نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم
۔۔۔۔
بجز یاد نبی کے ، جس کی تنہائی نہیں جاتی
کبھی بھی زندگی سے اس کی رعنائی نہیں جاتی
طلب کرتا رہا سائل، نبی دیتے رہے اس کو
سخاوت کی مثال ایسی کہیں پائی نہیں جاتی
نبی کی یاد کی شمعیں ہیں روشن یوں بحمد اللہ
مرے دل سے کبھی بھی بزم آرائی نہیں جاتی
رفعنا کہہ کے ان کے ذکر کو خالق نے رفعت دی
جو اونچے ہیں کبھی بھی ان کی اونچائی نہیں جاتی
نمازیں رہ گئی ہیں پانچ گھٹ گھٹ کر بفضل رب
گزارش سید عالم کی ٹھکرائ نہیں جاتی
نبی کی یاد سے دل ہوگیا گلشن، تروتازہ
ہے جس میں یاد عنقا، اس کی صحرائی نہیں جاتی
جو عشاق نبی ہیں ان کی بینائی سے تم پوچھو
جھلک آقا کے جلوے کی کہاں پائی نہیں جاتی؟
نہیں ملتا ہمیں حسن عمل کا اجر دنیا میں
اگر شاخ درخت عشق لہرائی نہیں جاتی
اگر ماحول منفی ہو تو پھر بھی وہ رہیں حق پر
جو اچھے ہیں کبھی بھی ان کی اچھائی نہیں جاتی
امین و صادق ملک عرب نے دے دیا یوں درس
ہمارے قلب سے اے “عینی” سچّائی نہیں جاتی
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی
Leave a Reply