21 صفر 1444 ھ مطابق 19 ستمبر 2022 عیسوی بروز دوشنبہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کی تعلیمی شاخ مدرسہ اہلسنت فیض سروری آساڑی سندھیان تحصیل گڈراروڈ،ضلع باڑمیر میں جملہ مسلمانان اہلسنت بالخصوص سروری جماعت کی طرف سے قطب زماں حضرت شاہ لطف اللہ المعروف حضرت مخدوم نوح سرور ہالائی علیہ الرحمہ کی یاد میں ایک عظیم الشان اصلاحی کانفرنس بنام “جلسۂ سروری” کا انعقاد کیا گیا-
جلسہ کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے کی گئی-
بعدہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف اور اس کی تعلیمی شاخ مدرسہ اہلسنت فیض سروری کے کچھ ہونہار طلبہ نے نعت وغزل [سندھی نعت منقبت] اور تقاریر پر مشتمل اپنا دینی ومذہبی پروگرام پیش کیا،جسے لوگوں نے خوب پسندکیا اور بچوں کو داد ودہش وانعام واکرام سے نوازکر بچوں کی حوصلہ افزائی کی-
افتتاحی خطاب حضرت حافظ وقاری محمداحسان صاحب اشفاقی سروری جیسلیمری نے کیا،بعدہ خطیب خصوصی عالم باعمل حضرت علامہ ومولانا عبدالغفور صاحب اشفاقی سروری خطیب وامام جامع مسجد سُمیرپور،پالی مارواڑ وخطیب ہر دل عزیز حضرت مولاناجمال الدین صاحب قادری انواری نائب صدر دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف نے یکے بعد دیگریے حضرت مخدوم نوح سرور علیہ الرحمہ کی حیات بارزہ کے مختلف گوشوں اور اصلاح معاشرہ میں اولیائےکرام کے عنوان پر عمدہ خطاب کیا-
خصوصی نعت و منقبت خوانی کاشرف واصف شاہ ہدیٰ حضرت مولاناقاری محمدجاوید صاحب سکندری انواری مدرس دارالعلوم قادریہ انوار شاہ جیلاں دیراسر ومعروف ثناخوان مصطفیٰ حضرت حافظ وقاری عطاؤالرحمٰن صاحب قادری انواری جودھپور نے حاصل کیا-
آخر میں صدارتی خطاب سرپرست اجلاس پیرطریقت رہبر راہ شریعت نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی شیخ الحدیث و ناظم اعلیٰ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف نے کیا-
آپ نے اپنے خطاب کے دوران لوگوں کو شریعت مطہرہ پر مکمل طور پر عمل پیرا ہونے اور منہیات شرعیہ سے گریزاں ہونے کی تاکید وتلقین کرتے ہوئے علاقہ میں مروجہ کچھ غیرشرعی مراسم سے لوگوں کو بچنے کی سخت تاکیدکرنے کے ساتھ شیطانی وسوسوں سے بچنے اور نمازپنجگانہ باجماعت اداکرنے،صاحب استطاعت ہونے پر حج وزکوٰة کی ادائیگی اور ماہ رمضان المبارک کے روزے رکھنے کی بھی تاکیدکی-آخر میں دینی جلسوں کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ بزرگان دین کے ناموں پر مجلسوں کے انعقاد کا مقصد اصلی یہی ہے کہ آپ تک دینی وشرعی پیغام پہنچایاجائے،اور ہم سبھی لوگوں کو چاہییے کہ بزرگان دین کی مبارک زندگیوں کو پڑھ اور اپنے علمائےکرام سے سن کر انہیں کی زندگیوں کی طرح اپنی زندگی گذارنے کی کوشش کریں،آپ نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے فرمایا کہ شریعت اسلامیہ پر صحیح معنوں میں عمل پیرا ہونا اور اس پر استقامت ہی اصل ولایت کا معیار ہے، اور اگر کوئی کیسا ہی کرشمہ کیوں نہ دکھائے،اور کتنے ہی محیرالعقول اعمال اپنے آپ سے صادر کرے مگر اس کے اعمال اگر شریعت اسلامیہ کے خلاف ہوں تو وہ ولی توکجا صحیح معنوں میں مسلمان بھی نہیں ہو سکتا،اس لیے کہ ولایت کے لیے عالم شریعت بھی ہوناضروری ہے،ہم اور آپ جس بزرگ کے نام سے یہ جلسہ کررہے ہیں وہ اگر ایک طرف اللّٰہ کے مقدس ولی تھے تو دوسری طرف وہ عالم ربانی بھی تھے، آپ نے اپنی زندگی میں دینی خدمات کے ساتھ قرآن مقدس کا فارسی میں ترجمہ کیا ہے،آپ کی اس اور اس طرح کی دیگر خدمات جلیلہ کی وجہ سے رہتی دنیا تک آپ کانام باقی رہےگا-
آپ کےخطاب سےقبل حضرت مولانامحمدیوسف صاحب قادری نے سندھی زبان میں کچھ اشعار گنگنائے-
صلوٰة وسلام،اجتماعی فاتحہ خوانی اور قبلہ نورالعلماء حضرت علامہ پیر سید نوراللہ شاہ بخاری کی دعا پر یہ جلسہ اختتام پزیر ہوا-
اس جلسہ میں خصوصیت کےساتھ یہ حضرات شریک ہوئے-
ادیب شہیر حضرت مولانامحمدشمیم احمدصاحب نوری مصباحی،حضرت مولانا باقرحسین صاحب قادری برکاتی انواری دارالعلوم انوارمصطفیٰ،حضرت مولانا عطاؤالرحمٰن صاحب قادری انواری ناظم اعلیٰ مدرسہ انوارقادریہ فیض جیلانی میکرن والا،حضرت قاری محمدیعقوب صاحب ناظم اعلیٰ مدرسہ مدرسہ فیض پاگارا روضے دھنی،بریاڑا، حضرت مولانا محمد قاسم صاحب قادری خطیب وامام جامع مسجد آگاسڑی،مولانا محمد حمزہ صاحب قادری انواری سولنکیا، مولاناعبدالمطلب صاحب انواری، مولاناعبدالرؤف انواری،سرپنچ مولانافتح محمد صاحب انواری،قاری ارباب علی صاحب انواری،مولانا محمد عرس سکندری انواری،خلیفہ محمدبخش صاحب سروری خادم خاص درگاہ عبن شاہ پیرکی جال،سانچور،جناب مصری جنیجا بانی سروری یوا فاؤنڈیشن اینڈ ایجوکیشن ٹرسٹ، جناب مٹھار فقیر خلیفہ سروری جماعت،جناب جمال فقیر صاحب آگاسڑی وغیرہم-
Leave a Reply