WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Archives November 2022

سِيرَتِ غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ 💎 تیسری قِسط 💎 ✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

💡 غَوث کِسے کہتے ہیں: ؟
 
غَوثيَت بُزرگی کا ایک خَاص دَرجَہ ہے.
لفظِ غَوث کے لُغوِی معنی ہیں فَریَاد رَس (یعنی فریاد کو پہنچنے والا)

چُونکہ حضرت شَیخ عَبدُالقَادِر جیلانی رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ غریبوں ، بيکسوں اورحَاجَت مَندوں کے مَدَدگار ہیں، اسی لیے آپ رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ کو غَوثِ اَعظم کے خِطاب سے سَرفراز کیاگیا ، اور عَقیدَت مَند آپ کو پیرانِ پیر دَستگیر کے لقَب سے بھی یاد کرتے ہیں۔

🌅 آپ کی وَالدَۂ مَاجدہ حضرت سَيّدَه فَاطِمَہ اُمُّ الخَیر بیان فرماتی ہیں کہ:
ولادت کے ساتھ اَحکامِ شَریعَت کا اِس قدر اِحترام تھا کہ حضرت غَوثِ اَعظم رَمَضَان بھر دِن میں قطعی دُودھ نہیں پیتے تھے.

💎 جِس شَب ميں آپ کی ولادت هوئی اَبر کے بَاعِث 29 شَعبَان کو چَاند کی رُویَت نہ ہوسکی تھی ، لوگ تَرَدُّد میں تھے لیکن اِس مَادَر زَاد وَلی حضرت غوثِ اعظم نے صُبح کو دُودھ نہیں پیا بِالآخر تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ آج یَکُم رَمَضَانُ المُبَارَک ہے۔

💎 آپ کی وَالدۂ مُحترمہ کا بیان ہے کہ:
آپ کے پُورے عَہدِ رضاعَت میں آپ کا یہ حَال رہا کہ سال کے تمام مہینوں میں آپ دُودھ پیتے رہتے تھے ، لیکن جوں ہی رَمَضَان شریف کا مُبارک مہینہ آتا آپ کا یہ مَعمُول رہتا تھا کہ طُلوعِ آفتاب سے لے کر غُرُوبِ آفتاب تک قَطعاََ دُودھ نہیں پیتے تھے ، خَواہ کِتنی ہی دُودھ پِلانے کی کوشش کی جاتی.
یعنی رمضان شریف کے پُورے مہینہ آپ دِن میں روزہ سے رہتے تھے اور جب مغرب کے وقت آذان ہوتی اور لوگ افطار کرتے تو آپ بھی دُودھ پینے لگتے تھے.

❇ اِبتداء ہی سے خَالقِ کائنات کی نوازشات سرکار غوثِ اعظم کی جَانِب مُتوَجّہ تھیں ، پھر کیوں کوئی آپ کے مَرتبۂ فلک وقار کو چُھوسکتا یا اس کا اندازہ کر سکتا.؟

💎 چُنانچہ سرکار غوثِ اعظم اپنے لڑکپن سے مُتعلّق خُود اِرشاد فرماتے ہیں کہ:
عُمر کے اِبتدائی دَور میں جب کبھی میں لڑکوں کے ساتھ کھیلنا چاہتا تو غَیب سے آواز آتی تھی کہ:
“لہو و لعِب سے باز رہو.”
جِسے سُن کر میں رُک جایا کرتا تھا اور اپنے گِرد و پیش پر نظر ڈالتا تو مجھے کوئی آواز دینے والا نہ دِکھائی دیتا تھا جس سے مجھے دَہشَت سی معلوم ہوتی ، لہٰذا میں جلدی سے بھاگتا ہوا گھر آتا اور وَالدَۂ مُحترمہ کی آغوشِ مُحبَّت میں چُھپ جاتا تھا۔
اب وہی آواز میں اپنی تنہائیوں میں سُنا کرتا ہوں ، اگر مجھ کو کبھی نیند آتی ہے تو وہ آواز فوراََ میرے کانوں میں آ کر مجھے مُتنبّہ کر دیتی ہے کہ تم کو اِس لئے نہیں پَیدا کیا ہے کہ تم سویا کرو.

💎 حضرت غَوثِ اعظم فرماتے ہیں کہ:
بَچپَن کے زمانے میں غَیر آبادی میں کھیل رہا تھا كہ بَہ تَقَاضَائے طِفلی ایک گائے کی دُم پَکڑ کر کھینچ لی.
فوراََ اُس گائے نے کلام کیا اور كہا:
“عَبدُالقَادِر! تم اِس غَرض سے دُنیا میں نہیں بھیجے گئے ہو.”
میں نے اسے چھوڑ دیا اور دِل کے اُوپر ایک ہَیبَت سی طاری ہوگئی.

💎 مَشہُور روایت ہے کہ جب سیّدنا سرکار غوثِ اعظم کی عُمر شریف چارسال کی ہوئی ، تو رَسم و رِوَاجِ اِسلامی کے مُطابق وَالدِ مُحترم سَیّدنا شیخ اَبُوصَالِح مُوسىٰ جَنگی دوست نے آپ کى رَسمِ بِسمِ اللّٰه خَوانی كى ادائیگی كرائی اور مَکتَب میں دَاخِل کرنے کی غَرض سے لے گئے.
مَكتَب ميں اُستاد کے سامنے آپ دو زانوں ہوکر بیٹھ گئے ،
اُستاد نے کہا:
پڑھو بیٹے !  بِسمِ اللّٰهِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم.
آپ نے بِسمِ اللّٰه شریف پڑھنے کے ساتھ ساتھ الٓمٓ سے لے کر مُکمَّل اٹھارہ 18 پارے زبانی پڑھ ڈالے.
اُستاد نے حَیرَت کے ساتھ دَریَافت کیا کہ:
یہ تم نے کب پڑھا ؟ … اور کیسے پڑھا.؟
تو آپ نے فرمایا کہ:
وَالدۂ مَاجدہ اٹھارہ سِپاروں کی حَافظہ ہیں ، جن کى وہ اکثر تلاوت کیا کرتی تھیں ، جب میں شِکمِ مَادَر میں تھا تو یہ اٹھارہ سِپارے سُنتے سُنتے مجھے بھی یاد ہوگئے تھے.

(دیکھئے !  یہ شان ہوتی ہے اللّٰه کے وَلیوں کی.)

🔹آج چَاند کو چُھو لینے اور اس پر چَہل قَدمی کرنے کی دَعویدار 21 ویں صَدی کی جَدِید سَائِنسِی دُنیا يعنى یُورپ اور امریکہ کے سَائِنسدان اپنی تحقیقوں سے یہ بتاتے پھر رہے ہیں کہ سَائِنس نے یہ ایک نئی تحقیق کرلی ہے کہ:
“دَورانِ حَمل ماں جو کچھ بھی مَنفی یا مُثبَت سوچ رکھتی ہے اس کا اَثر آئِندہ آنے والے بَچّے کی زندگی پر پڑتا ہے.”
یہ بات سَائِنس نے آج دَریَافت کی ہے۔
جَبکہ حضور غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ نے صَدیوں قَبل اِس کا عَملی ثبوت دُنیا کے سامنے خُود پیش کر دیا تھا.

💡 اِس سے ہم اُمَّتِ مُسلِمَہ کو فخر ہونا چاہئے کہ مَوجُودَہ دُنیا کی کوئی تَرقّی قرآن و سُنَّت اور تَعلیماتِ اِسلامی کے دَائرَۂ کار سے باہر نہیں ہوسکتی۔

✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

  👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑

فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے

سِيرَتِ غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ 💎 دوسری قِسط 💎 ✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

🌼 سَیّدنا غَوثِ اَعظم:

(سَوانِحِ حَیَات ایک نظر میں)

🌅 آپ کی وِلادَتِ بَاسَعَادَت مُلکِ اِیرَان کے صُوبَۂ طبرِستَان کے علاقہ  گیلان یا جیلان کے نَحِیف نامی قصبہ میں سَادَات خاندان (جو دو تین پُشتوں سے یہاں آباد تھا) میں ہوئی۔
جس کی وَجہ سے آپ جیلانی یا گیلانی کے لقب سے مُلَقَّب ہوئے۔
ایک روایت میں آپ کی پیدائش اُنتِیس شَعبَان ســـنه ٤٧٠ ھ میں ہے۔
لیکن آپ کی صَحِیح تاریخِ پيدائش یَکُم رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ٤٧٠ ھ بَوَقتِ شَب ہے۔
(📖 بہجۃالاسرارومعدن الانوار/ ذکرنسبہ وصفتہ ، ص۱۷۱/ الطبقات الکبرٰی للشعرانی/ ابو صالح سیدی عبدالقادرالجیلی، ج۱ ، ص۱٧٨)

🌼 غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ کے آبَاء و اَجدَاد:
 
❇ آپ کا خاندان صَالِحِین کا گھرانا تھا آپ کے داداجان ، ناناجان ، والد ماجد ، والدهٔ محترمہ ، پُھوپھی جان ، بھائی اور صَاحبزادگان سب مُتَّقِی و پرہیزگار تھے.
اسی وجہ سے لوگ آپ کے خَاندان کو اشراف کا خَاندان کہتے تھے۔
 
سَیِّد و عَالِی نَسَب دَر اَولیَاء اَست
نُورِ چَشمِ مُصطفےٰ و مُرتَضےٰ اَست
 

🌼 آپ رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ کے وَالدِ مَاجِد:
 
❇ آپ کے والدِ مُحترم حضرت سَيّد اَبُوصَالِح مُوسیٰ جَنگی دوست رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ تھے.
آپ کا اِسمِ گِرامی ”سَیِّد مُوسیٰ” کُنّيَّت ”اَبُوصَالِح” اورلقَب ”جَنگی دوست” تھا.
آپ جیلان شریف کے اکابر مَشائِخ کِرام رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُم میں سے تھے۔
 

🌼 لقَب ”جَنگی دوست” کی وَجہ:
 
❇ آپ رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ کالقَب جَنگی دوست اس لیے ہوا کہ آپ خَالِصَۃً اللّٰه کی رضا کے لیے نَفس کُشِی اور رِیَاضَت و مُجَاهِدَه میں یَکتَائے زمانہ تھے.
نیکی کے کاموں کا حُکم کرنے اور بُرائی سے روکنے کے لیے مشہور تھے اور اس معاملہ میں اپنی جَان تک کی بھی پَروا نہ کرتے تھے.

💎 چُنانچہ ایک دن آپ جامع مسجد کو جا رہے تھے کہ خَلِیفَۂ وَقت کے چَند مُلازِم شَرَاب کے مَٹکے نہایت ہی اِحتیاط سے سَروں پر اُٹھائے جا رہے تھے ،
آپ نے جب اُن کی طرف دیکھا تو جَلال میں آگئے اور اُن مَٹکوں کوتوڑ دیا۔
آپ کے رُعب اور بُزرگی کے سامنے کسی ملازم کو دَم مَارنے کی جُرأت نہ ہوئی تو اُنہوں نے خَلِیفَۂ وَقت کے سامنے واقعہ کا اِظہار کیا اور آپ کے خِلاف خليفہ کو اُكسايا ،
تو خَليفہ نے کہا:
”سَیّد مُوسیٰ (رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ) کو فَوراً میرے دَربار میں پیش کرو۔”
چُنانچہ آپ کو دَربار میں پیش کیا گیا.
خَلیفَہ اُس وقت غَیظ و غَضَب كے عَالَم ميں کُرسِی پر بيٹھا تھا،
خَليفہ نے للکار کر کہا:
”آپ کو میرے مُلازمین سے اُلجهنے کی جُرأت كيسے ہوئی؟”
آپ نے فرمایا:
”میں مُحتَسِب ہوں اورمیں نے اپنا فرضِ مَنصَبِی اَدَا کیاہے۔”
خلیفہ نے کہا:
”آپ کس کے حُکم سے مُحتَسِب مُقَرَّر کئے گئے ہیں؟”
آپ نے رُعب دَار لہجَہ میں جواب دیا:
”جس کے حُکم سے تم حُکومَت کر رہے ہو۔”
آپ کے اس اِرشاد پر خَلیفہ پر ایسی رِقَّت طاری ہُوئی کہ سَربَزَانُوں ہوگیا (یعنی گھُٹنوں پر سَر رَکھ کر بَیٹھ گیا) اورتھوڑی دیر کے بعد سَر کو اُٹھا کر عَرض کیا:
”حُضُورِ وَالا ! اَمر بِالمَعرُوف اور نَہِی عَنِ المُنکر کے عِلاوَہ مَٹکوں کو توڑنے میں کیا حِکمَت تھى؟”
آپ نے اِرشَاد فرمایا:
”تمہارے حَال پر شَفقَت کرنا نِیز تُجھ کو دُنیا اور آخرَت کی رُسوَائِی اور ذِلَّت سے بَچَانا۔”
خَلِیفَہ پر آپ کی اس حِکمت بھری گفتگو کا بہت اثر ہوا اور مُتأثّر ہوکر آپ کی خِدمَتِ اَقدَس میں عَرض گُزَار ہوا:
”عَالیجاہ! آپ میری طرف سے بھی مُحتَسِب کے عُہدَہ پر مَامُور ہیں۔”
آپ نے اپنے مُتَوَکّلانہ انداز میں فرمایا: ”جب میں حَق تَعَالیٰ کی طرف سے مَامُور ہوں تو پھر مجھے خَلق کی طرف سے مَامُور ہونے کی کیا حَاجَت ہے۔”
اُسی دِن سے آپ ”جَنگی دوست” کے لقب سے مشہور ہوگئے۔
 (📖 سِیرتِ غَوثُ الثَّقلین، ص۵۲)

🌼 آپ رضى اللّٰه عنه کا نَسَب شریف:

سیّد اَبُوصَالِح مُوسیٰ جَنگی دوست
بن سیّد اَبُو عَبدُاللّٰه جیلی
بن سیّد یَحیٰ زاهد
بن سیّد محمد مُورِث رُوحى
بن سیّد داؤد امير امجد
بن سیّد مُوسیٰ ثانی
بن سیّد عَبدُاللّٰه ثانى
بن سیّد مُوسیٰ جون
بن سیّد عَبدُاللّٰه محض
بن سیّد امام حَسَنِ مُثنّیٰ
بن سیّدنا امام حَسَنِ مُجتَبىٰ
بن سیّدنا علی المرتضی
رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین

💎 حُضُور غَوثِ اَعظم کی وَالدَہُ مَاجدَہ کا اِسمِ گِرامی سَیِّدَہ فَاطِمَہ اُمُّ الخَیر اَمَةُ الجَبَّار تھا جو خَاندَانِ سَادَاتِ رَضوِی (بَنِسبَتِ اِمَام عَلِى رَضَا) سے تھیں۔

🌼 آپ کی وَالدَۂ طَاہِرَہ کا شجرۂ نَسَب ذیل میں ہے۔

سَیِّدَہ اُمُّ الخَیر فَاطِمَہ
بِنتِ سَیِّد عَبدُاللّٰه صُومَعِی
بِن اَبِی جَمَالُ الدِّین مُحَمَّد
بِن سَیِّد مَحمُود
بِن سَیِّد اَبِی العَطَاء عَبدُاللّٰه
بِن سَیِّد کمَالُ الدِّین عِیسیٰ
بِن سَیِّداَبِی عَلاءُ الدِّین مُحَمَّد الجَوَّاد
بِن اِمَام عَلِی الرَّضَا
بِن اِمَام مُوسیٰ الکاظِم
بِن اِمَام جَعفَر الصَّادِق
بِن اِمَام مُحَمَّد بَاقَر
بِن اِمَام زَینُ العَابِدِین عَلِی
بِن اَلاِمَامُ الہمَام اَلحُسَین شَہیدِ کربَلا
بِن اَلاِمَامُ الہمَام اَمِیرُالمُؤمِنِین سَیِّدنَا عَلِی اِبنِ اَبِی طَالِب
رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَلَيهِم اَجمَعِين.

🌅 يعنى سركار غوث اعظم رَضِىَ اللّٰهُ عَنهُ اپنے وَالدِ مَاجد کی نِسبَت سے حَسَنِی اور وَالدَۂ مَاجدَہ کی نِسبَت سے حُسَینِی سَیِّد ہیں۔
(📖 بہجۃالاسرار، معدن الانوار، ذکرنسبہ، ص۱۷۱)

✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

  👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑

فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے

سِيرَتِ غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ 💎 پَہلى قِسط 💎


       

📖 شجرہ عالیہ غوثیہ و سلسلۂ بیعت و خلافتِ جدّیہ

🌼 سَیّدنا غوثِ اعظم:
آپ کی وِلادَتِ بَا سَعَادَت طبرستان کے مشہور شہر گیلان میں اُنتیس شَعبَانُ المُعَظم ســـنه ۴۷۱ ھ بلكہ يَكُم رَمَضَانُ المُبَارَک کی شَب میں تَہَجُّد کے وَقت ہوئی۔
ماہِ رَجَبُ المُرَجَّب ســـنه ۴۸۸ ھ میں اپنے وَالِدِ مُحتَرَم حَضرَت اَبُوصَالِح مُوسیٰ دوست جَنگی سے بَیعَت ہو کر سِلسِلۂ حَسَنِیَّہ جَدّیَہ میں خِلافَت پائی۔
۱۱ رَبِیعُ الآخِر یا ۱۷ رَبیعُ الآخِر ســـنه ۵۶۱ ھ میں رِحلت فرمائی۔
مَزَار شریف بَغدَاد شریف میں ہے۔

🌼 سَیّد نا اَبُوصَالِح مُوسیٰ:
۲۷ رَجَبُ المُرَجَّب ســـنه ۴۰۰ ھ میں گیلان میں وِلادَت ہوئی.
ســـنه ۴۶۰ ھ میں اپنے وَالِدِ مُکرَّم حضرت اَبُوعَبدُاللّٰه سے خِلافَت پائی۔
ســـنه ۱۱ ذیقعد ۴۸۹ ھ میں وِصَال ہوا۔
مَزَارِ مُبَارَک گیلان میں ہے۔

🌼 سَیّد اَبُوعَبدُاللّٰه جیلی:
۱۳ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۳۶۵ ھ میں گیلان ہی میں آپ کی وِلادَت ہوئی۔
۱۴ رَجَبُ المُرَجَّب ســـنه ۳۸۷ ھ میں اپنے پِدرِ بُزرگوار حَضَرت یَحییٰ زاہد سے بَیعَت ہو کر خِلافت حَاصِل کی۔
رَبیعُ الاَوَّل ســـنه ۴۷۳ ھ میں وَفَات پائی۔
مَزَارِ مُبَارَک گیلان میں ہے۔

🌼 سَیّد نا یَحییٰ زاہد:
۱۷ شَعبَانُ المُعَظم ســـنه ۳۴۰ھ کو مَدَائِن میں آپ کی وِلادَت ہوئی.
ســـنه ۳۷۰ ھ میں اپنے وَالِدِ مُکرَّم حَضرَت مُحَمَّد روحِی سے خِلافت پائی۔
۲۴ رَمَضَانُ المُبَارَک میں وَفَات پائی۔
مَزَارِ مُبَارَک بَغدَادِ قَدِیم میں ہے۔

🌼 سَیّدنا مُحَمَّد مورِث روحِی:
۱۲ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۲۹۹ ھ میں مَدِینَہ مُنَوَّرَہ میں وِلادَت ہوئی۔
وَالدِ گِرَامی حَضرَت دَاؤد اَمِیر سے ســـنه ۳۴۹ ھ میں بَیعَت ہو کر خِلافت پائی۔
۱۷ رَبیعُ الاَوَّل ســـنه ۴۱۵ ھ میں رِحلت فرمائی۔
قبرِ مُبَارَک جَنَّتُ البَقِیع میں ہے۔

🌼 سَیّدنا دَاؤد اَمِیر اَمجَد:
آپ کی وِلادَت ۱۱ شَعبَانُ المُعَظم ســـنه ۲۴۵ھ میں مَدِينَہ طیّبَہ میں ہوئی۔
ذِی الحِجَّہ ســـنه ۲۷۷ ھ میں اپنے وَالدِ مَاجِد حَضرَت مُوسیٰ ثانی سے خِلافت پائی۔
۱۲ شَعبَانُ المُعظم ســـنه ۳۲۱ ھ میں وِصَال فرمایا۔
مَزَار شریف آپ کا مَکَّہ مُکرَّمَہ میں ہے۔

🌼 سَیّدنا مُوسیٰ ثانی:
۶ مُحَرَّمُ الحَرَام ســـنه ۱۹۳ھ میں مَدِینَہ مُنَوَّرَہ میں وِلادَت ہوئی۔
رَبیعُ الآخِر ســـنه ۲۳۸ھ میں وَالدِ مُکرَّم عَبدُاللّٰه ثانی سے خِلافت پائی۔
مَاہِ صَفَرُالمُظفَّر ســـنه ۲۸۸ھ میں رِحلت پائی۔
مَزَارِ مُقَدَّس مَدِینَہ طیّبَہ میں ہے۔

🌼 سَیّدنا عَبدُاللّٰه ثانی:
۱۴ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۱۵۲ھ میں مَدِینَہ طیّبَہ میں وِلادَت ہوئی.
رَبیعُ الاَوَّل ســـنه ۱۹۸ھ میں اپنے وَالدِ گِرَامِی سے خِلافت پائی۔
مَاہِ رَبیعُ الآخِر ســـنه ۲۱۳ھ میں جُمعَہ کے دِن وَفات پائی۔
مَرقَدِ پَاک مَدِینَہ مُنَوَّرَہ میں ہے۔

🌼 سَیّد نا مُوسیٰ جون:
رَجَبُ المُرَجَّب ســـنه ۱۰۳ ھ میں مَدِینَہ مُنَوَّرَہ میں وِلادَت ہوئی۔
ســـنه ۱۳۳ ھ میں وَالدِ مُحتَرَم حَضرَت عَبدُاللّٰه المحض نے خِلافتِ جَدّیَہ سے سَرفراز فرمایا.
مَاہِ جَمَادِی الآخِر ســـنه ۱۵۶ھ میں مَدِینَہ طیّبَہ میں رِحلت فرمائی۔
مَزَارِ مُقدَّس اسی سَرزمینِ پَاک میں ہے۔

🌼 سَیّدنا عَبدُاللّٰه المحض:
۱۱ رَبیعُ الآخِر بَروز دو شنبہ ســـنه ۷۰ھ میں مَدِینَہ مُنَوَّرَہ میں آپ کی وِلادَت ہوئی۔
شَعبَانُ المُعَظم ســـنه ۹۲ھ میں وَالدِ مَاجِد حَضرَت حَسَنِ مُثَنّیٰ سے خِلافت پائی۔
۱۸ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۱۴۵ ھ میں وِصَال فرمایا۔
مَرقدِ مُبَارَک جَنَّتُ البَقِیع میں ہے۔

🌼 سَیّدنا حَسَنِ مُثَنّیٰ:
۱۲ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۲۹ ھ میں آپ کی وِلادَت ہوئی۔
اپنے وَالدِ مُحتَرَم سَیّدنا اِمَامِ حَسَن سے ســـنه ۴۵ ھ میں خِلافت پائی۔
۱۷ رَجَبُ المُرَجَّب ســـنه ۹۷ ھ میں رِحلت ہوئی۔
مَزَار شریف جَنَّتُ البَقِیع میں ہے۔

🌼 اِمَامِ حَسَنِ مُجتَبےٰ:
۱۵ رَمَضَانُ المُبَارَک ســـنه ۳ ھ میں بَروز پَنج شنبہ مَدِینَہ طیِّبَہ میں وِلادَت ہوئی۔ جَنابِ فَاطِمَةُالزَّهرَا بِنتِ رَسُول اللّٰه صَلَّى اللّٰهُ تَعَالىٰ عَلَيهِ وَآلِهٖ وَسَلَّم آپ کی وَالِدَۂ مَاجِدَہ ہیں۔
رَبیعُ الاَوَّل ســـنه ۳۵ ھ وَالِدِ مَاجِد حَضرَت عَلِی کرَّمَ اللّٰهُ وَجہَہ سے خِلافت و اِمَامَت کا شَرَف پایا.
۲۸ صَفَرُالمُظفَّر ســـنه ۴۵ ھ میں جَامِ شَہَادَت نوش فرمایا۔
(رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَلَيهِم اَجمَعِين)

✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

  👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑

فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے