حب شہ عالم سے ہی جیون ہے ہمارا
دشمن جو نبی کا ہے ، وہ دشمن ہے ہمارا
سرکار کی یادوں کے گل تر سے مزین
کس طرح مقدس یہ نشیمن ہے ہمارا
اس میں شہ کونین کی رحمت کی ہے خوشبو
افضل سبھی باغات میں گلشن ہے ہمارا
ہے واتبعواالنور کی آیت سے یہ واضح
قرآن مبیں سے دلِ روشن ہے ہمارا
لمحات کو پر نور کریں آؤ لکھیں نعت
تقدیس کا حامل یہی اک فن ہے ہمارا
کہتی ہے یہی روح مری ، جسم سے ہر دم
آقا کا وطن ہے جو ، وہ مسکن ہے ہمارا
مرشد کے طفیل اس پہ ہے سرکار کا سایہ
یوں حامل تقدیس یہ دامن ہے ہمارا
تاریخ ہے شاہد یہی گستاخ! سمجھ لے
قربان نبی کے لیے تن من ہے ہمارا
کس ماہ مبیں کا ہے یہاں عکس اے “عینی”
شفاف بہت قلب کا آنگن ہے ہمارا
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
Leave a Reply