ذکر کیجے حضور کا پل پل
برسےگی رحمتِ خدا پل پل
نعت سرکار گنگنا پل پل
بارش نور میں نہا پل پل
جس کےدل میں ہےعشق ان کا، اسے
یاد آتے ہیں مصطفے پل پل
دیکھتا رہتا ہوں میں حسرت سے
شہر طیبہ کا راستہ پل پل
طیبہ اک دن بلائیں گےآقا.
کہتا رہتاہے دل مرا پل پل
ہوگی جب حاضری مدینے میں،،
زیست کا ہوگا خوشنما پل پل
نعت کی مجھ پہ ایسی برکت ہے
زیست کا ہے ہرا بھرا پل پل
عالمِ نفسی نفسی میں صفدر!
ہوگا ان کا ہی آسرا پل پل
از ـ ابوسارہ محمد آفتاب عالم صفدر کیموری بہار
Leave a Reply