WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

وفا کا جام پلاتے ہیں وارثین نبی..از قلم محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

وفا کا جام پلاتے ہیں وارثین نبی
حیا کا درس سکھاتے ہیں وارثین نبی

ہمیشہ سب کو خدا کی طرف بلاتے ہیں
نبی کا دین پڑھاتے ہیں وارثین نبی

دلوں سے جہل کی تاریکیاں مٹا کر کے
چراغ علم جلاتے ہیں وارثین نبی

خدا کے قہر سے وہ لوگ بچ نہیں سکتے
جو تم پہ ظلم یوں ڈھاتے ہیں وارثین نبی

ٹرسٹیان مدارس کو رب ہدایت دے
دعا یہ روز کراتے ہیں وارثین نبی

صدر خجانچی ناظم ہیں باپ شیطاں کے
یہ عہدہ اب کہاں پاتے ہیں وارثین نبی

کلیجہ پھٹا ہے روتا ہے دل بہت اختر
جب اپنے غم کو سناتے ہیں وارثین نبی

محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

چاند نکلا ہے ربیع النور کا۔۔۔۔۔۔۔از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

ہر سو نعرہ ہے ربیع النور کا
یوں اجالا ہے ربیع النور کا

مومنو خوشیاں مناؤ عید کی
چاند نکلا ہے ربیع النور کا

کیا زمیں کیا آسماں کیا لامکاں
ہر سو چرچا ہے ربیع النور کا

نسبت سرکار کا صدقہ ہے یہ
موسم اچھا ہے ربیع النور کا

ہے ہلال عید سے بھی یہ حسیں
مہ نرالا ہے ربیع النور کا

سب مہینے ہوگئے اس پر فدا
ماہ آیا ہے ربیع النور کا

ہر طرف خوش حالیوں کے ہیں ثمر
کیا مہینہ ہے ربیع النور کا

بلبلیں پڑھتی ہیں بےحد شوق سے
کیا ترانہ ہے ربیع النور کا

کیوں ڈریں آلام کی ہم دھوپ سے
شامیانہ ہے ربیع النور کا

سال کے سر پر سجایا جو گیا
خوب تمغہ ہے ربیع النور کا

ان کی بعثت کا یہ فیض خاص ہے
سر جو اونچا ہے ربیع النور کا

شب مزین ہے گل تقدیس سے
دن سہانا ہے ربیع النور کا

ہر طرف ہے روشنی ہی روشنی
کیا نظارہ ہے ربیع النور کا

ہوگئے گستاخ آقا بے نقاب
کیا نشانہ ہے ربیع النور کا

ذہن میں میرے سمائے مصطفی’
دل دیوانہ ہے ربیع النور کا

دکھ رہا ہے نور جو چاروں طرف
یہ اتارا ہے ربیع النور کا

رحمت عالم وہ سب کے واسطے
ہر زمانہ ہے ربیع النور کا

بارھویں میں جس کی بعثت ہوگئی
وہ ستارا ہے ربیع النور کا

جس پہ ہیں قرباں مناظر دہر کے
وہ سویرا ہے ربیع النور کا

ہر دل مومن کو یہ چمکا گیا
یوں چمکنا ہے ربیع النور کا

جس پہ سب ایام ہوتے ہیں نثار
وہ دوشنبہ ہے ربیع النور کا

رشک ہر رشتے کو ہے ، سرکار سے
ایسا رشتہ ہے ربیع النور کا

پھول اس میں کھلتے ہیں تازہ تریں
پھل بھی میٹھا ہے ربیع النور کا

مدح آقا پر کلام لاجواب
پیش کردہ ہے ربیع النور کا

فیض شہ ہے ، چرخ ماہ و سال میں
خوب شہرہ ہے ربیع النور کا

عینی خالق سے ہمارے واسطے
خوب تحفہ ہے ربیع النور کا
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

جنگ آزادی ،، اور خدمتِ وطن میں سچے مسلمانوں کا کردار…از فریدی صدیقی مصباحی، بارہ بنکوی، مسقط عمان 96899633908+

🇮🇳🇮🇳❣🇮🇳🇮🇳

             °°°°°°°°

سامناظلم کا،بے خوف وخطرہم نے کیا
وقت آیا تو فدا ہند پہ سر ہم نےکیا
🇮🇳❣🇮🇳
آج جو پھول نظر آتے ہیں آزادی کے
اِن گلوں کیلیے،کانٹوں کا سفر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
کیسے جاتے نہ بھلا ہند سے ظالم انگریز
انکومجبور ہر اک شام و سحر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
پھیکاپھیکا تھا غلامی سے وطن کا چہرہ
دےکے آزادی، منور یہ قمرہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
ملک وملت کیلیے،ہنس کے چڑھے دار پہ بھی
خوف کھایا، نہ اگر اور مگر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
سرفروشی میں رہے ہم بھی برابر کے شریک
آئ مشکل، تو فدا جان و جگر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
ایک بالشت بھی،دشمن کو نہیں دے سکتے
جس زمیں کیلیے،شعلوں کا گزر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
فضلِ حق،کافی،واشفاق و عنایت جیسا
نذر ، اِس خاک کی، ہر ایک گہر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
اک طرف،اِسپہ نچھاور ہوئےشیرِ میسور
دوسری سمت،، فدا شاہ ظفر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
ہستیاں جنکی تھیں، سرمایۂ ملک وملت
فخر سے،ہند پہ قربان وہ زر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
خانقاہوں سے مدارس سے اٹھائ آواز
لڑ کے انگریز کو یوں ملک بدر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
نفرتیں بانٹنے والوں سے رہے ہم بیزار
ملک والوں کوسدا، شِیر و شَکَر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
زخم پر زخم دئیے اہلِ عداوت نے ہمیں
پھربھی اِس مُلک کومحبوبِ نظر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
امتحاں لیتے رہے ہم سے، ہمارے دشمن
پیش ہربار ہی،جرأت کاہنر، ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
جیتےجی کون چُھڑاپاے گا یہ ملک بھلا ؟
موت کےبعد بھی،اِس خاک کو گھر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
لوگ تو ہمکو مٹانےکی سدا تاک میں ہیں
ہم مٹے ،، اور نہ کوئی دوسرا در ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
صبر،خودداری،دلیری، ہے ہماری فطرت
جس سےگلزار،ہراک غم کا شرر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
آج کہتےہیں کہ پھل پھول پہ کچھ حق ہی نہیں
جبکہ خوں دیکے، گھنیرا یہ شجر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
سن لیں! غداری کاالزام لگانے والے
خدمتِ ملک میں، ہرلمحہ بسر ہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳
ہم فریدی، کبھی پیچھے نہیں ہٹنے والے
جوکیا،جب بھی کیا،ہوکےنِڈرہم نے کیا
🇮🇳❣🇮🇳

قومی ترانہ۔۔۔از: سید خادم رسول عینی

خاک وطن ہے پیاری ہم سب کو اپنی جاں سے
کرتے ہیں پیار جیسے افراد اپنی ماں سے

ہندوستاں سے مجھ کو کیونکر نہ ہو محبت
میر عرب کو آءی ٹھنڈی ہوا جہاں سے

ہے مادر وطن کے قدموں کی خوشبو ایسی
آتی ہے اس کی خوشبو ہر قلب کے مکاں سے

پودے نرالے اس کے اور گل بھی ہیں نرالے
مجھ کو لگا ہے بھارت نیارا ہر اک جہاں سے

ٹیگور ہو کہ بنکم، بیکل ہو یا وہ اجمل
ہم کو ہے پیار ہر اک بھارت کے مدح خواں سے

پیدا ہوءے ہیں اس میں ، اس میں ہی دفن ہونگے
مت پوچھنا اے ظالم ، آءے ہو تم کہاں سے

صدیوں سے اس وطن میں ہے بود و باش اپنی
پڑھ کے تو دیکھو تاریخ اور پوچھو نکتہ داں سے

آپس میں کررہے ہیں سرگوشیاں ستارے
دیکھو زمین بھارت اونچی ہے آسماں سے

حق کی حصول یابی کے واسطے لڑیں گے
اور فرض بھی نبھاءینگے دل‌سے اور جاں سے

حب وطن کو جزو ایماں بتایا شہ نے
کرتا ہوں خوب توصیف اس واسطے زباں سے

یہ کہہ کے رکھ دیا ہے ہم نے قلم بھی عینی
تعریف کیا کروں میں ، باہر ہے یہ بیاں سے

۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی

خوش ترے کردار سے سارے یزیدی ہو گیے،،ازقلم مفتی کہف الوریٰ صاحب مصباحی بانکے نیپال

داستان کربلا کا یہ سبق ہرگز نہیں
ہر جگہ تیارکر لیں فرضی کربل کی زمیں


کربلا کا واقعہ تھا دیں پہ چلنے کے لیے
پر تماشا بن گیا خون علی ان کے لیے


غور سے دیکھو ذرا اس کربلے کی نقل کو
دیں سمجھ بیٹھا اس کو کیا ہوا ہے عقل کو؟


عدل ہے انصاف ہے شبیر کا ہر ہر قدم
ظلم ہے ہفوات ہے، نقالی کربل ستم


لب پہ ہے نعرہ حسینی کا ترے جاری مگر
کر رہا ہے کام سارے تو یزیدی سر بسر


ڈھول تاشہ، آتش بازی اور ماتم کا جنوں
میں بھلا ان کو شہیدوں کی ادا کیوں کر کہوں


کربلا فرضی بنا کر دفن کرتے ہو جنہیں
اک دفعہ تو غیر نے ہر سال مارو تم انہیں


آہ کتنا سستا ہے خون شہید کربلا
ہر حسینی صف میں ہی قاتل کھڑا ان کا ملا


خوش ترے کردار سے سارے یزیدی ہو گیے
اور تو اس بھول میں کہ ہم حسینی ہو گیے


بانس کا ڈھانچہ بنایا اور بابا گڑھ لیا
یہ عقیدت کا سبق جانے کہاں سے پڑھ لیا


ہوش میں آجاؤ سن لو ازہر ناصح کی بات
ورنہ ان کے روبرو محشر میں ہوگی اب یہ بات

محمد کہف الوری مصباحی

عید قرباں ،،از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی


۔‌۔۔‌‌

منائیں نہ کیوں مل کے ہم عید قرباں
حدیثوں میں ھے جب رقم عید قرباں

براہیم کا ہے کرم عید قرباں
ہے اپنے لیے ذی حشم عید قرباں

پسندیدہ چشم شریعت میں تو ھے
ھے عظمت پہ سر اپنا خم عید قرباں

ہے سنت خلیل الہی کی اس میں
دلاتی ہے یاد حرم عید قرباں

ہمیں جذبہء بندگی اور ایثار
سکھاتی ھے ہر ہر قدم عید قرباں

خیال خلیل ‌خدا‌ میں ہیں گم ہم
مٹاتی ھے درد و الم عید قرباں

زمانے میں ھے یہ ہمارے لیے شاں
اٹھاتی ہے دیں کا علم عید قرباں

ہر اک بال کے بدلے ملتی ہے نیکی
ہمارے لیے ہے اہم عید قرباں

خدا‌ نے دیا جن کو انعام ، ان کا
دکھاتی ہے نقش قدم عید قرباں

ہمیں دیتی ہے پھول خوشیوں کا “عینی”
کہ ہے قاطع خار غم عید قرباں
۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

روداد قلب مضمحل، از کہف الوریٰ مصباحی صدر راشٹریہ علما کونسل لمبنی پردیس بانکے نیپال

غزل

اس دل کی وسعت کیا کہنا اک دنیا ہے آباد یہاں
پر اس کی ندرت کیا کہنا ہر کوئی نہیں ہے شاد یہاں
یوں کہنے کو تو ملتے ہیں دل دار یہاں دل شاد یہاں
پر دل کی حقیقت کیا جانے ہم راز دل ناشاد یہاں
دل ٹوٹ گیا ہے جب سے پھر دل جوڑنے والا مل نہ سکا
ہر دل کا معالج بیٹھا ہے دل بر کی لیے فریاد یہاں
بس شیریں لیلی کرتے ہیں یہ دل کے لٹیرے کیا جانیں
ہر خبطی مجنوں بن بیٹھا ہر شخص بنا فرہاد یہاں
اس دنیا کے مے خانے میں دل دوز ہیں ساغر کے فتنے
اب توڑ دے جام و مینا تو ہے جام لیے صیاد یہاں
دل عشق بنا ویران ہوا جب عشق ہوا حیران ہوا
کیا کیا دل پر قربان ہوا ہے کس کو خبر تعداد یہاں
ہم دل کے مریضوں کا ازہر اب کوئی نہیں حامی یاور
کیوں دل کی سنائے جاتا ہے دردوں سے بھری روداد یہاں

ناموس رسالت پر انگریزی نظم‌Honour of our Prophet،By : Sayed khadime Rasul Aini


……………………………….
11*2
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

We will protect the honour of our prophet,
This is essence of our creed and our target.

In every heart is preserved love of prophet,
Holy drink of love is tastier than posset.

The holy ascension is it’s obvious proof,
Speed of prophet is faster than light , rocket.

All dignitaries are His appreciators,
Be it Jesus , Moses or Noah or Jephet.

All are illuminated by prophet’s light,
The galaxy, stars ,sun , moon and the comet.

Do not think the prophet like a common man ,
He is next to the Almighty the greatest.

We sacrifice our life for His dignity,
Prophet’s love is” Aini” the biggest asset.
…………….
By : Sayed khadime Rasul Aini
از: سید خادم رسول عینی

منقبت در شان حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمہ۔۔از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

قرار شریعت ہیں صدر الشریعہ
بہار طریقت ہیں صدر الشریعہ

رضا نے دیا ان کو نور خلافت
مہ اعلیٰ حضرت ہیں صدر الشریعہ

بہار شریعت کے ہیں وہ مصنف
بہت بیش قیمت ہیں صدر الشریعہ

سدا آبیاری کی دیں کے شجر کی
یوں حامیء ملت ہیں صدر الشریعہ

یہ کہتی ہے تعداد شاگرد ہم سے
حفیظ شریعت ہیں صدر الشریعہ

ملا قاضیء شرع کا ان کو منصب
قضا کی امانت ہیں صدر الشریعہ

سبب وہ بنے کنز ایماں کا عینی
یوں فیض ہدایت ہیں صدر الشریعہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

لعنت ہے خداوند کی گستاخ‌ نبی پر۔۔از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

لعنت ہے خداوند کی گستاخ‌ نبی پر
واضح رہے یہ مشرک و کفار سبھی پر

جاہل ہے جو ، وہ مرتبہ کیا شاہ کا جانے
گیانی کو نہیں شک کبھی معراج نبی پر

گستاخ ! ذرا غار تعصب سے نکل ! دیکھ
غیروں نے بھی اشعار لکھے مدح نبی پر

قرآن میں ہے، ان کو کبھی مردہ نہ کہنا
پھبتی نہ اڑائے کوئی خالق کے ولی پر

کیوں آیت تبت تجھے آئی نہ سمجھ میں
گستاخ ! تجھے ناز ہے کیوں بو لہبی پر

ناموس رسالت کے لیے جان ہے حاضر
قربان ہے ہر لمحہ پیمبر کی خوشی پر

تاریخ اٹھا ! دیکھ شہ دین کی عظمت
کیوں شک ہے زمانے کے جواد اور سخی پر

جس میں ہوئے مبعوث پیمبر ، ہے وہ اعلیٰ
ہے ناز ہمیں” عینی” بہت ایسی صدی پر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی