💡 غَوث کِسے کہتے ہیں: ؟
❇ غَوثيَت بُزرگی کا ایک خَاص دَرجَہ ہے.
لفظِ غَوث کے لُغوِی معنی ہیں فَریَاد رَس (یعنی فریاد کو پہنچنے والا)
چُونکہ حضرت شَیخ عَبدُالقَادِر جیلانی رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ غریبوں ، بيکسوں اورحَاجَت مَندوں کے مَدَدگار ہیں، اسی لیے آپ رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ کو غَوثِ اَعظم کے خِطاب سے سَرفراز کیاگیا ، اور عَقیدَت مَند آپ کو پیرانِ پیر دَستگیر کے لقَب سے بھی یاد کرتے ہیں۔
🌅 آپ کی وَالدَۂ مَاجدہ حضرت سَيّدَه فَاطِمَہ اُمُّ الخَیر بیان فرماتی ہیں کہ:
ولادت کے ساتھ اَحکامِ شَریعَت کا اِس قدر اِحترام تھا کہ حضرت غَوثِ اَعظم رَمَضَان بھر دِن میں قطعی دُودھ نہیں پیتے تھے.
💎 جِس شَب ميں آپ کی ولادت هوئی اَبر کے بَاعِث 29 شَعبَان کو چَاند کی رُویَت نہ ہوسکی تھی ، لوگ تَرَدُّد میں تھے لیکن اِس مَادَر زَاد وَلی حضرت غوثِ اعظم نے صُبح کو دُودھ نہیں پیا بِالآخر تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ آج یَکُم رَمَضَانُ المُبَارَک ہے۔
💎 آپ کی وَالدۂ مُحترمہ کا بیان ہے کہ:
آپ کے پُورے عَہدِ رضاعَت میں آپ کا یہ حَال رہا کہ سال کے تمام مہینوں میں آپ دُودھ پیتے رہتے تھے ، لیکن جوں ہی رَمَضَان شریف کا مُبارک مہینہ آتا آپ کا یہ مَعمُول رہتا تھا کہ طُلوعِ آفتاب سے لے کر غُرُوبِ آفتاب تک قَطعاََ دُودھ نہیں پیتے تھے ، خَواہ کِتنی ہی دُودھ پِلانے کی کوشش کی جاتی.
یعنی رمضان شریف کے پُورے مہینہ آپ دِن میں روزہ سے رہتے تھے اور جب مغرب کے وقت آذان ہوتی اور لوگ افطار کرتے تو آپ بھی دُودھ پینے لگتے تھے.
❇ اِبتداء ہی سے خَالقِ کائنات کی نوازشات سرکار غوثِ اعظم کی جَانِب مُتوَجّہ تھیں ، پھر کیوں کوئی آپ کے مَرتبۂ فلک وقار کو چُھوسکتا یا اس کا اندازہ کر سکتا.؟
💎 چُنانچہ سرکار غوثِ اعظم اپنے لڑکپن سے مُتعلّق خُود اِرشاد فرماتے ہیں کہ:
عُمر کے اِبتدائی دَور میں جب کبھی میں لڑکوں کے ساتھ کھیلنا چاہتا تو غَیب سے آواز آتی تھی کہ:
“لہو و لعِب سے باز رہو.”
جِسے سُن کر میں رُک جایا کرتا تھا اور اپنے گِرد و پیش پر نظر ڈالتا تو مجھے کوئی آواز دینے والا نہ دِکھائی دیتا تھا جس سے مجھے دَہشَت سی معلوم ہوتی ، لہٰذا میں جلدی سے بھاگتا ہوا گھر آتا اور وَالدَۂ مُحترمہ کی آغوشِ مُحبَّت میں چُھپ جاتا تھا۔
اب وہی آواز میں اپنی تنہائیوں میں سُنا کرتا ہوں ، اگر مجھ کو کبھی نیند آتی ہے تو وہ آواز فوراََ میرے کانوں میں آ کر مجھے مُتنبّہ کر دیتی ہے کہ تم کو اِس لئے نہیں پَیدا کیا ہے کہ تم سویا کرو.
💎 حضرت غَوثِ اعظم فرماتے ہیں کہ:
بَچپَن کے زمانے میں غَیر آبادی میں کھیل رہا تھا كہ بَہ تَقَاضَائے طِفلی ایک گائے کی دُم پَکڑ کر کھینچ لی.
فوراََ اُس گائے نے کلام کیا اور كہا:
“عَبدُالقَادِر! تم اِس غَرض سے دُنیا میں نہیں بھیجے گئے ہو.”
میں نے اسے چھوڑ دیا اور دِل کے اُوپر ایک ہَیبَت سی طاری ہوگئی.
💎 مَشہُور روایت ہے کہ جب سیّدنا سرکار غوثِ اعظم کی عُمر شریف چارسال کی ہوئی ، تو رَسم و رِوَاجِ اِسلامی کے مُطابق وَالدِ مُحترم سَیّدنا شیخ اَبُوصَالِح مُوسىٰ جَنگی دوست نے آپ کى رَسمِ بِسمِ اللّٰه خَوانی كى ادائیگی كرائی اور مَکتَب میں دَاخِل کرنے کی غَرض سے لے گئے.
مَكتَب ميں اُستاد کے سامنے آپ دو زانوں ہوکر بیٹھ گئے ،
اُستاد نے کہا:
پڑھو بیٹے ! بِسمِ اللّٰهِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم.
آپ نے بِسمِ اللّٰه شریف پڑھنے کے ساتھ ساتھ الٓمٓ سے لے کر مُکمَّل اٹھارہ 18 پارے زبانی پڑھ ڈالے.
اُستاد نے حَیرَت کے ساتھ دَریَافت کیا کہ:
یہ تم نے کب پڑھا ؟ … اور کیسے پڑھا.؟
تو آپ نے فرمایا کہ:
وَالدۂ مَاجدہ اٹھارہ سِپاروں کی حَافظہ ہیں ، جن کى وہ اکثر تلاوت کیا کرتی تھیں ، جب میں شِکمِ مَادَر میں تھا تو یہ اٹھارہ سِپارے سُنتے سُنتے مجھے بھی یاد ہوگئے تھے.
(دیکھئے ! یہ شان ہوتی ہے اللّٰه کے وَلیوں کی.)
🔹آج چَاند کو چُھو لینے اور اس پر چَہل قَدمی کرنے کی دَعویدار 21 ویں صَدی کی جَدِید سَائِنسِی دُنیا يعنى یُورپ اور امریکہ کے سَائِنسدان اپنی تحقیقوں سے یہ بتاتے پھر رہے ہیں کہ سَائِنس نے یہ ایک نئی تحقیق کرلی ہے کہ:
“دَورانِ حَمل ماں جو کچھ بھی مَنفی یا مُثبَت سوچ رکھتی ہے اس کا اَثر آئِندہ آنے والے بَچّے کی زندگی پر پڑتا ہے.”
یہ بات سَائِنس نے آج دَریَافت کی ہے۔
جَبکہ حضور غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ نے صَدیوں قَبل اِس کا عَملی ثبوت دُنیا کے سامنے خُود پیش کر دیا تھا.
💡 اِس سے ہم اُمَّتِ مُسلِمَہ کو فخر ہونا چاہئے کہ مَوجُودَہ دُنیا کی کوئی تَرقّی قرآن و سُنَّت اور تَعلیماتِ اِسلامی کے دَائرَۂ کار سے باہر نہیں ہوسکتی۔
✍🏻 سراج تاباؔنی ـ کلکتہ
👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑
فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے
Leave a Reply