ماضی میں ہم نے اس سے قبل بھی وائرس کی وبا کے خطرات دیکھے ہیں۔تاہم کبھی کسی نئے وائرس کی وجہ سے دنیا کا نظام اس طرح معطل ہوکر نہیں رہ گیا تھا۔ اتر پردیش میں بچوں کی تعلیم کو مؤثر طور پر جاری رکھنے کے لیے تنظیم فارغین امجدیہ2010ء کے متحرک فعال علماۓ کرام نے حکام پر زور دیا ہے کہ تعلیم گا ہوں کو محفوظ انداز میں کھلا رہنا چاہیے۔
کورونا وائرس کے باعث بندش کے دوران حکومتوں اور تعلیمی اداروں سمیت دگر شراکت داروں نے آن لائن تعلیم کو وسعت دینے کی کوشش کی ہے۔ آن لائن تعلیم کو وسعت دینے کے اقدامات کے باوجود اترپردیش سمیت دگر ریاستوں میں بچوں کے اندر سیکھنے کے مواقع میں تشویش ناک حد تک عدم مساوات پیدا ہوگئی ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس وبا کی وجہ سے بچوں کی تعلیم پر مرتب ہونے والے اثرات کے تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے۔ کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوۓکیسز کی وجہ سے تمام سرکاری اور نجی اسکول کو مکمل طور سے 31/جنوری تک بند رکھا جاۓ گا۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اتر پردیش سمیت دگر ممالک میں اسکولوں کے بار بار بندش کی وجہ سے ایک اندازے کے مطابق 25/کروڈ 30/لاکھ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں 23/فی صد بچے ایسے ہیں جن کے پاس آن لائن تعلیم حاصل کرنے کے لیے انٹرنیٹ ڈیوائس کی سہولت موجود نہیں ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں کہا گیا ہے تعلیمی اداروں کی بندش سے غریب اور محروم خاندانوں کے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوۓ ہیں۔ کیوں کہ ان میں سے کئی خاندانوں کے لیے ایک انٹرنیٹ ڈیوائس کا حصول بھی مشکل ہے۔ تو ایسی صورت میں غریب و محروم خاندان کے بچے کیسے تعلیم حاصل کر پائیں گے۔ لہذا تنظیم فارغین امجدیہ2010ء کے ماہر تعلیم علماۓ کرام نے حکومت ہند کو یہ یقین دہانی کراکے تعلیم گاہوں کو محفوظ انداز میں کھلا رہنے کی اپیل کی ہے۔
رپورٹر: آصف جمیل امجدی
Leave a Reply