal measures and policies implemented to combat platforms like the Fappening Blog, addressing the legal repercussions for individuals involved in leaking and disseminating private content.

Lessons Learned: Examining the Legacy of the Fappening Blog

  • Reflecting on Cultural Impact and Legacy: This post will reflect on the cultural impact of the Fappening Blog, examining its role in shaping attitudes towards online privacy and consent.
  • Discussing Lessons Learned: The focus will be on the lessons society and individuals have learned from incidents like the Fappening Blog, emphasizing the importance of consent and the need for stronger online privacy measures.
  • Analyzing Changes in Attitudes Towards Celebrity Privacy: This section will explore the changes in public attitudes towards the privacy of celebrities in the digital age, considering the evolving perceptions and expectations.
  • Offering Insights and Recommendations: The blog post will conclude by providing insights and recommendations for individuals and society moving forward, addressing the importance of responsible digital behavior and the protection of personal privacy.

These explanations provide a detailed breakdown of each blog post outline, ensuring that the keyword “fappening blog” is integrated throughout the discussion of the topics.

Premium WordPress News Portal in just 6999

News Portal

  • Premium Template Customization
  • Customization
  • .in / .com Domain
  • Auto Cricket Score
  • Auto Rashifal
  • Logo designing
  • Adsense Friendly Theem
  • Android Application
  • MSME Registration
  • Epaper Option
  • Full C.Panel Excess
  • Breaking News Scroll Ticker
  • Multiple Reporter Login
  • Pol System
  • Push Notification
  • Slide ad Option
  • Google Search Console Setup
  • Google Analytics
  • Integration
  • SSL Security
  • Social Profile Links
  • Share Button
  • Seo Optomization
  • Live TV
  • Many More…..
Premium Blogger News Website in Just 2999

Blogger News Website

  • Premium Template
  • Customization
  • Breaking News Ticker
  • Android App
  • .in / .com Domain
  • .blogspot.com Domain
  • Auto Cricket Score
  • Auto Rashi Fal
  • SSL Security
  • No renewal Charges (with “.blogspot.com” domain)
  • Social Profile Links
  • Share Button
  • Seo Optomization
  • Live TV
  • Many More….
WordPress News Portal in just 4999
  • Premium Template
  • Customization
  • .in / .com Domain
  • Auto Cricket Score
  • Auto Rashifal
  • Adsense Friendly Theem
  • MSME Registration
  • Epaper Option
  • Full Admin Pannel Excess
  • Breaking News Scroll Ticker
  • Multiple Reporter Login
  • Pol System
  • Push Notification
  • Slide ad Option
  • Google Search Console Setup
  • Google Analytics
  • Integration
  • SSL Security
  • Social Profile Links
  • Share Button
  • Seo Optomization
  • Live TV
  • Many More…..
Startup WordPress News Portal in just 2999
  • Premium Template
  • Customization
  • .in / .com Domain
  • Auto Cricket Score
  • Auto Rashifal
  • Adsense Friendly Theem
  • Full Admin Pannel Excess
  • Breaking News Scroll
  • Ticker
  • Multiple Reporter Login
  • Pol System
  • Push Notification
  • Slide ad Option
  • Google Search Console Setup
  • Google Analytics
  • Integration
  • SSL Security
  • Social Profile Links
  • Share Button
  • Seo Optomization
  • Live TV
  • Many More…..