بختِ خوابیدہ مرا ایسے جگائیں غوث پاک
خواب میں جلوہ مجھے اپنا دکھائیں غوث پاک
پھنس گیا ہے قلزم آلام میں میرا وجود
بے سرو سامان ہوں آ کر بچائیں غوث پاک
رشک سے دیکھے گا میرا گھر فراز آسماں
گر خوشا قسمت کبھی تشریف لائیں غوث پاک
عزت و توقیر بڑھ جاتی ہے اس کی دہر میں
اپنے درکا جس کو بھی نوکر بنائیں غوث پاک
اس سے اندازہ لگاؤ کیسا ہے ان کا مقام
قم باذن اللہ سے مردے جلائیں غوث پاک
یہ سعادت اور یہ اعجاز ہم کو بھی ملے
آپ کے نعلین سر پر ہم اٹھائیں غوث پاک
حدت محشر انھیں بالکل جلا سکتی نہیں
اپنے دامن میں وہاں جن کو چھپائیں غوث پاک
قادری ہوں قادری ہاں ہاں فقیر قادری
کیابگاڑے کوئی جب مجھ کو نبھائیں غوث پاک
تیرے ٹکڑے سے میں پلتا ہوں بڑا خودار ہوں
کیا جہاں والے مری قیمت لگائیں غوث پاک
کیا عجب ہوجب فرشتے پوچھیں اخترکون ہے؟
قبر میں آکر مجھے اپنا بتائیں غوث پاک
از قلم
محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا سنت کبیر نگر یوپی 7565094875
Leave a Reply