حسینیت کے طرف دار کم نہیں ہونگے
خدا کے دیں کے مددگار کم نہیں ہونگے
تمہارا وصف نرالا ہے ، خوب سیرت بھی
تمھارے واصف کردار کم نہیں ہونگے
تمھارا عشق ہے پیوست دہر کے دل میں
تمھارے عشق کے عمار کم نہیں ہونگے
تمھارے چاہنے والوں نے یوں سجائے چمن
تمھارے پیار کے اشجار کم نہیں ہونگے
مشن پہ آپ کے چلتے ہیں اہل دیں اب بھی
جہاں میں صاحب کردار کم نہیں ہونگے
پلایا عشق محمد کا جام آپ نے یوں
کبھی بھی عاشق سرکار کم نہیں ہونگے
کہا یہ ابن مظاہر نے ہم بہتر ٧٢ ہیں
کبھی بھی اس سے اے سرکار کم نہیں ہونگے
یزیدی شر کو جلا ڈالا نار ذلت نے
تمھارے خیر کے انوار کم نہیں ہونگے
اے سبط سرور کون و مکاں شہا تم سے
جڑے ہیں قلب کے جو تار کم نہیں ہونگے
ہے شکر “عینی” خداوند کا، عزیمت کے
چراغ ان سے ہیں ضو بار کم نہیں ہونگے
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
Leave a Reply