. فن شاعری
روتے دل کو ہنسا ابھی کے ابھی
کرلے ذکر خدا ابھی کے ابھی
غم کے بادل ہیں چھائے سرپر تو
نعت پڑھ مسکرا ابھی کےابھی
نام آیا ہے لب پہ آقا کا
پڑھ لےصل علی ابھی کے ابھی
زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں
تو خدا کو منا ابھی کے ابھی
ہوگا ہموار چاہیں آقا تو
وصل کا راستہ ابھی کے ابھی
کاش ابھی سامنے ہوں آقا اور
آئے مجھ کو قضا ابھی کے ابھی
کرکے ماں باپ کی رضا حاصل
مژدۂ خلد پا ابھی کے ابھی
آنکھیں برسیں گی مثلِ ساون، کر
ذکر کرب و بلا ابھی کے ابھی
دو صدا ، آئیں گے مدد کے لیے
غوث وخواجہ رضا ابھی کے ابھی
مصطفے سے سلام صفدر کا
جاکےکہہ دےصبا! ابھی کے ابھی
از ـ ابوسارہ محمدآفتاب
عالم صفدر کیموری بہار
Leave a Reply