بگڑی ہوئی تقدیر بنا دو، عبد القادر جیلانی
خواب میں اپنا چہرہ دکھا دو، عبدالقادر جیلانی
تیرے خدا نے تجھ کو یقیناً ایسی قوت بخشی ہے!
مردوں کو ٹھوکر سے جلا دو، عبدالقادر جیلانی
موجِ بلا میں کشتی پھنسی ہے کوئی بھی کھیونہار نہیں ہے
اس کو للہ پار لگا دو، عبدالقادر جیلانی
کرتے ہیں جو شانِ نبی میں گستاخی اور بےباکی
تم ان کی ہستی کو مٹا دو، عبدالقادر جیلانی
عشقِ نبی میں غرق رہیں ہم، ہر لمحہ بس نعت پڑھیں ہم
جام ہمیں تم ایسا پلا دو، عبدالقادر جیلانی
چور تو چوری کرنے جائے، اللہ اللہ پھر اُس کو
وقت کا تم ابدال بنا دو، عبد القادر جیلانی
کب سے تمنا دل میں لے کر اپنے بیٹھا ہے اختر
اپنا اسے بھی روضۂ دکھا دو، عبدالقادر جیلانی
از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875
Leave a Reply