جہاں کچھ بھی ہوگا انھیں سب پتہ ہے
ہے قرآں کا کہنا انھیں سب پتہ ہے
یہ ظاہر ہے اخرج حدیث نبی سے
ہے کون ان کا اپنا انھیں سب پتہ ہے
سراقہ نے پہنا جو سونے کا کنگن
تو پھر سب نے مانا انھیں سب پتہ ہے
نہیں لوح محفوظ پنہاں نبی سے
کہاں کیا ہے لکھا انھیں سب پتہ ہے
نبوت کے معنی سے ہم مومنوں پر
ہوا آشکارا انہیں سب پتہ ہے
ہے مالم تکن کا یہ اعلان اب بھی
کرم ہے خدا کا انھیں سب پتہ ہے
انھیں راز کی باتیں رب نے بتائیں
ہے برہان اسریٰ ، انھیں سب پتہ ہے
کرم کے وہ گل سے نوازیں گے اک دن
جو” عینی” پہ گزرا انھیں سب پتہ ہے
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
Leave a Reply