جو شخص در ساقیء کوثر میں رہیگا
پیاسا وہ کہاں کس گھڑی محشر میں رہےگا؟
مقصد ترا گر مدحت آقا ہو اے شاعر
خوشبو کا رسالہ ترے دفتر میں رہےگا
اس پر اثر انداز بھلا کیسے ہوں کانٹے
جو پھول گلستان پیمبر میں رہیگا
سانچے پہ ڈھلیں سیرت اصحاب نبی کے
ایمان کا جوش آپ کے تیور میں رہےگا
جس نام سے منظور ہوءی توبہء آدم
اس نام کا صدقہ ہی مقدر میں رہیگا
محبوب کی گر یاد نہ ہو زیست میں شامل
کیا کیف کا امکاں کسی منظر میں رہےگا؟
گر چھوڑ دیا ہاتھ سے سرکار کا دامن
بربادی کا عنصر ہی مقدر میں رہیگا
طیبہ کے کھجوروں سے تو رکھ گھر کو مزین
برکت کا اجالا ترے گھر گھر میں رہےگا
گر حیدر کرار سا ہو عزم مصمم
تب نور ظفر زیست کے خیبر میں رہےگا
جو نور عیاں دھرتی کے طیبہ میں ہے” عینی “
وہ نور کہاں چرخ کے اختر میں رہےگا
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
Leave a Reply