قربان جائیں عاشقان رسول پر
جو بہت ہی خوبصورت اور بہترین کلام کے ذریعہ اپنے شاعرانہ انداز میں عقیدت کے ساتھ اپنی محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بیان کرتے ہیں۔ بے شک آج بھی اس گلشان جہاں میں حب رسول کے پھول کھلتے رہتے ہیں،
نبی کی محبت میں، آپ کی شان میں گیت گنگناتے رہتے ہیں، آپ کی محبت کا اظہار دلکش انداز میں بیان کرتے ہیں ۔محبت بے انتہا ہوتی ہے جس کی کوئ حد نہیں، ایک عام امّتی اگر رسول سے عشق کر بیٹھے تو پھر دونوں جہاں میں اسکا مقام بڑھ جاتا ہے۔
جب صحابہء کرام آپ سے محبت کرتے تھے تو آپ پر جان قربان کیا کرتے تھے۔ تمام صحابہ نے اپنے عشق کا اظہار اس انداز میں کیا کہ آپ کی خاطر ، اسلام کی خاطر اپنی جان تک قربان کرنے کو تیار رہتے تھے۔جو شخص آپ کے خلاف جاتا تو اس سے جنگ کا اعلان کیا کرتے تھے۔ اس دور میں تمام صحابہ آپ کی محبت میں دل وجان فدا کرتے تھے، اپنا سب کچھ قربان کیا کرتے تھے اور اج کے اس دور میں صحابہ تو نہیں ہیں لیکن ایسے عاشقان رسول ہیں جو آپ کی محبت میں، آپ کی عظمت میں، آپ کی مدح میں اپنے جذبہء عشق سے کئ لوگوں کے دلوں کو فتح کرتے ہیں اور اپنی اس محبت کو اس انداز میں بیان کرتے ہیں ک جو پڑھنے اور سننے لگے گا وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کر بیٹھے گا ۔جس دل میں آپ کی محبت ہوگی وہ دل پاک ہوتا ہے اور وہ دل خوبصورت کے ساتھ ساتھ بہت خاص ہوتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اپنی امت سے بہت محبت تھی ہر وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے رویا کرتے تھے ،امت کی بہت فکر کرتے تھے اور بہت دعائیں کیا کرتے تھے اور میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا جس امت کے حق میں قبول ہوئ ہو وہ امّتی بہت خاص ہوتا ہے اور ایسے ہی ایک خاص امتی "نازش ملت , سلطان الشعرا , معلم الشعرا سیّدخادم رسول عینی " ہیں جو اپنے جذبات کو ، اپنے احساسات کو ،اپنی محبت رسول کو اپنے خوب صورت شاعرانہ انداز میں بیان کرتے ہیں ۔ان کے اس جذبہء عشق نے لاکھوں دلوں کو فتح کیا ہے۔ عینی نے اپنے کلام میں نہ صرف اپنے عشق کا اظہار کیاہے بلکہ نبی کی عظمت ،نبی کا مقام، نبی کی حقیقت، نبی کی صداقت نبی کی سیرت کو بھی بیان کیا ہے۔
خادم رسول عینی صاحب کے بہت سارے کلام ایسے ہیں جو عشق رسول کے جذبہ سے سرشار ہیں ، جن میں آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کو بہترین انداز میں بیان کیا ہے۔
آپ کا ایک شعر یوں ہے:
حق راستہ دکھانے کو تشریف لائے وہ
گمراہیوں کے آگئے اب بے بسی کے دن
واقعی “سیّد خادم رسول عینی” نے درست فرمایا کہ جب نبی صلی اللہ علیہ دنیا میں تشریف لاے حق جیت گیا اور باطل ہار گیا اور جو گمراہ تھے ان کا کوئ بس نہ چلا .جب آپ نے مکّہ کو فتح کیا سارے بتوں کو گرا دیا گیا جن کو خدا تصور کیا جاتا تھا اور ان بتوں کے پوجنے والوں کو دعوت اسلام کی طرف بلایا ، خداکی وحدانیت کی تعلیم دی اور اس کام میں صحابہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بہت ساتھ دیا ۔ تمام صحابہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں ہمیشہ پیش رو تھے۔
الحمد لللہ آپ کی محبت میں صحابہ نے جو قربانیاں دی ہیں اسی کی وجہ سے آج ہمارا اسلام زندہ ہے اور ہمارا دین سلامت ہے۔ آج صحابہ کادور نہیں ہے لیکن اس دور کا عکس، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا احساس آج بھی بہت سارے لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے ۔ جو اشخاص آپ سے محبت کرتے ہیں وہ اج کےدور کے چمکتے ستارے ہیں ، جو عشق رسول کے ساتھ ساتھ نبی کی عظمت کو ساری دنیا میں روشن کروانا چاہتے ہیں ۔آج کے اس دور میں صحابہ تو نہیں ہیں
اور نہ انکی تلوار ہے اور نہ کوئ تیر ہے لیکن آج کے دور میں وہ امتی ہیں جن کا دل عشق رسول کے جذبہ سے معمور ہے، وہ اپنے عشق کو شاعرانہ انداز میں کلام کے ذریعہ اپنی محبت اور وفا کا اظہار کرتے ہیں ،اپنے دین اور اسلام کی تبلیغ کرتے ہیں ۔
خادم رسول عینی کا ایک اور شعر جس میں انھوں نے اپنی محبت نبی کا اظہار کرتے ہیں یوں ہے:
طیبہ کی سرزمیں پہ میری حاضری کے دن
سب سے حسین ترین تھے وہ دل کشی کے دن
اس شعر سے انکا عشق عیاں اور نمایاں ہے ۔
خادم رسول عینی نے صرف اشعار نہیں کہے بلکہ آپ نے عشق رسول کے ساتھ ساتھ خادم رسول ہونے کا حق ادا کرنے کی کوشش کی .آپ نے لاکھوں دلوں کو جیت کر ان کے دلوں میں عشق رسول کو فزوں تر کیا ہے ۔اس لئے "خادم رسول عینی" کو چرخ عشق رسول کا روشن ستارہ کا لقب دینا چاہئے۔ عینی تقدیسی محفلوں کی شان بڑھاتے ہیں ، عینی پر اللہ کا خاص کرم ہے ۔
خادم رسول عینی کی کتاب ” رحمت نور کی برکھا”کو ہم پڑھیں تو ہمیں علم ہو ہوجائےگا کہ عینی کس قدر نبی کے عشق میں ڈوب کر اپنی محبت اور عقیدت کو بیان کررہے ہیں۔
اور ساتھ ساتھ انکی پاکیزہ سوچ اورنفاست کا اندازہ ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ک خادم رسول عینی کی طرح ہم سب کے دلوں میں عشق رسول کا جذبہ ہو
اور عاشقان رسول میں ہمارا بھی نام ہو۔
کیسے شکر ادا کروں خادم رسول عینی کا کہ ہم سبھوں کے لیےایک ادنیٰ سی کنیز تھے مگر “خادم رسول عینی” نے ہمیں وہ مقام دیا ہے جو بڑی سی بڑی ہستیوں کو بھی نہیں ملا ، ہمیں اپنے دائرہء حلقہ میں لیکر غؤث العظم دستگیر علیہ الرحمہ سے وابسطہ کر کے ہمارے لیے ان راہوں کو ہموار کیا ہے کہ جن پر چل کر ہم اپنی آخرت بہتر بنا سکیں ۔
اج کے اس دور میں ہر انسان تنہا ہے، سب کے ہوتے ہوے بھی اکیلا ہے، گمراہیوں کا شکار ہے، اس کی رہنمائ کرنے والا کوئ نہیں ہے۔ لیکن خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں “خادم رسول عینی” بہترین شخص شامل ہیں ان سب پر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا کرم ہے.
خادم رسول عینی جو ایک عظیم شاعر ہیں ہزاروں نعتین آپ نے لکھی ہیں آپ کے اخلاق ،آپ کے حسن سلوک، آپ کی سادگی نے ہزاروں دلوں کو جیت لیا ہے۔ کاش میرے پاس مزید الفاظ ہوتے جو ہم عینی کے لیے کہہ سکتے ، ہاں اتنا ضرور کہینگے ک آپ وہ مشعل ہیں جس نے ہزاروں زندگیوں کو روشن کیا ہے ، ہزاروں دلوں میں ایمان اور اسلام کی محبت کو بڑھایا ہے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں عینی نے جو کلام کہے ہیں اور نعتیں لکھی ہیں ، ان سب نے ہزاروں کی سوچ اور ہزاروں کے دلوں کو بہتر بنا دیا ہے ۔آپ آج کے دور کے عظیم شاعر ہیں اور ساتھ ساتھ ملت اسلامیہ کے رہنما بھی ہیں اور ہم خود کو خوش نصیب سمجھتے ہیں ک ہم آپ سے وابسطہ ہیں ۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ک ہمارے روحانی رشتہ کو سلامت رکھے اور مجھے راہ حق پر شریعت اسلام کا پابند بناے اور خادم رسول عینی کے عزیزوں میں مجھے بھی رکھے آمین ثم آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم
Leave a Reply