وہ معجزہء روشن کیا خوب دکھاتے ہیں
کفار کے حربوں کی سب نیندیں اڑاتے ہیں
بے جان جو ہے اس سے بھی کلمہ پڑھاتے ہیں
جو چل نہیں سکتا ہے اس کو بھی چلاتے ہیں
عاشق ہیں پیمبر کے ، ہم قلب کے آنگن کو
یاد شہ عالم کے پھولوں سے سجاتے ہیں
برتاؤ پیمبر کا اپنوں سے بتائیں کیا
سرکار عدو کو جب سینے سے لگاتے ہیں
حل ہونگے مسائل کے، ہو جائیے آپ ان کے
لمحات کو اپنے کیوں دشوار بناتے ہیں
آگے نہیں بڑھ پائے ،سدرہ پہ رہے جبریل
اللہ کی قربت بس سرکار ہی پاتے ہیں
آیات اترتی ہیں آقا کی حمایت میں
جب حق کی طرف آقا لوگوں کو بلاتے ہیں
ہوتے ہیں نثار ان پر دریا کے سبھی گوہر
سرکار کی یادوں میں جو اشک بہاتے ہیں
آقا اسے سنتے ہیں، کرتے ہیں اسے محسوس
جب لب پہ درودوں کی ہم ڈالی سجاتے ہیں
لکھتے ہیں مقدس تر سرکار کی ہم نعتیں
رحمت کے سمندر میں “عینی” یوں نہاتے ہیں
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی
Leave a Reply