کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں
کے گاؤں میں کئی جگہ یہ رواج ہے کہ اگر کسی عورت کو بچا ہو تو وہ جس کمرے میں ہو اس جگہ کو اس کمرے کو ناپاک مانا جاتا ہے اور اس عورت یا بچّے کو چھونا بھی ناپاک مانتے ہیں تو
کیا حکم ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔المستفتی۔حافظ۔محمد وسیم ۔جھاڑکھنڈ۔☝🏻👇
الجواب بعون الملک الوھاب۔یہ سب جھالت ہے غیر مسلم کی رسمیں ہیں۔جیساکہ بہارے شریعت حصہ دوم ص ٧٩ پر ہے کہ نفاس میں عورت کو زچہ خانے سے نکلنا جاٸز اسکو ساتھ کھلانے یا اس کا جھوٹا کھانے میں حرج نہیں ۔ہندوستان میں عورتیں جو بعض جگہ ان کے برتن تک الگ کردیتی ہیں بلکہ ان برتنوں کو مثل نجس جانتی ہیں یہ ہندوں کی رسمیں ہیں ایسی بے ہودہ رسموں سے احتیات لازم ۔اھ۔واللہ تعالی اعلم۔کتبہ۔احمدرضا قادری۔مدرس۔المرکزالاسلامی دارالفکر۔بہراٸچ شریف۔٢٧\١\١٩۔
Leave a Reply