WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

کتنے بیگہےزمین ہو تو قربانی واجب ہے؟؟ از قلم احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

کتنے بیگہےزمین ہو تو قربانی واجب ہے؟؟ از قلم احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری مدرس المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف

asslamu alaikum wa rahmatullahi wa barakatuh mufti sahab qiblah ap ke bargah me arz ye hai ki zed ke paas itna paisa nahi ki qurbani kar sake lekin zameen hai ghar hai gadi hai sab kuchh hai magar paisa nahi to zed qurbani kare ki na kare aur kitne bigha zameen hai to qurbani wajib hai huzor nazre inayet farmayen badi maher bani hogi asslamu alaikum wa rahmatullahi wa barakatuh
👇👆
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسؤلہ میں زید پر قربانی واجب ہوگی اور نقد روپے نہ تو قرض لیکر یا کوسامان بیچ کر قربانی کریں جیساکہ میرے آقااعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت مجدددین وملت مولانا شاہ امام احمد رضاخان علیہِ رَحْمۃ الرّحْمٰن سے سُوال کیا گیا کہ ’’ اگر زید کے پاس مکانِ سُکُونت ( یعنی رہائشی مکان ) کے علاوہ دو ایک اور (یعنی مزید) ہوں تو اس پر قربانی واجب ہو گی یا نہیں ؟ ‘‘الجواب:واجب ہے ، جب کہ وہ مکان تنہا یا اس کے اور مال سے حاجتِ اصلِیہ سے زائد ہو ، مل کر چھپَّن روپے (یعنی اتنی مالیَّت کہ جو ساڑھے باوَن تولے چاندی کے برابر ہو ) کی قیمت کو پہنچے ، اگرچِہ ان مکانوں کو کرائے پر چلاتا ہو یا خالی پڑے ہوں یا سادی زمین ہو بلکہ ( اگر ) مکانِ سُکُونت اتنا بڑا ہے کہ اس کا ایک حصّہ اس( شخص ) کے جاڑ ے (یعنی سردی اور) گرمی (دونوں ) کی سُکُونت (رہائش)کے لئے کافی ہو اور دوسرا حصّہ حاجت سے زیادہ ہو اور اس ( دوسرے حصّے ) کی قیمت تنہا یا اِسی قسم کے( حاجتِ اَصلِیَّہ )سے زائد مال سے مل کر نصاب تک پہنچے ، جب بھی قربانی واجب ہے۔(فتاوٰی رضویہ ج۲۰ ص ۳۶۱)
اور فتاوی رضویہ ج 20 ص 370,میں ہے کہ
جس پر قربانی واجب ہے اور نقد رقم اس کے پاس نہیں تو وہ قرض لیکر قربانی کرے یا اپنا کچھ سامان جیسے چاندی ، سونا وغیرہ بیچ کر حاصل شدہ رقم سے قربانی کرے اسے قربانی معاف نہیں۔اھ
اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ” اگر کسی پر قربانی واجِب ہے اور اُس وقت اس کے پاس روپے نہیں ہیں تو قَرض لے کر یا کوئی چیز فروخت کر کے قربانی کرے “( فتاوی امجدیہ ج 3 ص 315 )

*والــــــلــــــہ تعالـــــــــے اعلـــــــــم *بالصــــــــواب*
کتبـــــــــــــہ
احمـــــــــــــد رضـــــــاقادری منظــــــری
مدرس
المرکزالاسلامی دارالفکر درگاہ روڈ بہراٸچ شریف
7 / ذی الحجہ /1443 ھ

صارف

Website:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *