WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Archives 2022

نعت سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔از: سید خادم رسول عینی

ہر حیطہء مکان سے آگے نکل گئے
سرکار آسمان سے آگے نکل گئے

منزل حبیب رب جہاں کی ہے لامکاں
جبریل کے گمان سے آگے نکل گئے

یوں فتح کی صحابہ نے فیض حبیب سے
ایران و اصفہان سے آگے نکل گئے

ان کی فصاحت ایسی کہ تاریخ ہے گواہ
وہ سارے خوش بیان سے آگے نکل گئے

ہر اک سخی کو ان کی سخاوت پہ ناز ہے
وہ سارے مہربان سے آگے نکل گئے

تلک الرسل فضیلت آقا کی ہے گواہ
دنیا کے ہر مہان سے آگے نکل گیے

“عینی ” تصورات میں ایسے وہ بس گیے
ہم خود کسی بھی دھیان سے آگے نکل گیے
۔۔۔‌
از: سید خادم رسول عینی

خالصاً لوجہ اللہ دین کی خدمت کریں،اللّٰہ آپ کو دارین میں سرخ روئی عطا فرمائے گا:سید نوراللہ شاہ بخاری،،، رپورٹ:حبیب اللہ قادری انواری آفس انچارج:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر [راجستھان]

خالصاً لوجہ اللہ دین کی خدمت کریں،اللّٰہ آپ کو دارین میں سرخ روئی عطا فرمائے گا:سید نوراللہ شاہ بخاری

مدارس ومکاتب کے علماء ومدرسین اور مساجد کے ائمہ دینی اعتبار سے بہت ہی اہمیت وفضیلت کے حامل ہیں جس پر آیت کریمہ “قل ھل یستوی الذین یعلمون والذین لا یعلمون” اور قرآن مقدس کی دیگر بہت سی آیات اور رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث طیبہ شاہد ہیں،مگر افسوس کہ خود قوم مسلم بھی علماء وائمہ کو وہ اہمیت نہیں دیتی جس کے وہ حامل ہیں پھر بھی دوسرے پیشہ سے جڑے ہوئے افراد کے اعتبار سے ہمارے علماء وائمہ ہمیشہ شاکر وصابر نظر آتے ہیں،فالحمدلله علیٰ ذٰلک-
مذکورہ خیالات کا اظہارمغربی راجستھان کی عظیم اور علاقۂ تھار کی مرکزی درسگاہ “دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر، راجستھان” کے مہتمم وشیخ الحدیث نورالعلماء شیخ طریقت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی نے دارالعلوم کی عظیم الشان “غریب نوازمسجد” میں 20 شوال المکرم1443 ہجری مطابق 22 مئی 2022 عیسوی اتوار کو منعقدہ “شاخہائے دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف” کے مدرسین وذمہ داران کے “سالانہ افتتاحی مجلس مشاورت” میں شرکائے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کیا-
آپ نے اپنے ناصحانہ خطاب کے دوران شاخہائے ادارہ کے مدرسین کرام ومساجد کے ائمہ کو مخاطب کر کے یہ بھی فرمایا کہ”آپ سبھی مدارس ومکاتب کے مدرسین واساتذہ اور اراکین وذمہ داران نیز مساجد کے ائمہ اور ٹرسٹیان کو چاہییے کہ آپ حضرات اپنی ذمہ داریوں کو محض ڈیوٹی سمجھ کر نہ کریں بلکہ خلوص وللہیت،نیک نیتی اور اللہ ورسول کی رضا کی خاطر خدمت دین متین سمجھ کرکریں، اگر آپ نے ایساکیا تو اللّٰہ تعالیٰ آپ کو دارین کی سرخ روئی نصیب فرمائےگا-یہ آپ سبھی حضرات کی خوش قسمتی ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے آپ حضرات کو دین کی خدمت کےلیے چن لیا ہے اور علم دین جیسی لازوال دولت ونعمت سے نوازا ہے-ساتھ ہی ساتھ آپ نے مدارس ومکاتب اور مساجد کے ذمہ داران کو بھی علماء وائمہ کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کااحساس دلاتے ہوئے فرمایا کہ “ہمارے علماء جس بھی بستی میں تعلیم وتعلم اور درس وتدریس یا امامت وخطابت کا فریضہ انجام دے رہے ہوں اس بستی کے لوگوں کو چاہییے کہ وہ اپنے ائمہ ومدرسین کی ہر اعتبار سے خاطر خواہ قدر کریں،اور مدرسین شاخہائے ادارہ سے کہا کہ آپ حضرات کے لیے مرکز”دارالعلوم انوارمصطفیٰ” کی طرف سے جو ہدایات تحریری شکل میں جاری کی گئی ہیں ان پر مکمل طور پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنی خدمات انجام دیں کیونکہ اسی میں آپ کی،ادارہ کی اور اہل بستی کی کامیابی مضمر ہے-
اس مجلس مشاورت کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے کی گئی پھر دارالعلوم کے کچھ ہونہار طلبہ نے یکے بعد دیگرے بارگاہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں نعت خوانی کاشرف حاصل کیا-
پھر دارالعلوم کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا محمدشمیم احمد صاحب نوری مصباحی نے اس میٹنگ کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالنے کے ساتھ “مکاتب میں تعلیم وتدریس کے بہتر طریقے”پر بالاختصار عمدہ گفتگو کی اور “من لم یشکرالناس لم یشکراللہ ” پر عمل کرتے ہوئے دارالعلوم کے ارکان واساتذہ کی طرف سے میٹنگ میں تشریف لائے سبھی علمائے کرام وعوام اہلسنت کا شکریہ اداکیا -بعدہ حضرت مولاناخان محمدقادری انواری باگاواس نے نعت رسول مقبول پیش کیا-
پھر تقریباً ۱ گھنٹہ کا وقت لوگوں کے مشورے، شکایات اور اس کے ازالے کے لیے رکھاگیا جس میں لوگوں نے اپنی اپنی باتیں قبلہ سید صاحب کے پاس رکھیں،آپ نے لوگوں کی باتوں کو بغور سن کر ان کے حل نکالے اور لوگوں کو مطمئن کیا-بعض آبادیوں کے لوگوں نے نئی تعلیمی شاخ کے قیام کی درخواستیں بھی پیش کیں جب کہ بعض مدرسین اپنی سابقہ جگہوں سے دوسری جگہوں پر تبادلہ کے خواہاں ہوئے سب کی باتیں وگذارشات کو دارالعلوم کے صدرالمدرسین حضرت مولانادلاور حسین صاحب قادری نے کارروائی رجسٹر میں درج کر لیا اور ان شاءاللّٰہ العزیز جلدہی ساری باتوں پر مناسب کارروائی ہوجائےگی،جن مکاتب میں مدرسین کی ضرورت ہے وہاں مناسب مدرسین کاانتظام کردیاجائےگا،جب کہ نئی تعلیمی شاخوں کے درخواست دہندگان کے یہاں باہمی مشاورت سے تعلیمی شاخوں کی بھی منظوری دے دی جائیں گی-
درمیان میٹنگ شاخہائے دارالعلوم کے مسقل نگراں حضرت مولانا محمد حسین صاحب انواری نے اپنی نگرانی کے دوران دارالعلوم کی تعلیمی شاخوں کے اندر جو خوبیاں وخامیاں محسوس کی ان سب باتوں پر مشتمل تفصیلی روشنی ڈالی اور تجزیہ پیش کرنے کے ساتھ کہاں کس طرح کی خدمات کی ضرورت ہے اس پر روشنی ڈالی-
اس مجلس مشاورت میں خصوصیت کے ساتھ ان حضرات نےاپنے تاثرات پیش کیے-
حضرت مولاناخیر محمدصاحب قادری انواری،حضرت مولاناجمال الدین صاحب قادری انواری،حضرت مولاناعبدالسبحان صاحب مصباحی، حضرت مولاناعلم الدین صاحب قادری انواری-
واضح رہے کہ اس مجلس مشاورت میں شاخہائے دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے تقریباً سبھی مدرسین کرام اور سبھی شاخوں کے کچھ ذمہ داران نے بھی شرکت کی-
صلوٰة وسلام اور نورالعلماء حضرت علامہ پیرسیدنوراللہ شاہ بخاری کی دعا پر یہ مجلس اختتام پزیر ہوئی-
رپورٹ:حبیب اللہ قادری انواری
آفس انچارج:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر [راجستھان]

شاخہائے دارالعلوم انوارمصطفیٰ کی سالانہ افتتاحی مجلس مشاورت 22 مئی کو!

حسب سابق امسال راجستھان کے علاقۂ تھار وگجرات میں مغربی راجستھان کی عظیم ومنفرد دینی وعصری دعوتی وتربیتی اور مرکزی درسگاہ “دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر” کے ماتحت وزیر نگرانی چل رہے سبھی مدارس ومکاتب کی سالانہ افتتاحی مجلس مشاورت 20 شوال المکرم 1443 ہجری مطابق 22 مئی 2022 عیسوی بروز:اتوار بوقت:8 بجے صبح دارالعلوم کے وسیع وعریض گراؤنڈ میں منعقد ہوگی-
اس مجلس مشاورت میں شاخہائے دارالعلوم انوار مصطفیٰ کے سبھی مدرسین کرام کی شرکت لازمی ہوتی ہے-
واضح ہو کہ اس مجلس مشاورت میں شاخہائے دارالعلوم انوارمصطفیٰ کی گذشتہ کارگزاریاں پیش کی جاتی ہیں اور جن تعلیمی شاخوں کے مدرسین کی کارکردگی بہتر وعمدہ ہوتی ہے ان کی تعریف وتحسین اور انعام واکرام کے ساتھ دیگر مدرسین کرام کو شاخہائے ادارہ کو بہتر سے بہترین بنانے کے لیے نصیحت کرنے کے ساتھ کچھ عمدہ ومفید ہدایات جاری کی جاتی ہیں،اور ساتھ ہی ساتھ اس مجلس میں شاخوں کے مدرسین کی جائز شکایات ومطالبات کو سننے کے بعد ان کے ازالے کی بھی ہر ممکن کوشش بھی کی جاتی ہے اور اگر کسی تعلیمی شاخ کا کوئی مدرس اپنی سابقہ جگہ سے مستعفی ہوکر نئی جگہ کا خواہاں ہوتا ہے تو اسے مناسب جگہ پر تبادلہ بھی کیا جاتا ہے،اور از سرنو کچھ مدرسین وائمہ کی تقرری بھی اسی مجلس مشاورت میں عمل میں آتی ہے،اور اگر کسی نئی آبادی،قصبہ یا گاؤں کے ذمہ داران نئی تعلیمی شاخ کی ارکان ادارہ کو درخواست پیش کرتے ہیں تو باہمی مشاورت اور درخواست دہندہ آبادی کا جائزہ لینے کے بعد نئی تعلیمی شاخ بھی قائم کی جاتی ہے اور اس کی مکمل دیکھ ریکھ ارکان ادارہ بحسن وخوبی کرتے ہیں-
فی الحال دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف کے ماتحت 80 مدارس ومکاتب چل رہے ہیں- دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے ماتحت اس قدر کثیر تعداد میں مدارس ومکاتب کا بحسن وخوبی نونہان اسلام کی تعلیم وتربیت کرنا یقیناً یہ بہت بڑی خدمت ہے-اتنے بڑے پیمانہ پر تعلیم وتعلم کے فروغ اور دین وسنیت کی خدمات جہاں امت مسلمہ کے اہل خیر حضرات کے تعاون کانتیجہ ہے وہیں ادارہ کے موجودہ مہتمم وشیخ الحدیث نورالعلماء شیخ طریقت حضرت علامہ الحاج سید نوراللّٰہ شاہ بخاری مدظلہ العالی کی حکمت عملی،جد وجہد اور کوشش وکاوش کاثمرہ ہے-اللّٰہ تعالیٰ قبلہ سید صاحب کے علم وعمل اور عمر واقبال میں خوب خوب برکتیں عطافرمائے اور آپ کی دینی وملّی خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے-آمین!
رپورٹ:محمدشمیم احمدنوری مصباحی
خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر(راجستھان)

بھونیا پور،اسکابازار،سدھارتھ نگر میں “جشن ادائے مصطفیٰ ومحفل میلاد پاک” منایا گیا-رپورٹ:صغیر احمد انصاریساکن:بھوانیا پور،پوسٹ:اسکابازار، ضلع:سدھارتھ نگر(یوپی)

 ’’ایجاب وقبول‘‘کے مخصوص الفاظ کے ذریعہ مرد وعورت کے درمیان ایک خاص قسم کا دائمی تعلق اور رشتہ قائم کرنا نکاح کہلاتا ہے، جو دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول کے صرف دو لفظوں کی ادائیگی سے منعقد ہوجاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے نکاح کو عبادت کا درجہ دیا ہے۔ قرآن مجید میں اور اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی جابجا نکاح کے لئے اپنے بندوں کو ترغیب دی ہے۔
اسلام میں نکاح کی بڑی اہمیت ہے۔ اسلام نے نکاح کے ‎تعلق سے جو فکرِ اعتدال اور نظریہ توازن پیش کیا ہے وہ نہایت جامع اور بے نظیر ہے۔ اسلام کی نظر میں نکاح محض انسانی خواہشات کی تکمیل اور فطری جذبات کی تسکین کا نام نہیں ہے۔انسان کی جس طرح بہت ساری فطری ضروریات ہیں، بس اسی طرح نکاح بھی انسان کی ایک اہم فطری ضرورت ہے، اس لیے اسلام میں انسان کو اپنی اس فطری ضرورت کو جائزاور مہذب طریقے کے ساتھ پوراکرنے کی اجازت ہے اور اسلام نے نکاح کو انسانی بقا وتحفظ کے لیے ضروری بتایا ہے۔۔۔
اسلام نے تو نکاح کو احساسِ بندگی اور شعورِ زندگی کے لیے عبادت سے تعبیر فرمایا ہے۔ قرآن کریم میں ارشاد ربانی ہے کہ! اے لوگو ، اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی میں سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں سے کثرت سے مرد و عورت پھیلا دیئے۔ (سورۂ نسآء)‏‎متعدد احادیث میں بھی نکاح کرنے کا حکم مذکور ہے، ایک حدیث مبارکہ میں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اے جوانو کی جماعت! تم میں جو شخص خانہ داری (نان ونفقہ) کا بوجھ اٹھانے کی قدرت رکھتا ہو اس کو نکاح کرلینا چاہیے، کیونکہ نکاح کو نگاہ کے پست ہونے اور شرمگاہ کے محفوظ رہنے میں خاص دخل ہے اور جو شخص قدرت نہ رکھتا ہو اس کو روزہ رکھنا چاہیے،(مسلم شریف) دوسری حدیث مبارکہ میں ہے کہ حضور نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ نکاح کرلیتا ہے تو آدھا دین مکمل کر لیتا ہے، اب اس کو چاہیے کہ نصف دین میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے (ترغیب) اس طرح مختلف احادیث میں شادی نہ کرنے پر وعید آئی ہے، ایک حدیث میں مذکور ہے کہ جو شخص باوجود تقاضائے نفس وقدرت کے نکاح نہ کرے وہ ہمارے طریقہ سے خارج ہے (کیونکہ یہ طریقہ نصاریٰ کا ہے کہ وہ نفس نکاح کو وصول الی اللہ سے مانع سمجھ کر اس کے ترک کو (نکاح نہ کرنے کو) عبادت سمجھتے ہیں-اس لیے سبھی مسلمانوں کو چاہییے کہ جب ان کے بچے بالغ اور شادی کے لائق ہو جائیں تو اوّل فرصت میں ان کے لیے مناسب اور دیندار گھرانا دیکھ کر رشتہ ونکاح کروادیں اس طرح جہاں سنّت رسول کی بجاآوری ہوگی وہیں وہ بہت ساری برائیوں سے بچ بھی جائیں گے اور نکاح خوانی کے صدقے ان شاءاللہ العزیز آپ کے گھروں میں خیروبرکت بھی ہوگی- ساتھ ہی ساتھ ہمیں چاہییے کہ جب کبھی بھی ہم اپنے بچوں کی شادی بیاہ کریں تو شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم نکاح میں پائی جانے والی خرابیوں اور رسم و رواج کے خلاف طاقتور آواز بلند کریں اور ہر قسم کے مفاسد اور بری باتوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ بیجا رسومات جوڑے گھوڑے اور مروجہ جہیز کی لعنت سے بچتے ہوئے نکاح کو آسان بنائیں، کیوں کہ کم خرچ، ہلکی پھلکی اور آسان شادیوں کے سلسلے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ‘وہ نکاح بہت ہی بابرکت ہے جس کا بوجھ کم سے کم ہو’۔(بیہقی)

لیکن افسوس صد افسوس کہ آج ہماری شادیاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کے بالکل برعکس ہو رہی ہیں جس کے نتیجے میں ہم نت نئے خانگی الجھنوں اور پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
ازدواجی زندگی کو خوشگوار، خوش حال اور کامیاب بنانے کے لیے اسلام نے جن باتوں کا ہمیں حکم دیا ہے، آج ہم انہی باتوں کو پس پشت ڈالے ہوئے ہیں جس کے سبب ہم فساد وبگاڑ کی طرف نہایت تیزی سے رواں دواں ہیں۔ شادی کے شرعی معیار کو نظر انداز کر دینے کے سبب ہم مصیبت عظمیٰ میں گرفتار ہو گئے ہیں۔
اسلامی شادیاں جو کبھی سنت نبوی کے مطابق انجام پانے کی وجہ سے مبارک تھیں آج رسومات مروجہ کے مطابق ہونے کی وجہ سے نامبارک ہو گئی ہیں، ہماری شادیاں جو خانہ آبادی اور مسرت و شادمانی کا ذریعہ و وسیلہ تھیں آج شرعی معیار کو نظر انداز کر دینے کی وجہ سے خانہ بربادی کا ذریعہ بن گئی ہے۔ آج شادی کے بعد دو خاندانوں کے درمیان محبت کے بجائے عداوتیں وجود میں آ رہی ہیں۔ اس لیے اگر ان ساری باتوں سے بچنا ہے تو ہمیں شریعت اسلامیہ کی پاسداری کرنی ہوگی-
مذکورہ خیالات کا اظہار مورخہ 14 مئی 2022 عیسوی بروز اتوار بعدنمازعشاء عالی جناب ریاض احمدانصاری ساکن بھونیا پور، پوسٹ:اسکابازار،ضلع سدھارتھ نگر کی صاحبزادی کی شادی خانہ آبادی کے موقع پر منعقدہ “محفل میلاد پاک وجشن ادائے سنّت مصطفیٰ” میں فاضل جلیل حضرت مولانا حافظ وقاری معین الدین صاحب مصباحی استاذ جامعہ شمسیہ تیغیہ برہڑیا، سیوان،بہار اور حضرت مولانا محمد شاہدرضا نوری فیضی صدرالمدرسین دارالعلوم غوثیہ فیض الرسول سمرہنا نے اپنے خطاب کے دوران کیا-
اس محفل میں درج ذیل حضرات نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا-
حضرت مولانا سراج احمدصاحب قادری علیمی،مولوی احمد حسین قادری،مولوی مجاہدرضا،محمداشرف رضا،محمدعارف رضا وغیرہم
اس مجلس میں خصوصیت کے ساتھ یہ حضرات شریک رہے-
حضرت مفتی محمدامتیاز احمد صاحب قادری،حضرت مولانا عبیدالرضاصاحب قادری،حضرت مولاناارشاداحمدصاحب مصباحی، حافظ فیروز احمدبرکاتی،حافظ محمدفاروق، جناب مشتاق احمد صاحب انصاری، جناب نثاراحمد صاحب،جناب قمرالدین صاحب انصاری،جناب اسراراحمد انصاری،جناب اشفاق احمد وغیرہم-
صلوٰة وسلام اور حضرت مولانا محمدشمیم احمدصاحب نوری مصباحی ناظم تعلیمات:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کی دعا پر یہ مجلس اختتام پزیر ہوئی-

رپورٹ:صغیر احمد انصاری
ساکن:بھوانیا پور،پوسٹ:اسکابازار، ضلع:سدھارتھ نگر(یوپی)

جھوٹ مت بولو۔۔از: سید خادم رسول عینی

۔۔۔۔۔

ہے یہ ہدایت رحمان ، جھوٹ مت بولو
بناؤ زیست کو آسان ، جھوٹ مت بولو

دیا ہے دین‌ نے ام الخبائث اس کا نام
بچاو اپنا تم ایمان جھوٹ مت بولو

گنہ کبیرہ اسے شرع کہتی ہے، خود کو
بناؤ سچا مسلمان جھوٹ مت بولو

نہ باندھو کذب نہ ہی افترا کبھی رب پر
یہ کہتا ہے تمھیں قرآن ، جھوٹ مت بولو

بناؤ زیست میں اپنی ہمیشہ قصر حق
گرے عمارت شیطان جھوٹ مت بولو

ملیں گے فائدے ہی فائدے تمھیں سچ میں
اگر گھٹانا ہے نقصان ، جھوٹ مت بولو

ذرا سا یاد کرو سیرت جناب غوث
بڑھیگی دہر میں بھی شان ، جھوٹ مت بولو

ہمارے دل میں اے “عینی “خشیت رب ہو
بنایا ہم نے بھی عنوان جھوٹ مت بولو
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی

ہرپالیہ[باڑمیر،راجستھان] میں اجتماعی شادیوں کی مثالی تقریب،نکاح خوانی 15 مئی کو

ایک ہی دن 92 دولہا دولہن بنیں گے زندگی کے ہم سفر!

باڑمیر ضلع کے سیڑوا تحصیل کے تحت ہرپالیہ نامی گاؤں میں دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کے مجلس منتظمہ کے زیر نگرانی اور دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے مہتمم وشیخ الحدیث نورالعلماء شیخ طریقت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری مدظلّہ العالی کی قیادت وسرپرستی میں 15 مئی 2022 عیسوی بروزاتوار حضرت پیر سید کبیراحمدشاہ بخاری علیہ الرحمہ کے اوطاق میں بہت بڑے پیمانے پر اجتماعی نکاح وشادی کے پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے-
یہ گرام پنچایت ہرپالیہ کے لوگوں کا ایک مثالی وتاریخی اور لائق تعریف وتحسین وتبریک عمل واقدام ہے کہ ایک ہی جگہ اور ایک ہی پنڈال کے نیچے 92 بچوں کی شادی ہوجائےگی-اس لائق تعریف اور نیک عمل سے جہاں قوم کے لوگوں کا وقت برباد ہونے سے بچے گا وہیں شادی بیاہ کے مواقع پر جو فضول خرچی اور بے جا وغیر شرعی رسم ورواج پر عمل کیاجاتاہے اس پر لگام لگ جائے گا اور لوگ بہت ساری پریشانیوں سے بچ جائیں گے-
بلاشبہ ہرپالیہ گاؤں کے زندہ دل لوگوں نے سندھی سماج اور دوسرے برادران وطن کے لیے ایک بہترین عملی نمونہ پیش کیا ہے-
باشندگان ہرپالیہ کے اندر ایسی مثبت اور بہترین واصلاحی سوچ وفکر پیدا کرنے والے شیخ طریقت حضرت علامہ الحاج پیر سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی کو اللہ تعالیٰ عمر خضری عطافرمائے اور آپ کے علم وعمل اور اقبال میں مزید بلندیاں عطافرمائے-

علاقے کے معزز لوگوں کا کہنا ہے کہ “ہمیں باشندگان ہرپالیہ پر ناز ہے کیونکہ اس گاؤں کے لوگوں نے سماج کو مالی نقصان سے بچانے اور وقت جیسی انمول دولت کی بربادی سے بچانے کا اپنے اس عمل و پیش قدمی سے ہماری سماج کو بہت ہی اچھا پیغام دیا ہے”-
اگر یہ اجتماعی شادی کا پروگرام نہ ہوتا تو اتنے سارے لوگوں کی شادیاں کم از کم 2 مہینے میں ہوتیں،جسے صرف ایک دن میں انجام دے دیا جائےگا،اس اجتماعی شادی سے کس قدر وقت اور پیسوں کی بچت ہے یہ کسی ذی شعور پر مخفی نہیں-
امید کی جارہی ہے کہ یہ اچھی رسم اب بتدریج پورے علاقۂ تھار میں رائج ہوگی [ان شاءاللہ تعالیٰ]
اللہ تعالیٰ ہمیں ہر طرح کی فضول چیزوں اور غلط رسم ورواج سے بچائے،سماج ومعاشرے میں پھیلی برائیوں کو ختم کرنے اور قوم وملت کو اعلیٰ مقام پر پہنچانے والے قائد ولیڈر نصیب کرے جو حالات کی نزاکت کو سمجھنے کا شعور رکھتے ہوں-

हरपालिया [बाड़मेर,राजस्थान] में पहली बार विशाल सामूहिक विवाह समारोह 15 मई को।

62 परिवार के 92 दुल्हा दुल्हन शादी के बंधन में बंधेंगेबाड़मेर जनपद में पहली बार सेड़वा तहसील के अंतर्गत ग्राम पंचायत हरपालिया में दारुल उ़लूम अनवारे मुस्तफा शिक्षण संस्था सेहलाऊ शरीफ की देख रेख और संस्था के संस्थापक हजऱत पीर सैयद नूरुल्लाह शाह बुखारी की अध्यक्षता में 15 मई 2022 ईस्वी रविवार को हज़रत पीर सैयद कबीर अहमद शाह बुखारी अ़लैहिर्रहमा के ओताक़ में विशाल सामूहिक विवाह समारोह का आयोजन किया गया है। यह ग्राम पंचायत हरपालिया के लोगों का एक इतिहासिक व बहुत ही सराहनीय कार्य है कि एक ही जाज़म पर 92 बच्चों की शादी हो जाएगी, इस सराहनीय व नेक कार्य से जहाँ क़ौम के लोगों का समय बरबाद होने से बचेगा वहीं शादी विवाह के मौक़े पर जो फुज़ूल खर्ची की जाती है उस पर लगाम लग जाएगा और लोग बहुत सी परेशानियों से बच जाएंगे।बिला शुब्हा हरपालिया गाँव के ज़िंदा दिल लोगों ने सिंधी समाज और दोसरे बिरादराने वतन के लिए एक नमूना पेश किया है!हरपालिया ग्राम वासियों के अंदर एसी सोच व फिक्र पैदा करने वाले हज़रत अ़ल्लामा पीर सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी को अल्लाह तआ़ला लंबी ज़िंदगी अ़ता फरमाए।इलाक़े के लोगों का कहना है कि “हमें हरपालिया वासियों पर नाज़ है क्यों कि इस गाँव के लोगों ने समाज को माली [आर्थिक] नुक़सान से बचाने और वक़्त [समय] जैसी अनमोल दौलत की बरबादी से बचाने का समाज को बहुत अच्छा पैग़ाम व संदेश दिया है।अगर यह सामूहिक विवाह प्रोग्राम न होता तो इतने सारे लोगें की शादियाँ कम से कम लगातार 2 महीने में होतीं जिसे सिर्फ 01 दिन में अंजाम दे दिया जाएगा, इस सामूहिक विवाह समारोह से किस क़दर वक़्त और पैसों की बचत है यह किसी से पोशीदा नहीं।उम्मीद की जा रही है कि यह अच्छी रस्म अब पूरे इलाक़े में राइज [प्रभावी] होगी। [इन शा अल्लाह तआ़ला]अल्लाह तआ़ला हमें हर तरह की फुज़ूल बातों और ग़लत रस्म व रिवाज से बचाए,समाज में व्याप्त बुराइयों को खतम करने और क़ौम को आला मक़ाम पर पहुंचाने वाले मुहसिन व लीडर नसीब करे जो हालात की नज़ाकत को समझने का शऊ़र [सूझ बूझ] रखते हों।

منقبت در شان حضرت ارشد ملت دامت برکاتہم العالیہ۔۔از: سید خادم رسول عینی،ناظم نشر و اشاعت،خانقاہ قدوسیہ بھدرک اڈیشا الہند٥ مئی ٢٠٢٢

رضا کی فکر پہ قربان ارشد ملت
ہیں سنیت کی عظیم آن ارشد ملت

حضور فیض اویسی بھی معترف ان کے
علوم دیں میں ہیں ذیشان ارشد ملت

شفا وہ دیتے ہیں روحانی سب مریضوں کو
ہیں ایسے مظہر لقمان ارشد ملت

وہ وقت کیسا مقدس تھا جب کہ آپ بنے
ابو النعیم کے مہمان ارشد ملت

اسیر ملت و مذہب نہ کیوں کہیں ان کو
عزائموں کے ہیں فاران ارشد ملت

ہیں ماہنامہء ارشدیہ کے وہی بانی
ادب کے یوں ہیں نگہبان ارشد ملت

مبارک آپ کو ! من جانب ابو الانوار
ملی خلافت ذی شان ارشد ملت

در کچھوچھہ و بغداد و نور طیبہ سے
ملا ہے آپ کو فیضان ارشد ملت

عبادت اور ریاضت ہیں آپ پر نازاں
کتاب‌ زہد کے عنوان ارشد ملت

تمھاری صحبت اقدس سے دہر میں لاکھوں
بنے ہیں صاحب عرفان ارشد ملت

ہیں آپ رشد و ہدایت کے مطلع پرنور
عظیم رب کے ثنا خوان ارشد ملت

تمھارے اسم گرامی سے سب مریدوں کا
تھما ہے درد کا طوفان ارشد ملت

وہ اپنے پیر کے “عینی “خلیفہء اعظم
ہیں باغ بخت کے ریحان ارشد ملت
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی،
ناظم نشر و اشاعت،
خانقاہ قدوسیہ بھدرک اڈیشا الہند
٥ مئی ٢٠٢٢

منقبت در شان والد مفتی اعظم اڑیسہ حضرت علامہ سید محمد علی علیہ الرحمہ۔۔۔از: سید خادم رسول عینی

ولی باکرامت‌ محمد علی ہیں
علی کی عنایت محمد علی ہیں

وقار سیادت محمد علی ہیں
قرار قیادت محمد علی ہیں

امین شریعت یہ کہتے تھے اکثر
بہار شجاعت محمد علی ہیں

خدا نے دیا ہے انھیں حسن ایسا
کہ جان وجاہت محمد علی ہیں

ہیں اقوال ان کے بہت کار آمد
جمال لطافت محمد علی ہیں

سخی ایسے، چرچا ہے ان کا ابھی تک
عروج سخاوت محمد علی ہیں

شہ دریا کے در سے آواز آئی
کہ میری امانت محمد علی ہیں

کتابوں کے انبار کہتے ہیں عینی
امین فصاحت محمد علی ہیں

از: سید خادم رسول عینی

منقبت در شان اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ—از: سید خادم رسول عینی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام و سنیت کے اے حامی تجھے سلام
بدعات و منکرات کے ماحی تجھے سلام

مداح مصطفائے گرامی تجھے سلام
حسان ہند ، وقت کے جامی تجھے سلام

علم حدیث و فقہ میں ہے لاجواب تو
اے وقت کے بخاری و شامی تجھے سلام

تجھ کو کہوں‌ مفکر اعظم زمانے کا
اے وقت کے امام غزالی تجھے سلام

تیرے کلام کی ہے زمانے میں دھوم دھام
اے ماہر سلام و رباعی تجھے سلام

تو محو عشق شاہ مدینہ میں تھا سدا
ہے معرفت میں ایسی رسائی ! تجھے سلام

اے شہرہء بسیط کے حامل سخن طراز
کہتے ہیں سب ردیف و قوافی تجھے سلام

“عینی”, کے دل میں ہے یہی ارمان جاگزیں
دے جاکے در پہ تیرے سلامی تجھے سلام
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی