اک بشر کس کے دم سے اٹھتا ہے ؟
صرف رب کے کرم سے اٹھتا ہے
ہے الہی کا جس پہ فیض خاص
دہر میں وہ جنم سے اٹھتا ہے
راز پرواز آدمی ہے یہی
عشق شاہ امم سے اٹھتا ہے
دیکھ کر مجھ پہ رحمتیں ان کی
درد ، غم کے شکم سے اٹھتا ہے
طیبہ میں ہوں اٹھاؤ مت مجھ کو
کون شہر کرم سے اٹھتا ھے ؟
مٹتا ہے آپ کی عنایت سے
فتنہ جب بھی ستم سے اٹھتا ھے
اس قلم سے ہوا ہے پست کوئی
کوئی اپنے قلم سے اٹھتا ہے
لائے ایمان کیا عمر فاروق
نعرہء حق حرم سے اٹھتا ہے
ان کا پیغام عام کرنے کو
اک مجاہد عجم سے اٹھتا ہے
دود عطر شرافت احسن
“عینی” شاہ امم سے اٹھتا ہے
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی
Leave a Reply