WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

زید کے والد نے زید کی بیوی سے ہمبستری کی تو اب زید کی بیوی زید پر حلال ہے یا نہیں؟؟ از قلم احمد رضا قادری منظری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

زید کے والد نے زید کی بیوی سے ہمبستری کی تو اب زید کی بیوی زید پر حلال ہے یا نہیں؟؟ از قلم احمد رضا قادری منظری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیافرماتےہیں علماۓدین ومفتیان شرع متین مسٸلہ ذیل کے بارےمیں کہ زیدکےوالدبکرنےاپنی بہوہندہ یعنی زیدکی بیوی کےساتھ اپنامنھ کالاکیاجسکوبکرکی بیوی یعنی ہندہ کی ساس نے دکھکرشورمچایاجب سماج کےلوگوں نے اکٹھاہوکراس سے پوچھاتوبکرنےپہلےانکارکیالیکن جب سماج نےدباٶبنایاتوبکرنےکہاکیاتوکیا نہیں کیاتوکیاپھرجب ہندہ سےپوچھاگیاتوہندہ نےکہا کی یہ کوٸ پہلی بارتھوڑی ہےیہ کافی عرصہ سےچل رہاہےکہ میرےسسرمیرےساتھ ایساکررہےہیں اب ایسی صورت شریعت مطھرہ اس مسٸلہ میں کیاحکم نفذ فرماتی ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماٸں نیزیہ بھی بتاٸیں کی ہندہ کواپنے شوہرزیدکےساتھ کیلۓحکم ہے
اسیرتاج الشریعہ الفقیر
عبدالقدوس قادری بہراٸچی
☝🏻👇
الجواب بعون الملک الوھاب۔برصدق مستفتی صورت مستفسرہ میں زید پر ہندہ ہمیشہ کے لٸے حرام ہوگٸ زید وہندہ دونوں پر لازم ہے کہ ایک دوسرے سے فوراً الگ ہوجاٸیں اور آپس میں زن وشوہرکے تعلقات ہرگزہرگز نہ رکھیں ۔نیز زید پر فرض ہے کہ اپنی بیوی سے متارکہ کرے مثلا کہدے کہ میں نے اسے چھوڑا ۔اس کے بعد عدت گزار کر دوسرے سے نکاح کر سکتی ۔فتاوی عالم گیری جلد اول مطبوعہ مصری ص ٦٢٥ میں ہے تحرم المزنی بھا علی آبإ الزانی واجدادہ وان علواوابناٸہ وان سفلو۔اھ۔اور درمختار ج ٤ ص ١١٤ میں ہے بحرمة المصاھرة لایرتفع النکاح حتی لا یحل لھا التزوج باخر الا بعد المتارکة وانقضإ العدة۔اھ۔اور ایسا ہی مذکور ہے ۔فتاوی فیض الرسول ج اول ص ٥٨١ میں۔اور فتاوی علیمہ ج دوم ص ٨٥ پر۔۔۔ نیز زید کی بیوی اور نالاٸق و ظالم باپ پر توبہ لازم ہے۔واللہ تعالی اعلم۔کتبہ۔احمدر رضاقادری منظری۔مدرس۔المرکزالاسلامی دارالفکر۔بہراٸچ۔9.1.19

صارف

Website:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *