WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Category ممبئی مہاراشٹر

دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاند نگر کوسہ ممبرا کے دو اور ہونہار طالب علموں نے ایک ہی نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کا شرف حاصل کیا.. رپورٹ:محمد فیروز قادری متعلم: دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاندنگر،کوسہ،ممبرا،ممبئی (مہاراشٹر)


[ممبرا،ممبئی،پریس ریلیز]
اس خاندان گیتی پر سیکڑوں انسان بستے ہیں اور اپنی متعینہ زندگی گزار کر دار بقا کی طرف کوچ کر جاتے ہیں۔ بیشتر انسان اپنے مقصد کو فراموش کرکے دنیا کو پانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور از صبح تا شام لہو و لعب میں مصروف ہوکر اپنا قیمتی وقت ضائع کردیتے ہیں انہیں ذرہ برابر احساس نہیں ہوتا کہ گزرا ہوا وقت دو بارہ واپس نہیں آئے گا۔
مگر اسی نیلگوں آسمان تلے اللّٰہ تعالیٰ کے کچھ ایسے بندے بھی بستے ہیں جو اس کی رضا کے حصول کے لیے حتی المقدور کوشش کرتے ہیں اور اپنا قیمتی وقت کار خیر میں صرف کرنے کی سعی کرتے ہیں۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کے مقدس کلام کو حفظ کرکے خود کو شریعت مطہرہ کے اصول پر عمل پیرا کرنے کی جہد مسلسل کرتے ہیں۔
23/دسمبر 2022 ء بروز جمعہ صبح کے وقت عزیزم حافظ و قاری مولانا محمد شریف القادری اشفاقی بہرائچی صاحب نے یہ فرحت بخش خبر سنائی کہ ” 24 اور 25 / دسمبر 2022 بروز سنیچر و اتوار کو ہمدرد قوم وملت حضرت حافظ وقاری الحاج باب السلام قادری صاحب قبلہ کی سرپرستی اور اس حضرت حافظ وقاری محمد شریف قادری کی صدارت ونگرانی میں دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاند نگر کوسہ ممبرا کے دو طالب علم حافظ نور عالم بن نور الدین ساکن سَرَائے قَاضِی ، گَجادَھر پور ، بہرائچ شریف یوپی۔
اوردوسرے حافظ محمد ذیشان بن امیر احمد ساکن سَرَائے قَاضِی گَجَادَھر پور بہرائچ شریف یوپی۔24/ 25/ دسمبر 2022 ء بروز ہفتہ اور اتوار کو صبح 7 / بجے سے اساتذہ کرام کی موجودگی میں قرآن مقدس سنانا شروع کئے اور شام 5 / بجے تک مکمل قرآن پاک زبانی سنا کر فارغ ہوگئے ۔
یقیناً یہ وہ نورانی سعادت ہے جس کے مد مقابل تمام لطف و کرم اور سعادتیں ثانوی درجہ رکھتی ہیں۔
قرآن مجید کی یہ جلالت شان ہے کہ جس کی عظمت و شوکت پہاڑ نہ برداشت کر سکے آج نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی امت کے ہونہار بچے اپنے سینوں میں بسا لیے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اگر ہم یہ قرآن کسی پہاڑ پر اُتارتے تو ضرور تو اُسے دیکھتا جھکا ہوا پاش پاش ہوتا اللہ کے خوف سے اور یہ مثالیں لوگوں کے لیے ہم بیان فرماتے ہیں کہ وہ سوچیں ۔‘‘ ( الحشر:21)
یعنی قرآنِ مجید کی عظمت و شان ایسی ہے کہ اگر ہم اسے کسی پہاڑ پر اتارتے اور اُس کو انسان کی سی تمیز عطا کرتے تو انتہائی سخت اور مضبوط ہونے کے باوجود تم اسے ضرورجھکا ہوا اور اللّٰہ تعالیٰ کے خوف سے پاش پاش دیکھتے ،ہم یہ اور اس جیسی دیگر مثالیں لوگوں کے لیے بیان فرماتے ہیں تاکہ وہ سوچیں (اور خیال کریں کہ جب ہم اشرف المخلوقات ہیں تو چاہیے کہ ہمارے اعمال بھی اشرف و اعلیٰ ہوں۔) (مدارک، الحشر، تحت الآیۃ: ۲۱، ص۱۲۲۸، خازن، الحشر، تحت الآیۃ: ۲۱، ۴ / ۲۵۳، ملتقطاً).
اس آیت سے اشارۃً معلوم ہوا کہ حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا قلب شریف پہاڑسے زیادہ قو ی اور مضبوط ہے کیونکہ آپ کو اللّٰہ تعالیٰ کا خوف اور اَسرارِ الٰہی سے واقفیت کامل طریقے سے حاصل ہونے کے باوجود آپ اپنے مقام پر قائم ہیں ۔(صراط الجنان)
بڑے مبارکباد کے لائق ہیں استاذ الحفاظ والقراءحضرت مولانا حافظ و قاری محمد شریف القادری اشفاقی بہرائچی صاحب قبلہ کہ آپ بڑی محنت اور لگن کے ساتھ اپنی ذمہ داری نبھا رہےہیں آج اسی محنت کا نتیجہ ہے کہ آپ کی درسگاہ سے فیض یافتہ بچے ایک ہی نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔
مذکورہ خیالات کا اظہار دارالعلوم امجدیہ ناگپور کے لائق وفائق استاذ حضرت مولانا عبدالجبار صاحب علیمی ثقافی نے اس بابرکت موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کیا-
واقعی یہ دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاند نگر کوسہ ممبرا تھانے ممبٸی (مہاراشٹرا) کے سربراہ اعلیٰ حافظ وقاری الحاج باب السلام صاحب قادری کے خلوص و للہیت کا نتیجہ ہی ہے کہ یہ دارالعلوم پورے صوبہ مہاراشٹر میں تعلیم و تعلم کی حیثیت سے انفرادیت کا درجہ رکھتا ہے ۔ساتھ ہی ساتھ اس کے مخلص اساتذہ کرام کی خلوص کا بھی نتیجہ ہے کہ اس پر فتن اور نازک دور میں جہاں لوگ تعلیم و تعلم سے دن بدن دور ہوتے جا رہے ہیں اور موبائل کی مصروفیت نسل انسانی کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے بڑی جد و جہد کے ساتھ بچوں کی تربیت اور تعلیم و تعلم میں بہتری لانے کی سعی پیہم کر رہے ہیں۔ یقیناً ایسے اساتذہ کا انتخاب ایک خوش آئند اقدام ہے جو دارالعلوم کی ترقی کا ضامن ہے ۔
واضح رہے کہ اس محفل میں حضرت مولانا محمد ضمیر خان سبحانی و حضرت قاری معروف خان و حضرت مفتی سجاد عالم امجدی و حضرت قاری محمد سعود رضا صاحبان و دیگر اساتذہ و طلبہ کی موجودگی میں دونوں طلبہ نے ایک ہی نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کی سعادت حاصل کی “
دعا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ اپنے محبوب صلی اللّٰہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے میں دارالعلوم رضائے مصطفیٰ کو روز افزوں ترقی عطا فرمائے اور اساتذہ کرام کو خلوص و للہیت کے ساتھ دین متین کی خدمت کرنے کا جذبہ عطا فرمائے ساتھ ہی ساتھ حافظ نور عالم و حافظ محمد ذیشان سلمہ کو کامیابی و کامرانی عطا فرمائے۔

رپورٹ:محمد فیروز قادری متعلم: دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاندنگر،کوسہ،ممبرا،ممبئی (مہاراشٹر)

دارالعلوم رضائےمصطفیٰ چاندنگرکوسہ ممبرا کے ایک طالب علم نے ایک نشست میں مکمل قرآن سنانے کاشرف حاصل کیا-[ممبرا،ممبئ،پریس ریلیز]

مہاراشٹر میں واقع دارالعلوم رضاٸے مصطفیٰ چاند نگر کوسہ ممبرا کے شعبہ حفظ کے ایک ہونہار طالب علم عزیزم حافظ مجیب احمد بن ادریس علی ساکن مِصرَن پوروہ بہراٸچ شریف یوپی نے دارالعلوم کے سربراہ حضرت حافظ وقاری باب السلام صاحب قادری کی سرپرستی اور اپنے استاذ خاص استاذ الحفاظ حضرت حافظ وقاری محمد شریف القادری اشفاقی بہراٸچی و حضرت مولانا محمد ضمیر خان سبحانی و مولانا معراج احمد علیمی وقاری معروف صاحبان کی نگرانی اور دارالعلوم کے دیگر اساتذہ وطلبہ کی موجودگی میں
ایک ہی نشست میں مکمل قرآن پاک سناکر اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے اونچا کردیا-فالحمدللہ علی ذلک-
اللہ تعالیٰ عزیزم حافظ مجیب احمد سلمہ کو مزید تحصیل علوم دینیہ کی توفیق سعید بخشے-
حافظ مجیب احمد نے صبح سات بجے سے پورا قرآن پاک ایک نشست میں سنانا شروع کیا اور بحمد اللہ شام سات بجے تک پورا قرآن پاک مکمل کردیا-
اس موقع پر دارالعلوم میں فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا-
جس میں دارالعلوم کے اساتذہ و طلبہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوٸے حافظ مجیب احمد کو مبارکباد پیش کی اور ان کے تابناک مستقبل کے لٸے دعاٶں سے نوازا-
ازیں قبل دارالعلوم رضاٸے مصطفیٰ کے تین اور طالب حافظ محمد ، حافظ محمد عثمان ،حافظ عبدالحمید بھی ایک نشست میں مکمل قرآن سنانے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں،جب کہ ان شاء اللہ العزیز دارالعلوم کے دو اور خوش نصیب وہونہار طالب علم 24 اور 25 دسمبر کو ایک ہی نشست میں مکمل قرآن پاک سنانے کا شرف حاصل کریں گے-
یقینا قرآن پاک کا حافظ ہونا بہت ہی اکرام واعزاز کی بات ہے،کل قیامت کے روز حافظ قرآن اور حافظ قرآن کے والدین کو امتیازی مقام ومرتبہ عطا کیا جاٸے گا اور اعزاز واکرام سے نوازا جاٸے گا-
اس مجلس کے اختتام پر امت مسلمہ کے لٸے دعاٸے خیر اور ملک وملت کے فلاح وبہبود کی دعا کی گٸی-
مذکورہ خبر حافظ وقاری محمد شریف القادری اشفاقی بہراٸچی صدرالمدرسین دارالعلوم ہٰذا نے نماٸندہ کو دیا-

برادران وطن کا ایک بڑا طبقہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑا ہے، ازقلم: شیرمہاراشٹرا مفتی محمد علاؤالدین قادری رضوی صدرافتا: محکمہ شرعیہ سنی دارالافتاء والقضاءپوجانگر ، میراروڈ ممبئی

اس وقت ملک میں جو ہورہا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ایک خاص نظریہ ہے جسے ملک کے تمام طبقات پر مسلط کرنے کی ناپاک کوششیں کی جارہی ہے یہ وہ نظریہ ہے جو ملک کو ایک مرتبہ پھر غلامی کی زنجیر میں جکڑ سکتا ہے اس کی سد باب کے لئے ہمیں مسلسل برادران وطن کے رابطے میں رہنے ہوں گے ، انہیں بھیانک مستقبل سے آگاہ کرنا ہوگا کہ اگر ملک میں اسی طرح کا ماحول رہا تو آج ہمارے مکانات منہدم کئے جارہے ہیں تو کل چھوٹی سی غلطی کو بنیاد بناکر آپ کے بھی مکانات تباہ کئے جاسکتے ہیں چونکہ ظالم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا وہ ہمیشہ ظلم میں یقین رکھتا ہے ، اس کی حکومت انسانی خون کو پانی بناکر بنائی جاتی ہے ، وہ نعشوں پر اپنی حکومتی بنیاد مظبوط کرتے ہیں ، ایسی حکومتی نظام کاحصہ وہی لوگ ہوتے ہیں جن کا کوئی مذہب نہیں ہوتا لیکن وہ بڑی خوبصورتی سے مذہب کی آڑ میں ظلم و بربریت کا ننگا ناچ کھیل رہے ہوتے ہیں ۔ آج کیا ہورہا ہے یہی نا کہ ایک کمیونٹی کے گنے چنے لوگ جو خود کو ہندوت کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کرنے پر مصر ہے اسے ملک کے لئے اچھی نوید نہیں کہی جاسکتی ہے اس پالیسی کی جتنی مذمت کی جاۓ کم ہے ۔ یوپی ملک کی ایک بڑی ریاست ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والے رہتے ہیں لیکن وہاں کی حکومت ایک ہی قسم کی غلطی پر ایک کمیونٹی کا آشیانہ بلڈوژر سے تباہ و برباد کردیتی ہے تو دوسری طرف اسی غلطی پر دوسررے کمیونٹی پر مقدمہ بھی درج نہیں کیاجاتا ہے یہ دو رخی پالیسی ملک کے جمہوری آئین کو کھوکھلا کررہی ہے اس لئے بین المذاہب ایک دوسرے سے اچھے تعلقات بہت ضروری ہے تاکہ سیاسی نیتاؤں کی طرف سے اسلام ، مسلمان ، مساجد ، مدارس اور مسلم تنظیموں کے تعلق سے جو زہر برادران وطن کو پلائی جاتی رہی ہے اس کا تریاق ممکن ہو ۔ آپ اخبار ، شوسل میڈیا کا مطالعہ کریں تو بخوبی معلوم ہوجاۓ گا کہ براداران وطن کا ایک بڑا طبقہ پیغمبر اعظم حضرت محمد صلیٰ اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے پیغام امن کے معترف ہے ۔ تاریخ شاہد ہے کہ جس کسی نے بھی پیغمر اعظم علیہ السلام کی شان میں گستاخی کی ہے اس کی ہستی ہمیشہ کے لئے معدوم ہوگئی ، روۓ زمین پر اس کا نام و نشان تک باقی نہ رہا ۔
مٹ گئے مٹتے ہیں مٹ جائیں گے اعدا تیرے
نہ مٹا ہے نہ مٹے گا کبھی چرچا تیرا

ہمارے ان علماء کو بھی ہوش کے ناخن لینے ہوں گے جو آۓ دن ٹیلی ویژن پر ڈیبیٹ میں شامل ہوکر اسلام کی بنیادی اصول کی دھجیاں اڑانے میں لگے ہیں بعض وقت غیروں کی طرف سے ایسی باتیں بھی پوچھی جاتی ہیں جن کا ان کے پاس قرآنی یا منطقی جواب نہیں ہوتا پھر اپنی جہالت پر پردہ ڈالنے کے لئے یہ حضرات بھی جو مسلمانوں کی طرف سے خود ساختہ ترجمان بن کر ڈیبیٹ کررہے ہوتے ہیں وہ چیخنے چلانے ، بے سروپا کی باتیں کرنے لگتے ہیں جس سے اسلام اور مسلمانوں کی سخت بدنامی ہوتی ہے ۔ اسلام ہمیشہ تبلیغی کوششوں ، حسن کلام ، آفاقی تعلیمات کے ذریعہ ہی فروغ پاتا آرہا ہے ۔
اس وقت ملک کی جو حالت ہے اس پراگندہ ماحول میں اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کی سخت ضرورت ہے اوریہ کام جو علماۓ ملت اسلامیہ ہیں ان کے سروں پر ہے کہ وہ دوسرے مذاہب کے افراد تک اسلام کو کس نوعیت سے پیش کرتے ہیں یہ بہت اہم ہے ، کسی جرم پر سزا کا اختیار حاکم وقت کا کام ہے ناگوار باتوں پراحتجاج ہمارا جمہوری حق ہے مگر نعرہ تکبیر کے ساتھ ہاتھوں میں پتھر ، راستوں کے کنارے کھڑی گاڑیوں پر حملہ ، آگ زنی ، سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا یہ اہل اسلام کا شعار نہیں رہاہے ۔ اسلام ایک امن پسند مذہب ہے جو ہر ایک کے ساتھ مساوات کا درس دیتا ہے یہی وقت ہے کہ ہم ان اہم پیغامات کو عام کرکے دوسروں کے لئے بھی اسلام میں داخلے کو یقینی بنائیں ! دشمنوں کو لئے بھی ہدایت کی دعائیں کرنا یہ ہمارے نبی پاک صلیٰ اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا خاصہ رہاہے ہم انہیں کے لاۓ ہوۓ دین برحق کا داعی ہیں اس کا خیال بہرحال ہمیں رکھنا ہوگا جبھی ہم اسلام کا ایک اچھا مبلغ و داعی کہلانے کا مستحق ہیں ۔
ترسیل فکر: محمد شاھد رضا ثنائی بچھارپوری
رکن اعلیٰ: افکار اہل سنت اکیڈمی
پوجانگر ، میراروڈ ممبئی
19/ جون 2022ء

دارالعلوم رضائے مصطفیٰ ممبرا کے ایک ۱۲ سالہ طالب علم محمدعثمان نے ایک نشست میں مکمل قرآن سنایا-✒️محمدشریف القادری اشفاقی بہرائچی!صدرالمدرسین:دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاندنگر،کوسہ،ممبرا، ممبئ[مہاراشٹر]

ممبئ مہاراشٹر میں واقع دارالعلوم رضائے مصطفیٰ چاندنگر،کوسہ،ممبرا کے شعبۂ حفظ کے ایک کم سن ہونہار طالب علم حافظ محمد عثمان بن امیر احمد ساکن:سرائےقاضی بہرائچ شریف(یوپی)نے دارالعلوم کے سربراہ حضرت حافظ وقاری باب السلام صاحب قادری کی سرپرستی اور اپنے استاذ خاص حضرت حافظ وقاری محمدشریف القادری اشفاقی بہرائچی وحضرت حافظ وقاری محمدسعود رضاقادری کی نگرانی اور دارالعلوم کے دیگر اساتذہ وطلبہ کی موجودگی میں ایک نشست میں مکمل قرآن پاک سناکر اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے اونچا کردیا-اللّٰہ تعالیٰ عزیزم حافظ محمدعثمان سلّمہ کو مزید علوم دینیہ کے حصول کی توفیق سعید بخشے-حافظ محمدعثمان نے صبح آٹھ بجے سے پوراقرآن پاک ایک نشست میں سنانا شروع کیا اور بحمداللّٰہ محض ایک غلطی کے ساتھ شام ساڑھے چھ بجے تک پورا قرآن پاک مکمل کردیا-اس موقع پر دارالعلوم میں فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا جس میں دارالعلوم کے اساتذہ وطلبہ نے خوشی کا اظہار کرتے حافظ محمدعثمان کو مبارکباد پیش کی اور ان کے تابناک مسقبل کے لیے دعاؤں سے نوازا- ازیں قبل دارالعلوم رضائے مصطفیٰ کے ایک اور طالب علم حافظ محمد شاہد بھی ایک نشست میں مکمل قرآن سنانے کی سعادت حاصل کر چکے ہیں، جب کہ ان شاءاللّٰہ العزیز دارالعلوم کےایک اور خوش نصیب وہونہار طالب علم ۱۷ فروری ۲۰۲۲ء کو ایک نشست میں مکمل قرآن سنانے کا شرف حاصل کریِں گے- یقیناً قرآن پاک کا حافظ ہونا بہت ہی اکرام و اعزاز کی بات ہے،کل قیامت کے روز حافظ قرآن اور حافظ قرآن کے والدین کو امتیازی مقام ومرتبہ عطا کیا جائےگا اور اعزاز واکرام سے نوازا جائے گا-اس مجلس میں امت مسلمہ کے لیے دعائے خیراور ملک وملت کے فلاح و بہبود کی دعا کی گئی-