مہراج گنج پریس ریلیز
رمضان بابرکت و نعمتو ں والا مہینہ ہے۔ اس کے روزے فرض و خوشنودی رب کے حصول کا ذریعہ ہیں۔ ان فوائد سے آیات قرآنیہ، احادیث نبویہ کا ذخیرہ و مجموعہ مالا مال ہے۔ تاہم اس سے بھی کسی کو انکار نہیں کہ روزہ ایک مشقت کی چیز ہے۔ اس گرمی کے موسم میں جواں عمر کی ہمت بھی روزہ رکھنے کے تعلق سے پش و پیش کا شکار ہوجاتی ہے۔ ننھی جانوں کا کیا کہنا؟ مگر اس مشقت میں مبتلا کرنے والی چیز “روزہ ” جیسے فرض کو جس خوش دلی سے دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی بیالیس گاؤں پوسٹ جدو پپرا کے استاذ مولانا کاتب ذوالقرنین خان کی نو سالہ نواسی کلثوم بنت ذبیح اللہ صدیقی نے رکھا۔ مسلسل 28/اٹھائیس روزے رکھ کر اس ننھی سی عمر میں ایک نمایاں مثال پیش کی ہے اور ذہن دیا ہے کہ اگر عزم مستحکم ہو تو مکلفین کو فرائض خداوندی کی ادا سے کوئی مشقت باز نہیں رکھ سکتی۔ جیسے مجھ غیر مکلفہ کو مارچ و اپریل کی تکلیف دہ گرمی روزہ سے باز نہ رکھ سکی۔ باوجودیکہ گھر کے تمام افراد مجھ پر روزہ فرض نہ ہو نے کے سبب اس سے منع کر رہے تھے۔ میرا عزم محکم ہے کہ اس رمضان المبارک کے باقی ایام کے روز ے بھی خوش ظرفی و خلوص قلبی کے ساتھ رکھوں اور اجر عظیم کی مستحق بنوں۔ دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم برگدہی مہراج گنج یوپی کے پرنسپل مولانا شیر محمد خاں قادری، مفتی قاضی فضل رسول مصباحی ، مولانا توحید احمد برکاتی مصباحی ، مولانا تصور حسین نظامی ، حافظ وقاری توصیف رضا صفوی ، حافظ مسعود عالم سراجی نے کہا “مبارک صد مبارک اللہ تعالی نانا و نواسہ کو درازی عمر کے ساتھ احکام خداوندی کی بجا آوری کا حسین و عمدہ موقع ہمیشہ عطا فرمائے اور خلوص نیت میں استحکام بخشے” ان کے علاوہ درجنوں علماء و فضلاء نے بھی صائمئہ موصوفہ کے حق میں نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
Leave a Reply