یکجا کاوش برائے بزم غوث الوریٰ
نعت رسول مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
ملجا نظر میں اور وہ ماوا نظر میں ہے
یعنی کہ سب رسولوں کا دولھا نظرمیں ہے
دنیا نظر میں اور نہ عقبیٰ نظر میں ہے
ہر لمحہ ہر اک آن مدینہ نظر میں ہے
دنیا کا حسن میری نگاہوں میں ہیچ ہے
حسنِ رسولِ پاک سمایا نظر میں ہے
فضلِ خداسےآنکھیں ہیں روشن اسی لیے
“مختارِ کائنات کا جلوہ نظر میں ہے”
عشق رسول پاک میں کوئے رسول کو
پرواز فکر کرتی ہے طیبہ نظر میں ہے
ہم کو نصیب غوث کا مرغا ہے روز و شب
نجدی وہابیوں کی تو کوَّا نظر میں ہے
محسوس ہو رہا ہے بدن کا مہکنا کیوں؟
توصیف شہر طیبہ کا کانٹا نظر میں ہے
نتیجۂ فکر
سالک محمد توصیف رضا
تحسینی پیلی بھیتی