WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

जीलानी जमाअ़त के चीफ खलीफा हज़रत मौलाना हाजी सखी मुहम्मद क़ादरी के साथ एक नूरानी कारवाँ ज़ियारते हरमैन तय्यबैन [उ़मरा] के लिए रवाना हुआ। रिपोर्टर: शुमार अ़ली क़ादरी अनवारीखादिम: मदरसा जामिया मुजद्ददिया फज़्ले मासूमिया जानपालिया, तहसील: सेड़वा जिला: बाड़मेर (राजस्थान


इरादे रोज़ बनते हैं पर वोह टूट जाते हैं।
वही तयबा को जाते हैं जिन्हें आक़ा बुलाते हैं।

अल्लाह तआ़ला के फज़्ल व करम और हुज़ूर नबी-ए-अकरम सल्लल्लाहु अ़लैहि वसल्लम के सदक़े व तुफैल ,खलीफा-ए- हुज़ूर सय्यद पीर ताज हुसैन शाह जीलानी दरगाह कामारो शरीफ व चीफ खलीफा: जीलानी जमाअ़त, हज़रत मौलाना अल्हाज सखी मुहम्मद साहब क़ादरी , 03/11/2022 को अपने क़फिला के साथ सफ़रे हरमैन शरीफैन [पवित्र मक्का व मदीना] के लिए रवाना हुए, जिनका दारुल उ़़लूम फ़ैज़ाने ताज वीसासर के विस्तृत मैदान में जीलानी जमाअ़त व असातज़ा व तल्बा-ए-दारुल उ़लूम फैज़ाने ताज की जानिब से गुल पोशी,नअ़त व मन्क़बत ख्वानी व मौलूद शरीफ के नग़मों से शानदार स्वागत करने के साथ अलविदाइया दिया गया-

अंत में उन्होंने सभी मुसलमानों के लिए, विशेष रूप से अपने प्यारे वतन भारत देश के लिए, शांति और भाईचारे की दुआ़ की – फिर यह क़ाफिला सेड़वा पहुंचा जहां दारुल उ़़लूम अनवारे ग़ौषिया सेड़वा के शिक्षकों और छात्रों ने उनका भव्य स्वागत किया –
उस के बाद यह धन्य क़ाफिला बाड़़मेर के लिए रवाना हुआ और बाड़़मेर में ताज फाउंडेशन के विस्तृत मैदान में फूलों के साथ स्वागत किया गया।

आखिर में, बाड़मेर रेलवे स्टेशन पर, पीरे तारीक़त नूरुल उ़ल्मा हज़रत अ़ल्लामा अल्हाज सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी, मद्दज़िल्लहुल अ़ाली, नाज़िमे आला व शैखुल हदीष दारुल उ़़लूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ, सैयद गुलाम शाह मटारी बामणोर, सय्यद सोहबत अ़ली शाह आ़लमसर, पदमाराम जी विधायक चौहटन, हाजी फतेह मुहम्मद ज़िला अध्यक्ष कांग्रेस कमेटी बाड़मेर, सामाजिक कार्यकर्ता श्री राजिंदर सिंह चौहान, श्री अशरफ अली खिलजी, सरपंच सच्चू खां हरपालिया एवं बाड़़मेर के समस्त जीलानी जमाअ़त की ओर से आपका एवं आपके साथ इस पवित्र यात्रा पर जाने वाले सभी हज़रात का हार्दिक स्वागत किया गया तथा दुआ़ के साथ इस नूरानी कारवां को विदा किया गया-

इस मौके पर नूरुल उ़़ल्मा हज़रत अल्लामा अल्हाज पीर सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी मद्दज़िल्लहुल आ़ली ने हरमैन तय्यबैन के इस मुबारक सफर पर जाने वाले सभी हज़रात के सफर में आसानी व उन के उ़़मरा व दूसरे इबादतों की क़बूलियत के लिए दुआ़ करने के साथ उन सभी हज़रात से पवित्र स्थानों पर देश और राष्ट्र की बेहतरी के लिए विशेष दुआ़ करने का अनुरोध किया।
इस पवित्र यात्रा[सफरे हरमैन] पर जाने वाले हज़रात को विदाई देने के लिए आसपास के विभिन्न गांवों के सैकड़ों लोग बाड़़मेर रेलवे स्टेशन पर एकत्र हुए।

)

جیلانی جماعت کے چیف خلیفہ حضرت مولاناالحاج سخی محمد قادری کے ساتھ ایک نورانی قافلہ زیارت حرمین طیبین کے لیے روانہ.. رپورٹر: شمار علی قادری انواری خادم: مدرسہ جامعہ مجددیہ فضل معصومیہ جانپالیہ،تحصیل:سیڑوا ضلع:باڑمیر (راجستھان


ارادے لاکھ بنتے ہیں بنکر ٹوٹ جاتے ہیں
طیبہ وہی جاتے ہیں جنہیں آقا بلاتے ہیں

اللہ ربّ العزت کے فضل وکرم و حضور سرکار مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل جیلانی جماعت کے چیف خلیفہ حضرت مولانا الحاج سخی محمد قادری صاحب اپنے قافلہ کے ساتھ 3/11/2022 کو سفر حرمین شریفین طیبین کے لئے روانہ ہوئے جن کا دارالعلوم فیضان تاج ویسا سر کے وسیع میدان میں جیلانی جماعت واساتذہ و طلبۂ دارالعلوم فیضان تاج کی جانب سے گل پوشی نعت و منقبت و مولود شریف کے نغموں سے شاندار استقبال کرنے کے ساتھ الوداعیہ دیا گیا-

آخر میں آپ نے جملہ مسلمانوں کے لئے خصوصاً وطن عزیز ہندوستان کے لئے امن وامان و بھائی چارے کے لئے دعائے خیر فرمائی- پھر یہ قافلہ سیڑوا پہونچا جہاں دارالعلوم انوار غوثیہ سیڑوا کے اساتذہ وطلبہ و سہروردی جماعت سیڑوا نے آپ کا شاندار استقبال کیا-
بعدہ یہ مبارک قافلہ باڑمیر کی طرف روانہ ہوا باڑمیر میں تاج فاؤنڈیشن کے وسیع میدان میں آپ کا گل پوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا بعدہ باڑمیر ریلوے اسٹیشن پر حضور پیر طریقت نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی ناظم اعلیٰ و شیخ الحدیث دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف،سید غلام شاہ مٹاری و سید صحبت علی شاہ ، پدما رام جی MLA صاحب،جناب حاجی فتح محمد صاحب ضلع صدر گانگریس کمیٹی،سماجی خدمت گذار جناب راجیندر سنگھ چوہان،جناب اشرف علی خلجی صاحب،سرپنچ سچو خان ہرپالیہ و تمام جیلانی جماعت باڑمیر کی جانب سے آپ اور آپ کے ساتھ اس مقدس سفر پر جانے والے سبھی زائرین حرمین طیبین کا شاندار استقبال کیا گیا اور بعدہ دعاؤں کے ساتھ اس قافلہ کو روانہ کیا گیا-
اس موقع پر نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللّٰہ شاہ بخاری مدظلہ العالی نے سبھی زائرین حرمین طیبین کو دعاؤں سے نوازتے ہوئے ان سبھی حضرات سے مقدس مقامات پر ملک وملت کی بہتری کے لیے خصوصی دعاؤں کی گذارش کی-
ان زائرین حرمین شریفین کو الوداعیہ دینے کے لیے باڑمیر ریلوے اسٹیشن پر شہر سمیت اطراف کے مختلف گاؤں کے سیکڑوں لوگ اکٹھا ہوئے-

)

سفر بغداد و نجف اشرف مبارک ہو


پاسبان وطن فاؤنڈیشن آف انڈیا کے صدر مولانا اعظم صاحب حشمتی بروز شنبہ بغداد شریف بارگاہ غوث اعظم و بارگاہ مولائے کائنات و امام حسین کی زیارت کے لئے ممبئ سے روانہ ہونگے،
اس موقع پر انہوں نے لکھنؤ اپنے گھر پہ جمعہ کے دن ایک جلسے کا انعقاد کیا ہے، جس میں لنگر غوث اعظم کا انتظام کیا گیا ہے،
مولانا ارشاد احمد ثقافی صاحب نے بتایا کہ مدرسہ نظامیہ میں پروگرام رکھا گیا ہے جہاں علمائے کرام و معززین شہر کے علاؤہ گونڈہ و بہرائچ و دیگر اضلاع سے آنے والے مہمانوں کے لئے قیام و طعام کا بند و بست کیا گیا ہے،
اس موقع پر مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سیکرٹری حضرت مولانا فیاض احمد مصباحی بلرامپور نے مبارک باد پیش کی اور کہا کہ بارگاہ غوث اعظم سے زمانے کو فیض ملتا ہے ہماری پہچان کا نام غوث اعظم ہے، پوری دنیا میں غوثِ اعظم کے چاہنے والوں کی اکثریت ہے ،
مولانا نے کہا ہمیں غوث اعظم کی تعلیمات پر عمل کرنا بہت ضروری ہے ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سچ بولنا حلال کھانا یہ تعلیمات غوثِ اعظم میں سے ہے لہذا ہمیں غوث اعظم کے کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے،
اس موقع پر مفتی عبد الرحمن بہرائچ، مفتی سہیل اختربہرائچ، مولانا جمال اختر صدف گونڈوی،
، مولانا آفاق رانی پور،مولانا قمر انجم فیضی ،مولانا اسرار احمد فیضی ،مولانا شہاب الدین سمراوی، و شاعر اسلام جمیل حشمتی، قاری مختار احمد وارثی،قاری ذاکر حسین بلسر ،قاری سرتاج احمد ،قاری کمال احمد موہنا، سراج ڈرائیور، و دیگر احباب نے مبارک باد پیش کی،

دینی تعلیم کے بغیر انسانیت کا تصور غیر ممکن:مولانا زاہد رضا صاحب سربراہ اعلیٰ دارالعلوم امام اعظم ابو حنیفہ ،

گزشتہ شب دارالعلوم امام اعظم ابو حنیفہ حبیب نگر دھنیسر پور وزیر گنج گونڈہ، کے سالانہ جلسۂ دستار بندی کے موقع پر امام اعظم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ،جس میں خصوصی خطاب کے لیے ممبئ سے تشریف لائے مفتی ذوالفقار صاحب نے تعلیم پر زور دیتے ہوے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو دین کی تعلیم ضرور دلانا چاہئیے تاکہ وہ زندگی جینے کا شعور سمجھیں، انہیں نے پورے خطاب میں سب سے زیادہ تعلیم پر زور دیا
اس سے پہلے مفتی مسیح الدین حشمتی نے بہترین خطاب کرتے ہوئے نوجوانوں میں جوش بھر دیا ، ان کے خطاب کے دوران جلسہ گاہ مکمل طور پر بھر چکا تھا اور لوگ باہر مدرسے کے گیٹ پر سیکڑوں کی تعداد میں کھڑے ہوکر بیان سماعت کر رہے تھے-
اسٹیج پر ایک طرف پیر طریقت رہبر شریعت حضرت جمال مینا شاہ بیٹھے ہوئے تھے تو دوسری جانب جماعت کے بزرگ عالم دین مولانا صوفی پیر عبد الوحید صاحب قبلہ حشمتی بھی تشریف فرما تھے،ان کے شانہ بشانہ الجامعہ الاسلامیہ روناہی کے ناظم اعلیٰ قاری جلال الدین صاحب بھی موجود تھے ،انہوں نے جلسے کو خطاب کرتے ہوئے حالات پر گفتگو کی اور کس طرح کی سازشوں میں مسلمان گھرا ہوا ہے اس پر روشنی ڈالی-
نقیب اجلاس حضرت مولانا جمال اختر صدف گونڈوی نے کہا اس وقت گونڈہ کے مسلمانوں کی صحیح نمائندگی خانقاہ مینائیہ کر رہی ہے،
حضرت محبوب مینا کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کئ مسجدوں کا حوالہ دیا جسکو بابا جی نے تعمیر کروائی اور مذہبی ملی سماجی کاموں کے حوالے سے بابا جی کے کردار کو لوگوں کے سامنے بیان کیا،
اس کے بعد جامعہ اشرفیہ مظہر العلوم دھانے پور کے سینیئر استاذ شاعر اسلام قاری شعبان رضا نوری صاحب نے بہترین لہجے میں عارفانہ کلام پڑھا جسے سن کر مجمع جھوم اٹھا، قاری صاحب کا اپنا الگ انداز ہونے کی وجہ سے لوگوں نے ان سے کئ کلام کی فرمائش بھی کی، اہل اسٹیج نے خوب داد دی مزید قاری صاحب کی سلامتی کی دعا بھی کی، قاری شعبان صاحب کا اپنا الگ معیار ہے وہ بزرگوں کا کلام بہت ہی عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں،
شاعر اسلام جناب جمیل گونڈوی نے بہت بہترین انداز میں کلام پیش کیا جنہیں سامعین نے خوب پسند کیا،
کانپور سے آئے ہوئے مہمان شاعر غلام نور مجسم نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ اپنا کلام پیش کیا ، قاری حامد رضا صاحب نے مدرسے کے اغراض و مقاصد پر گفتگو کرتے ہوئے لوگوں کو بتایا کہ یہ مدرسے ہماری شناخت ہیں انہیں باقی رکھنا ہماری اولین زمہ داری ہے ،اگر یہ مدرسے نہ رہے تو دین ہمارے گھروں سے دھیرے دھیرے نکل جائے گا اور ہم کہیں کے نہ رہیں گے ،لہٰذا ہمیں مدارس اسلامیہ کی بقا کے لئے ہمیشہ کوشاں رہنا ہوگا،
مولانا زاہد رضا نوری صاحب سربراہ اعلیٰ دارالعلوم امام اعظم ابو حنیفہ نے کہا ایک بیج کو پودا بننے اور پھر اسے درخت کی شکل اختیار کرنے میں جو وقت لگتا ہے اس سے کہیں زیادہ محنت ایک بچے کو عالم دین و حافظ قرآن بنانے میں لگتا ہے،
رات دن ایک کرکے اساتذہ بچوں کو سنوارتے ہیں ان کی تعلیم و تربیت میں استاد کا اہم کردار ہوتا ہے ، اس پر فتن دور میں دارالعلوم چلانا آسان نہیں
یہ تو اسلام کی برکت اور قرآن کا معجزہ ہے جو بچوں کے سینے میں اترتا نظر آتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ مدرسوں کی دین ہے جو اسلام لوگوں کے گھروں تک پہنچا ہے، ان مدرسوں کے لئے ہمیں اپنا دل کشادہ رکھنا چاہیے ان مدرسوں سے ہمیں دینی سپاہی میسر ہوتے ہیں،
مہمان خصوصی دارالعلوم اہلسنت حبیب الرضا بگی روڈ کے سینیئر استاذ حضرت مولانا قاری حمید اللہ خان صاحب نےبچوں کو خوب دعائیں دیں،
اس موقع پر باہر سے آئے ہوئے مہمان مولانا قاری امتیاز صاحب بستوی، قاری علی احمد صاحب، مولانا مقیم صاحب دارالعلوم مینائیہ ،قاری ذاکر حسین صاحب بلسر، قاری مختار صاحب پرسدا،قاری فخر عالم صاحب ، قاری ظہیر احمد صاحب ، قاری عبد الحمید صاحب،قاری سرتاج احمد پرسدا ،
ادارے کے پرنسپل علامہ قاری اشفاق احمد، قاری حیدر صاحب استاذ مدرسہ ہذا،شاعر اسلام مہتاب احمد،شاعر اسلام جناب عبد الوکیل صاحب،ثنا خوان رسول جناب احمد رضا منکا پوری و احمد رضا گونڈوی صاحبان بھی موجود تھے،
ان کے علاؤہ قاری رضوان صاحب و قاری ممتاز صاحب مینائی کے علاوہ
علاقے سے آئے کثیر تعداد میں علماء و حفاظ اسٹیج پر موجود تھے-
دو بجے دستاربندی کی رسم ادا کی گئی اس کے بعد سلام و دعا پر جلسے کا اختتام ہوا-

उ़मरा व ज़ियारते हरमैन तय्यबैन (मक्का व मदीना शरीफ के पवित्र यात्रा) से वापस लौटे हज़रत अ़ल्लामा पीर सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी का जगह जगह शानदार स्वागत किया गया! रिपोर्ट:मुहम्मद शमीम अहमद नूरी मिस्बाही खादिम: दारुल उ़लूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ, बाड़मेर (राजस्थान

खाना-ए-काबा की ज़ियारत व तवाफ,और रौज़ा-ए-रसूल पर उपस्थित होने और प्रार्थना और अभिवादन करने (सलातो सलाम पेश करने) का सौभाग्य, हरमैन तैय्यबैन के अन्य पवित्र और धन्य स्थानों की ज़ियारत के साथ अपनी आत्मा और दिल व रूह को सैराब करने की हर एक मुसलमान की ज़रूर इच्छा होती है, लेकिन इस इच्छा की पूर्ति केवल उच्च भाग्य वाले ही हासिल कर पाते हैं। चुनान्चे अभी कुछ ही दिनों पहले, थार क्षेत्र के महान और प्रतिष्ठित और केंद्रीय धार्मिक विद्यालय, दारुल उलूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ बाड़मेर के शैखुल हदीष पीरे तारिक़त नूरुल उ़ल्मा हज़रत अ़ल्लामा अल्हाज सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी बिना किसी को बताए हरमैन तय्यबैन की पवित्र यात्रा के लिए अत्यंत सादगी के साथ तशरीफ ले गए थे, और कल 14 अक्टूबर, 2022 शुक्रवार को वापस मुंबई एयरपोर्ट से सीधे गुजरात के रास्ते बाई कार दारुल उ़़लूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ पहुंचे।

सेहलाऊ शरीफ पहुंचने पर दारुल उ़लूम के शिक्षकों और विद्यार्थियों (असातज़ा व तल्बा) व दारुल उ़लूम अनवारे मुस्तफा के फारिग़ीन और क्षेत्र के गणमान्य लोगों ने भव्य स्वागत किया ।रास्ते में मुंबई, गुजरात और राजस्थान के विभिन्न स्थानों पर अ़क़ीदत मंदों ने भी भव्य स्वागत किया।

इस पवित्र यात्रा में आपके साथ मेरे प्रिय मित्र हज़रत मौलाना बाक़िर हुसैन साहब क़ादरी बारकाती अनवारी और देश और राष्ट्र के हितैषी श्री इम्तियाज अली साहब गुजरात वाले भी थे।

अल्लाह तआ़ला इन सभी सज्जनों के इस उमरा को अपनी बारगाह में क़बूल करे, और हम सभी को ज़ियारते हरमैन तय्यबैन की तौफीक़ व स्वभाग्य प्रदान करे।
आमीन बिजाहि सय्यिदिस मुर्सलीन (स्वल्लल्लाहु अ़लैहि व सल्लम)

रिपोर्ट:मुहम्मद शमीम अहमद नूरी मिस्बाही
खादिम: दारुल उ़लूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ, बाड़मेर (राजस्थान)


निवासः भवानीपुर (सेमरहना) पो: स्का बाज़ार, जिलाः सिद्धार्थ नगर (यूपी)

زیارت حرمین طیبین [عمرہ] کرکے واپس لوٹے حضرت علامہ پیر سیدنوراللہ شاہ بخاری کا جگہ جگہ لوگوں نے کیا شانداراستقبال..رپورٹ :محمدشمیم احمدنوری مصباحی خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

خانۂ کعبہ کی زیارت و طواف ، روضۂ رسول پر حاضر ہو کر دست بستہ صلوٰۃ و سلام پیش کرنے کی سعادت ، حَرَمَیْنِ طَیِّبَیْن [زادھمااللہ شرفاً وتعظیما] کے دیگر مقدس و بابرکت مقامات کے پُرکیف نظاروں کی  زیارت سے اپنی روح و جان  کو سیراب کرنا  ہر مسلمان کی  خواہش  ہوتی ہے،مگر اس خواہش کی تکمیل بلند نصیبہ والے حضرات کو ہی حاصل ہوتی ہے چنانچہ ابھی چندایام قبل مغربی راجستھان کی عظیم وممتاز اورعلاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف باڑمیر کے ناظم اعلیٰ وشیخ الحدیث پیرطریقت نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی کسی کو اطلاع دییے بغیر انتہائی سادگی کے ساتھ زیارت حرمین طیبین کے لیے تشریف لے گیے،اور کل بتاریخ 14 اکتوبر 2022 عیسوی بروز جمعہ مبارکہ ممبئی سے براہ گجرات واپس دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف پہنچے-
سہلاؤشریف پہنچنے پر(دارالعلوم میں ششماہی تعطیل ہونے کے باوجود) دارالعلوم کے اکثر اساتذۂ کرام و طلبہ اور فارغین انوارمصطفیٰ (انواری برادران) وعلاقے کے معززین اور خانوادۂ بخاریہ کے سبھی سادات کرام نے شاندار استقبال کیا،راستے میں ممبئ اور گجرات وراجستھان کے مختلف مقامات پر بھی عقیدت مندوں نے شاندار استقبال کیا-
آپ کےساتھ اس مقدس سفرمیں محب گرامی حضرت مولانا باقر حسین صاحب قادری برکاتی انواری و مخیر قوم وملت عالی جناب امتیاز علی صاحب بھی تھے-
اللّٰہ تعالیٰ ان سبھی حضرات کے اس عمرہ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے،اور ہم سبھی لوگوں کو زیارت حرمین طیبین کی سعادت سے مشرف فرمائے-
آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ

محمدشمیم احمدنوری مصباحی
خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر(راجستھان)


مقیم حال:بھوانی پور (سمرہنا) پوسٹ:اسکابازار،ضلع:سدھارتھ نگر(یوپی)

سرکارکی آمد مرحبا سے گونج اٹھا پورا علاقۂ تھار……رپورٹ:حبیب اللہ قادری انواری آفس انچارج:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

……………………………………………………
مرکزی جلوس محمدی گاگریا وعلاقۂ گپن سے سہلاؤ شریف تک شان وشوکت سے نکلا!
…………………………………………………………
سہلاؤشریف میں عظیم الشان سالانہ جلسۂ عیدمیلادالنبی کا اہتمام
…………………………………………………………
سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی حضور نبی رحمت ﷺ کی یوم ولادت باسعادت بہت ہی دھوم دھام،شان وشوکت اور عقیدت واحترام کےساتھ منایاگیا،یوں تو ماہ ربیع النورشریف کا چاند نظر آتے ہی عاشقان رسول ﷺ اپنے دوکان مکان گلی اور چوراہوں بالخصوص مساجد ومدارس اور درگاہوں کو رنگ برنگے جھنڈوں برقی قمقموں ،روشنیوں اور جھرمٹوں سے سجاکر پرکشش بنادیتے ہیں مگر ربیع النور کی باریویں شب وروز کے مناظر تو کچھ اور ہی دیدہ زیب ودل آویز مناظر پیش کرتے ہیں بارہویں شب میں عموما مسلم آبادیوں میں جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ کا شایان شان طریقے پرانعقاد کیا جاتا ہے جب کہ بارہ ربیع النور شریف کو جلوس عیدمیلادالنبی ﷺ نکالنے کا باقاعدہ انتظام وانصرام ہوتا ہے،جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ میں علمائے کرام سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہیں جب کہ جلوس عید میلادالنبی میں نعرہائے تکبیر ورسالت،آقا کی آمد مرحبا جیسے نعروں ،صلوٰة وسلام اور ذکر واذکار سے گلی محلے اور راستے گونج اٹھتے ہیں چنانچہ علاقۂ تھار کے اکثر گاؤں وقصبات جیسے سیڑوا،ہرپالیہ، سینہار، تالسر، کونرا، دیراسر،میکرن والا،دیتانی، کھڈانی،راناسر،گفن ناڈی،کھاریا راٹھوران،لدہے کاپار، بینڈے کاپار وغیرہ کے مسلمانوں نے جلسہ وجلوس عیدمیلادالنبی کا اہتمام کیا-مگر مرکزی جلوس گاگریا و علاقۂ گپن سے سہلاؤشریف تک نکالا گیا ان دونوں جلوسوں میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی-
ان دونوں مرکزی جلوسوں [جس میں علاقہ کھاوڑ کے مختلف جلوس راستے میں ضم ہوجاتے ہیں] کے علاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ درگاہ حضرت پیرسید حاجی عالی شاہ بخاری پچھمائی نگر،سہلاؤشریف پہنچنے ہر دارالعلوم ودرگاہ شریف کی انتظامیہ کمیٹی اور دارالعلوم کے اساتذہ وطلبہ وعلاقے کی عوام نے شاندار استقبال کیا-
جلوس میں شامل سبھی حضرات نے سب سے پہلے اجتماعی طور پر آستانہ قطب تھار حضرت پیرسید حاجی عالی شاہ بخاری پر حاضری دی پھر صلوٰة وسلام پڑھ کر اجتماعی دعا کی گئی-
بعدہ اس جلوس نے جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ کی شکل اختیار کرلی، اور جلسۂ عیدمیلادالنبی کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے کی گئی بعدہ بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں نعت رسول پیش کرنے کے لیے ثنا خوان رسول حضرت قاری محمدعرس سکندری انواری کودعوت دی گئی،قاری صاحب نے بہترین نعت رسول پڑھ کر مجمع میں وجد کی سی کیفیت طاری کر دی، پھر صرف ایک خصوصی تقریر ماہر زبان وبیان، خطیب باوقار حضرت علامہ مفتی محمدسفیرالحق صاحب رضوی استاذ ومفتی دارالعلوم غریب نواز الہ آباد[سابق مدرس:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف] کی ہوئی-
آپ نے محبوب خدا،وجہ وجود کائنات،خاتم الانبیاء، رحمة للعٰلمین حضور نبی رحمت ﷺ کی سیرت طیبہ بالخصوص حضور نبی اکرم ﷺ کی ولادت باسعادت کے حالات وواقعات نہایت عمدہ پیرایہ وانداز میں بیان کرتے ہوئے حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات وپیغام عدل وانصاف و بھائی چارگی پر عمل کرنےاور حضور کے صحابۂ کرام کے سوانح وحالات سے سبق لینے کی تاکید کی-
صلوٰة وسلام اور حضرت مفتی صاحب کی دعا پر یہ جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ اختتام پزیر ہوا-

آخر میں سہلاؤشریف کے ایک اہم وبااثر شخصیت عالی جناب الحاج فتح محمدصاحب صدر ضلع گانگریس کمیٹی باڑمیر نے دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کے ناظم اعلیٰ وشیخ الحدیث نورالعلماء پیرطریقت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری [جو فی الحال زیارت حرمین طیبین (عمرہ) کے لیے تشریف لے گیے ہیں] وجملہ ارکان واساتذہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ وانتظامیہ کمیٹی درگاہ حضرت پیر سید حاجی عالی شاہ بخاری کی طرف سے جلسہ وجلوس عید میلادالنبی میں شامل سبھی حضرات بالخصوص غلامانِ بخاری کمیٹی گاگریا[علاقہ:کھاوڑ] وعلاقۂ گپن کا شکریہ ادا کیا جن کے بینر تلے یہ دونوں مرکزی جلوس پرامن طریقے پر اپنے متعینہ مقامات سے ہوتے ہوئے درگاہ گراؤنڈ میں بخیر وعافیت پہنچے-

مدرسہ اہلسنت فیضان غریب نواز لدہے کا پار میں جشن میلادالنبی صلی الله تعالى عليه وسلم بحسن وخوبی اختتام پزیر… رپورٹر:۔برھان الدین قادری انواری خادم مدرسہ فیضان غریب نواز

ہر سال کی طرح امسال بھی ۱۱ ربیع الاول ۱۴۴۴ھ مطابق ۸ اکتوبر ۲۰۲۲ء بروز یک شنبہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کی تعلیمی شاخ مدرسہ اہل سنت فیضان  غریب نواز لدہے کا پار،تحصیل رامسر ضلع باڑمیر میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بڑی عقیدت و محبت اور ادب واحترام کے ساتھ "غلامان اھل بیت کمیٹی”کے زیر اہتمام منایا گیا-

اوّلاً اجتماعی قرآن خوان خوانی ہوئی جس میں فیضان غریب نوازکے سبھی طلبہ وطالبات اور قریہ کے نو جوانوں نے شرکت کی!
پھر مدرسہ فیضان غریب نواز کے وسیع وعریض میدان میں “مولود النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم” کے سلسلے میں ایک مجلس سعید منعقد کی گئی،جس کی شروعات تلاوت کلام اللّٰہ سے کی گئی-تلاوت قرآن پاک کرنے کے لئے دارالعلوم انوار مصطفی کے ایک متعلم قاری عبد الشکور صاحب انواری کو مدعو کیا گیا، بعدہ یکے بعد دیگرے دارالعلوم انوارمصطفیٰ و مدرسہ فیضان غریب نواز کے کئی طلبہ نے نعت رسول مقبول صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم سندھی و اردو زبان میں پیش کیں ، اور ساتھ ہی ساتھ کچھ طلبہ نے آمد سرکار۔و سیرت النبی صلی الله تعالی علیہ وسلم پر مشتمل تقریریں بھی کیں!
آخرمیں استاذ محترم حضرت علامہ خیر محمد صاحب قادری انواری مدرس مادر علمی دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شريف نے “ولادت نبوی کے پاکیزہ حالات وواقعات” کے عنوان پر مختصر مگر جامع و خصوصی خطاب کیا۔

نظامت کے فرائض حضرت قاری نظام الدین صاحب انواری۔ نے بحسن وخوبی نبھائی-

اس پروگرام میں خصوصیت کے ساتھ یہ حضرات شریک ہوئے-حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب قادری
حضرت مولانا برکت علی صاحب انواری ،حضرت مولانا شیر محمد صاحب انواری خطیب وامام جامع مسجد سجن کا پار ،حضرت قاری اسلام الدین قادری امام جامع مسجد جمانیوں کی ڈھانی ، الحاج محمد حیات صاحب محمد کاپار، حضرت مولانا جمال الدین صاحب قادری انواری، وغیرہم-بعدہ صلاة و سلام و حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب قادری کی دعا پر یہ مجلس سعید اختتام پزیر ہوئی-

رپورٹر:۔برھان الدین قادری انواری
خادم مدرسہ فیضان غریب نواز۔لدھے کا پار۔تحصیل:رامسر۔ باڑمیر (راجستھان)

پیرطریقت حضرت علامہ سید نوراللہ شاہ بخاری زیارت حرمین طیبین کے لیے روانہ.. رپورٹ: محمدشمیم احمدنوری مصباحی خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

یقیناً کسی بھی مسلمان کی زندگی کا سب سے مبارک ومسعود اور مقدس سفر اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ حج و عمرہ کا سفر ہی ہے۔ جلال خداوندی سے منوّر “مکہ مکرمہ” اور جمال محمدی ﷺ سے معمور “مدینہ منوّرہ” سے قلبی لگاؤ ہر مسلمان کی پہچان ہوتی ہے۔ ایک مسلمان کو ہر نماز کے لیے دی جانی والی اذان حضورنبی کریم ﷺ کی یاد دلاتی ہے تو ہر نماز کے لیے قبلہ کا رخ کعبۃ اللہ کی یاد تازہ کرتی ہے۔ اسلام کا تقاضا یہ ہے کہ ہمارے شب و روز اللہ جل جلالہ اور رسول رحمت ﷺ کے احکامات کے آئینہ دار ہوں ۔اللہ اور رسول سے تعلق ،قرآن و سنت سے تعلق کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے ۔ قرآن اور سنت کی پیروی ہمیں سرزمینِ حجاز کی یاد دلاتی ہے ،جہاں رسول اللہ ﷺ کی بعثت ہوئی اور جہاں حضور نبی اکرم ﷺ کی حیات طیبہ گزری۔فطری طور پر ایک بندۂ مؤمن کے دل میں یہ تمنا ضرور ہوتی ہے کہ اس مقدس سرزمینِ حرمین شریفین کی زیارت کی جائے جہاں پر قرآن کریم ناز ل ہوا اور رسول اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی مبارک زندگیاں گزریں۔ اسلام نے اس آرزو کی تکمیل کے لیے “استطاعت کی شرط” کے ساتھ بیت اللہ کے حج اور عمرہ کو عبادات میں شامل کردیا ہے۔یقینا دور حاضر میں حج کے لیے جو استطاعت مطلوب ہے وہ ہر مسلمان کے بس کی بات نہیں ہوتی، البتہ عمرہ کے سفر کا قصد کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ سال بھر مکہ اور مدینہ معتمرین (عمرہ کرنے والوں)سے آباد رہتے ہیں-چنانچہ عمرہ کرنے ودیگر مقامات مقدسہ کی زیارت کی غرض سے آج بتاریخ 9 ربیع النور شریف 1444 ھ مطابق 6 اکتوبر 2022 عیسوی بروز جمعرات علاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ کے شیخ الحدیث وناظم اعلیٰ پیرطریقت نورالعلماء حضرت علّامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی و آپ کے خلیفۂ خاص محب گرامی محبوب العلماء والمشائخ حضرت مولانا باقر حسین صاحب قادری برکاتی انواری اور مخیرقوم عالی جناب امتیاز علی عرف لالہ بھائی گجرات حرمین طیبن کے لیے روانہ ہوئے،اس موقع پر حضرت قبلہ پیر صاحب کے مریدین ومتوسلین اور دارالعلوم وشاخہائے دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف کے مدرسین وملازمین وعزیز طلبہ سمیت دیگر بہت سارے اکابر علماء ومشائخ اورعوام اہلسنت نے مبارکباد پیش کی-
اللّٰہ تعالیٰ آپ اور آپ کی معیت میں اس مقدس سفر پر جانے والے سبھی حضرات کے سفر کو آسان بنائے اور عمرہ کے جملہ ارکان کی بحسن و خوبی ادائیگی اور مقامات مقدسہ کی زیارت اور حرمین طیبین کے اندر خوب خوب عبادت وریاضت کی توفیق بخشے اور ان مقدس مقامات کے صدقے ان حضرات کی مانگی ہوئی دعائیں قبول فرمائے-

28 ویں دو روزہ عــــرس قـــــدوســــی کی بہـــــاریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیش کش۔۔۔۔۔۔سید خادم رسول قدوسی عینی۔۔۔۔۔ناظم نشر و اشاعت۔۔۔۔خانقاہ قدوسیہ ، بھدرک شریف ، اڈیشا


۔۔۔۔۔۔۔پہلا دن ۔۔۔۔۔۔۔
گل گلزار سید السادات ، خلیفۂ اجل مجاہد ملت ، امین شریعت ، کثیر الدروس حضرت العلام سید عبد القدوس المعروف بہ مفتی اعظم اڈیشا علیہم الرحمہ کا ۲۸ واں سالانہ
۔۔۔۔“عرس قدوسی” ۔۔۔۔
حسب اعلان 3و4 ربیع النور1444 ھج مطابق 30 اور یکم اکتوبر 2022 کو 28 واں عرس قدوسی انتہائی تزک و احتشام اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔
جس میں ملک کے متعدد صوبوں کے ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور صاحب عرس کے روحانی فیوض و برکات سے مالامال ہوئے۔
حسب پروگرام 30 ویں ستمبر کو بعد نماز جمعہ
۔۔۔۔۔قدوسی پرچم کشائی ۔۔۔۔۔
کی رسم صاحب سجادہ شیر اہل سنت حضرت علامہ مفتی سید آل رسول حبیبی ہاشمی کے ہاتھوں ادا کی گئی۔ مگر حضرت نے بغداد شریف کے جید عالم دین حضرت شیخ خالد ناجی حسینی صاحب قبلہ اور ملک یمن کے بزرگ علامہ ڈاکٹر حمید بن مسعد وغیرہ کو اپنے ہمراہ لیکر نعروں کی جھنکار میں پرچم کشائی فرمائی ، جس سے حاضرین میں نیا جوش و ولولہ پیدا ہوا ۔
پھر حضور شیر اہل سنت کی ہمراہی میں علما اور عوام کا کثیر التعداد قافلہ “بیت القدس” کے دوسرے منزلے کے ” قــــدوســـی وضـــو خــــانہ” کا افتتاح کے لئے چل پڑا ، اور وضو خانہ پہنچا ، وضو خانے کے زیب و زینت کو دیکھ کر نشاط و طرب سے لوگوں کے دل جھوم اٹھے اس کے بعد حضور شیر اہل سنت ، حضرت خالد ناجی حسینی بغداد شریف ، حضرت علامہ ڈاکٹر حمید بن مسعد یمن شریف ، ناصر ملت الحاج سید عطا محی الدین قدوسی حبیبی بھدرک شریف ، عزیز العلما حضرت علامہ سید عرف رسول قدوسی ازہری ، حضرت مولانا حافظ وقاری فیضان احمد قادری خطیب و امام بیت القدس ، حضرت مولانا حافظ محمد ندیم قدوسی (مٹیا برج کولکاتا) نے وضو کرکے اس کا افتتاح فرمایا –
پھر یہ نورانی قافلہ روضہائے مفتی اعظم اڈیشا ومحمودۂ اہل سنت میں حاضر ہوا کہ ان دونوں قبروں کی درمیانی جگہ کو گوشۂ درود قرار دیا گیاہے اسی کا افتتاح کرنا ہے
وہاں پہنچنے کے حضور شیر اہل سنت نے بلند آواز میں آیت درود تلاوت کی پھر سب سے پہلے درود قدوسیہ کا ورد فضیلۃ الشیخ نقیب الاشراف حضرت علامہ شیخ خالد ناجی ( بغداد شریف )نے کیا اور دعا فضیلۃ الشیخ علامہ ڈاکٹر حمید بن مسعد یمنی نے فرمائی
اس کا عمدہ تر اہتمام عزیز العلما حضرت علامہ سید عرف رسول قدوسی ازہری نے کیا فجزاھم خیر الجزا
پھر بعد نماز عصر فاتحۂ توشہ شریف ہوئی جس میں اراکین عرس کمیٹی خانقاہ قدوسیہ ،الجامعة القدوسیہ کے اساتذہ و طلبا اور بیرونی زائرین نے خصوصیت کے ساتھ شرکت کی اور غوث اعظم کے نام کا بیش قیمت حلوہ تناول فرمایا
فاتحہ سے پہلے حضرت مولانا حافظ و قاری فیضان احمد قادری نے مختصر خطاب فرمایا جس میں فاتحۂ توشہ کی عظمت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ
یہ توشہ مقبول و محبوب ہے ، جس نیت سے اس کا اہتمام ہوگا اسی میں اسے ضرور کامیابی ہوگی ان شاء اللہ انہوں نے مزید
فرمایا کہ
اس کے حلوے میں ڈالی جانے والی اشیا کی مقدار اور متعدد وظائف کی تعداد ہی متعین نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہے کہ اس حلوے کو سب سے پہلے ہاشمی سادات میں سے کوئی تناول کرے پھر اس کا جھوٹا سب لوگ استعمال کریں کہ ایسا کرنے پر اس کی مقبولیت پکی ہو جاتی ہے۔
پھر بعد نماز مغرب یمن شریف سے آئے ہوئے بزرگ حضرت علامہ ڈاکٹر حمیدبن مسعد نے یمنی طرز پر لا إله إلا اللہ کی ضرب لگائی ،مجمع نے آپ کا بھر پور ساتھ دیا ، رب اکبر کا اسم مبارک جب ایک ساتھ گونجتا تھا تو اس کی کیفیت بڑی روحانی ہوجاتی تھی
اس کا نورانی دور تقریبا چالیس منٹ جاری رہا، ٹھیک سوا سات بجے حضرت محمودۂ اہل سنت والدۂ شیر اہل سنت قدس سرہ کا قل شریف ہوا،
بعدہ عزیز العلما حضرت علامہ حافظ سید عرف رسول قدوسی ازہری نے تلاوت قرآن پاک سے جلسے کا آغاز فرمایا پھر مشہور شاعر و نعت خواں حضرت مولانا حافظ عمران مظہر برکاتی، ملک گیر شہرت یافتہ شاعر و نعت خواں ندیم رضا فیضی اور درباری شاعر حضرت پیر محمد قدوسی شیدا بھدرکی نے گلہائے نعت ومنقبت پیش کئے
حضرت علامہ شاہنواز ازہری (پر تاب گڈھ)نے مختصر مگر جامع خطاب فرمایا بعدہ حضور شیر اہل سنت نےپر جوش لہجے میں تعارفی خطبہ پیش کیا بعدہ شہزادۂ رئیس ملت حضرت علامہ سید جامی اشرف اشرفی نے عمدہ تقریر سے سرفراز کیا
پھر فقیہ النفس حضرت علامہ مفتی مطیع الرحمن مضطر نے تاثراتی خطبہ ارشاد فرمایا
آپ نے خانقاہ کے دار الإفتا اور دار القضا کے زیب و زینت کو دیکھ کر فرمایا کہ
“جدید انداز تعمیر ، کتابوں کی نرالی سج دھج اور اس کا حسن انتظام جاذب نظر اور مؤثر کن ہے ، شاید پورے صوبہ اڈیشا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا دار الإفتا ہے”
اجلاس کا اختتام تقریبا بارہ بجے شب حضرت نقیب الاشراف بغدادی کی دعاؤں پر ہوا –
شہزادۂ فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی ازہار احمد امجدی ، نبیرۂ رئیس القلم حضرت علامہ محمود غازی ازھری (دہلی )حضرت مولینا حافظ ندیم قدوسی کولکاتا نے اپنی شرکت سے زینت بخشی –
حضرت مولانا مظہر برکاتی بریلوی نے نقابت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیئے بعد جلسہ تمام شرکا نے لنگر قدوسیہ سے عشائیہ تناول فرمایا۔
پہلے روز کا پروگرام تمام ہوا
۔۔۔۔۔۔ پیش کش۔۔۔۔۔۔
سید خادم رسول قدوسی عینی
۔۔۔۔۔ناظم نشر و اشاعت۔۔۔۔
خانقاہ قدوسیہ ، بھدرک شریف ، اڈیشا