ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ جیسے ہی پہلے مہینے کی پہلی تاریخ آتی ہے ہم جہاں ایک پرانے سال کو رخصت کر رہے ہوتے ہیں وہیں ایک نئے سال میں بھی قدم رنجہ ہوتے ہیں_ماضی میں نئے سال کی آمد پر مبارکبادی دینایا جشن منانے کاکوئی خاص تصور نہ تھا ،لیکن دور جدید میں یہ رجحان بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے اور جنگل میں آگ کی طرح مارڈن ذہنیت کے مالک افراد کو اپنی چپیٹ میں لے رہا ہے ،اسلامی نقطۂ نظر سے تونئے سال کی آمد پر خوشیاں منانا یا مبارکبادی دینا جائز ہے، کیوں کہ اس کے متعلق شریعت میں کوئی حکم امتناع صادر نہیں ہوا ہے لہذا جس چیز کی شریعت میں ممانعت نہ ہو وہ مطلقاً مباح اور جائز ہے ،
لیکن فی زمانہ نئے سال کی آمد پر جو مبارکبادی دینے اور جشن منانے کا جو رواج بد نہاد راہ پا چکا ہے یہ قطعاً جائز نہیں ہے ، بلکہ حرام اور سخت حرام ہے، کیونکہ ایسے موقعوں پر جشن اور خوشی کے نام پر گناہوں کا بازار گرم کیا جاتا ہے،
31 دسمبر کی رات جیسے ہی گھڑی میں 12:00بجتے ہیں توہر چہار جانب شوروغوغا،ہنگامہ میوزک ،گانا اور چیخ و پکار سے پورا علاقہ گونج اٹھتا ہے ،پھر سب کے سب ناچ گانے ،شراب نوشی اور مذاق مستی میں منہمک ہو جاتے ہیں ،اسی موقع پر جشن کے بہانے اجنبی لڑکے اور لڑکیاں ہوٹلوں اور پارکوں میں Haapy new year کہنے کے لیے ملتے ہیں، پھر بے حیائیوں کی کی تمام تر حدوں کو توڑ کر بدکاریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں طرح طرح کے گناہ خوشی خوشی انجام دئیے جاتے بے حیائی کی حدیں پار کی جاتی ہیں عورتوں کی عصمتیں تارتار کی جاتی ہیں
شعر:-ایک ہنگامۂ محشر ہو تو اس کو بھولوں
رہ رہ کے سیکڑوں باتوں کا خیال آتاہے
یہ سب کام پہلے یہود و نصارٰی، اور دیگر مذاہب کے لوگ کیا کرتے تھے لیکن افسوس!کہ آہستہ آہستہ مسلمان بھی اور خاص کراسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے والے لڑکے اور لڑکیاں انجام دینے نےلگے ہیں۔
مسلمانوں سے ایک سوال ہے کہ کیا ایسی خوشی بھی کوئی خوشی ہے جو اللہ تعالی کو ناراض کرنے والی اور جہنم میں لے جانے والی ہو؟
مسلمانوں کو تو چاہیئے کہ پچھلے سال کا محاسبہ کر کے اپنے گناہوں پر نادم ہوں اور آئندہ سال گناہوں کو ترک کرنے اور نیکی کرنے کا عزم مصمم کریں،اور اچھی اچھی دعائیں کریں، لیکن معاملہ اس کے برعکس ہے،نیے سال کے آنے کی خوشی میں اس طرح مشغول ہو جاتے ہیں کہ یہ بات بھول ہی جاتے ہیں کہ ایک سال ہماری زندگی کا کم ہوگیا، اب ہمیں نیکیاں کر کے آخرت کی تیاری کر لینی چاہیئے
شعر:-
دیوار زندگی سے ایک اور اینٹ گر گئی
نادان کہ رہاہے نیا سال مبارک
مسلمانوں نے یہود و نصاریٰ کی سازش سے بھرے ہوئے رسومات کو اپنا لیا، جبکہ ان میں نقصان وخسارہ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، مسلمانوں کا تو نیا سال محرم الحرام ہے ،لیکن افسوس !کہ بہت سے مسلمان اسلامی نئے سال سے
آشنا بھی نہیں
اللہ عزوجل ہم سب کو امسال خوب خوب نیکیاں کر کے اپنے رب کو راضی کرنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
Leave a Reply