WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Archives 2022

منقبت در شان حضرت غوث اعظم رضی اللہ عنہ۔۔۔۔۔از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

ہے زندگیء غوث کا ہر زاویہ الگ
آل رسول پاک کا ہے مرتبہ الگ

کیسا بھی آئے سامنے اک مسءلہ الگ
کردیں وہ حل کہ ان کا ہے ہر تصفیہ الگ

سب سلسلوں کی راہنمائی اسی سے ہے
سرکار غوث پاک کا ہے سلسلہ الگ

اس میں ہیں پھول ان کی محبت کے جابجا
ہے میرا قلب اس لیے آراستہ ، الگ

ملتی ہے اس میں شرع و طریقت کی تربیت
سرکار دستگیر کی ہے جامعہ الگ

حیرت میں ابن جوزی بھی ہیں دیکھ کر انھیں
ہے ان کا علم منفرد اور تجزیہ الگ

یا غوث المدد کے سہارے وہ جیتے ہیں
ان کے مریدوں کا ہے سدا حوصلہ الگ

ایام شیر خواری میں بھی روزے سے رہے
ہے ان کی زندگی کا ہر اک زاویہ الگ

اس کی مثال کوئی نہیں بیش کر سکا
ہے نظم غوث پاک میں یوں قافیہ الگ

نقش قدم پہ غوث کے ہی چلنا ہے ہمیں
ڈھونڈے نہ پھر سے اپنا کوئی راستہ الگ

کرتے ہیں جس کا تذکرہ اہل خرد بہت
ہے ڈاکوؤں کے توبہ کا وہ واقعہ الگ

اس کی سرنگ جاتی ہے سیدھے مدینے تک
کہنا نہیں ، ہے ان کی گلی کا پتہ الگ

مسحور ہوتے جاتے ہیں جن و بشر سبھی
کس طرح غوث پاک کا ہے تذکرہ الگ

پاکیزگی ملی ہے ہمیں پی کے اس کا جام
سرکار غوث پاک کا ہے میکدہ الگ

گھائل ہوا نفاق، ہوئی جیت خیر کی
اصلاح غوث پاک کا ہے اسلحہ الگ

کہتا ہوں نعت ، منقبت غوث پاک بھی
کہتے ہیں سب کہ ہے یہ مرا مشغلہ الگ

کرتے ہیں اہتمام سبھی سارے دہر میں
ہے گیارھویں کا جشن الگ، فاتحہ الگ

مردوں کو زندہ کرکے دکھایا تھا آپ نے
ان کی کرامتوں کا ہے یہ زاویہ الگ

سنتے تھے وہ فرشتوں سے آواز افسحوا
تھا اہتمام غوث کا یہ سلسلہ الگ

سچائی کا نہ چھوڑنا دامن کبھی بھی تم
ہے قول جن کا ، شہ کی ہیں وہ والدہ الگ

اک سچ کی برکتوں سے سبھی کے بچے تھے مال
بچپن سے ہی ہے غوث کا ہر ضابطہ الگ

مدحت سرائی کرنی ہے پیران پیر کی
لاتا ہوں “عینی” اس لیے میں قافیہ الگ
۔۔۔۔
از: سید خادم رسول عینی قدوسی ارشدی

سِيرَتِ غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ 💎 آٹھویں قِسط 💎 ✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

بغرضِ امتحان ایک سو ١٠٠ فقہاء کی حاضری:

🌅 حضرت غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کے عِلم و عِرفان کی شہرت جب دور دراز کے مُلکوں اور شہروں میں ہوئی تو بغداد شریف کے اَجلّۂ فقہاء میں سے ایک سو فقہاء آپ کے علم کا امتحان لینے کی غرض سے حاضر ہوئے اور ان فقہاء میں سے ہر ایک فقیہ بہت سے پیچیدہ مسائل لے کر حاضر ہوا ، جب وہ سب فقیہ بیٹھ گئے تو آپ نے اپنی گردنِ مبارک جُھکالی اور آپ کے سِینۂ مُبارک سے نُور کی ایک کِرَن ظاہر ہوئی جو اُن سب فقہاء کے سِینوں پر پڑی جس سے اُن کے دل میں جو جو سوالات تھے وہ سب مَحو ہوگئے ، وہ سخت پریشان اور مُضطرب ہوئے ، سب نے مِل کر زور سے چیخ ماری اور بعض نے اپنے کپڑے پھاڑ ڈالے ، اپنی پگڑیاں پھینک دیں۔
اس کے بعد آپ کرسی پر جلوہ افروز ہوئے اور یکے بعد دیگرے ان سب کے سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے جس پر سب فقہاء نے آپ کے علم و فضل کا اِعتراف کیا۔
(📖 جامع کرامات الاولیاء للعلامۃ النبھانی ج ١ ، ص ٢٠١ ، قلائد الجواہر ص ٣٣ ، الطبقات الکبری ج ١ ، ص ١٢٨)

💎 حافظ عماد الدین ابن کثیر علیہ الرحمہ نے اپنی تاریخ میں فرمایا ہے: “کان له الید الطولی فی الحدیث والفقه والوعظ و علوم الحقائق۔”
یعنی آپ علمِ حدیث ، فقہ ، وعظ اور علومِ حقائق میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ٨)

مجلسِ وَعظ سے بارش کا مَوقوف ہوکر اِرد گِرد بَرسنا:

🌅 ایک دفعہ حضرت سیدنا غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ اہلِ مجلس سے خطاب فرما رہے تھے کہ اس دوران بارش ہونے لگی ، آپ نے آسمان کی طرف نظر مبارک اُٹھا کر کہا: میں لوگوں کو جمع کرتا ہوں اور تو ان کو مُنتشر کرتا ہے ، آپ کا یہ کہنا ہی تھا کہ مجلس پر بارش کا برسنا موقوف ہوگیا اور اس کے اِرد گِرد بارش برستی رہی۔
(📖 قلائد الجواہر ص ٢٩ ، بہجۃ الاسرار ص ٧٥)

حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت سے پادری کا مُشرَّف بہ اسلام ہونا:

🌅 ایک دفعہ سنان نامی عیسائی پادری نے غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ کی مجلس شریف میں حاضر ہوکر سلام عرض کیا اور اجتماع میں کھڑا ہوکر بیان کیا کہ میں یمن کا رہنے والا ہوں ، میرے دل میں یہ بات پیدا ہوئی کہ میں اسلام قبول کرلوں اور اس پر میرا مُصمَّم ارادہ ہوگیا کہ یمن میں سب سے افضل و اعلیٰ شخصیت کے ہاتھ پر اسلام قبول کروں گا۔
اسی سوچ بچار میں تھا کہ مجھے نیند آئی اور میں نے حضرت عیسیٰ علیٰ نبینا علیہ الصلوٰۃ والسلام کو خواب میں دیکھا ، آپ نے مجھے ارشاد فرمایا: “یا سنان اذھب الی بغداد و اسلم علی ید الشیخ عبدالقادر فانه خیر اھل الارض فی ھٰذا الوقت۔”
یعنی اے سنان ! بغداد شریف جاؤ اور شیخ عبدالقادر جیلانی کے دستِ حق پر اسلام قبول کرو ، کیونکہ وہ اس وقت رُوۓ زمین کے تمام لوگوں سے افضل و اعلیٰ ہیں۔
(📖 قلائد الجواہر ص ١٨ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٦)

💎 شیخ عمر کیمانی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ آپ کی خدمتِ اقدس میں تیرہ افراد اسلام قبول کرنے کے لیے حاضر ہوئے ، مسلمان ہونے کے بعد اُنہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگ عرب کے عیسائی تھے ، ہم نے اسلام قبول کرنے کا ارادہ کیا تھا اور یہ سوچ رہے تھے کہ کسی مردِ کامل کے دستِ حق پرست پر اسلام قبول کریں۔
اسی اثناء میں ہاتفِ غیب سے آواز آئی کہ بغداد شریف جاؤ اور شیخ عبدالقادر جیلانی کے مبارک ہاتھوں پر اسلام قبول کرو ، کیونکہ اس وقت جس قدر ایمان ان کی برکت سے تمہارے دِلوں میں جاگزیں ہوگا ، اس قدر ایمان اس زمانہ میں کسی دوسری جگہ سے ناممکن ہے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ١٨ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٦) 

✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

  👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑

فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے

जीलानी जमाअ़त के चीफ खलीफा हज़रत मौलाना हाजी सखी मुहम्मद क़ादरी के साथ एक नूरानी कारवाँ ज़ियारते हरमैन तय्यबैन [उ़मरा] के लिए रवाना हुआ। रिपोर्टर: शुमार अ़ली क़ादरी अनवारीखादिम: मदरसा जामिया मुजद्ददिया फज़्ले मासूमिया जानपालिया, तहसील: सेड़वा जिला: बाड़मेर (राजस्थान


इरादे रोज़ बनते हैं पर वोह टूट जाते हैं।
वही तयबा को जाते हैं जिन्हें आक़ा बुलाते हैं।

अल्लाह तआ़ला के फज़्ल व करम और हुज़ूर नबी-ए-अकरम सल्लल्लाहु अ़लैहि वसल्लम के सदक़े व तुफैल ,खलीफा-ए- हुज़ूर सय्यद पीर ताज हुसैन शाह जीलानी दरगाह कामारो शरीफ व चीफ खलीफा: जीलानी जमाअ़त, हज़रत मौलाना अल्हाज सखी मुहम्मद साहब क़ादरी , 03/11/2022 को अपने क़फिला के साथ सफ़रे हरमैन शरीफैन [पवित्र मक्का व मदीना] के लिए रवाना हुए, जिनका दारुल उ़़लूम फ़ैज़ाने ताज वीसासर के विस्तृत मैदान में जीलानी जमाअ़त व असातज़ा व तल्बा-ए-दारुल उ़लूम फैज़ाने ताज की जानिब से गुल पोशी,नअ़त व मन्क़बत ख्वानी व मौलूद शरीफ के नग़मों से शानदार स्वागत करने के साथ अलविदाइया दिया गया-

अंत में उन्होंने सभी मुसलमानों के लिए, विशेष रूप से अपने प्यारे वतन भारत देश के लिए, शांति और भाईचारे की दुआ़ की – फिर यह क़ाफिला सेड़वा पहुंचा जहां दारुल उ़़लूम अनवारे ग़ौषिया सेड़वा के शिक्षकों और छात्रों ने उनका भव्य स्वागत किया –
उस के बाद यह धन्य क़ाफिला बाड़़मेर के लिए रवाना हुआ और बाड़़मेर में ताज फाउंडेशन के विस्तृत मैदान में फूलों के साथ स्वागत किया गया।

आखिर में, बाड़मेर रेलवे स्टेशन पर, पीरे तारीक़त नूरुल उ़ल्मा हज़रत अ़ल्लामा अल्हाज सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी, मद्दज़िल्लहुल अ़ाली, नाज़िमे आला व शैखुल हदीष दारुल उ़़लूम अनवारे मुस्तफा सेहलाऊ शरीफ, सैयद गुलाम शाह मटारी बामणोर, सय्यद सोहबत अ़ली शाह आ़लमसर, पदमाराम जी विधायक चौहटन, हाजी फतेह मुहम्मद ज़िला अध्यक्ष कांग्रेस कमेटी बाड़मेर, सामाजिक कार्यकर्ता श्री राजिंदर सिंह चौहान, श्री अशरफ अली खिलजी, सरपंच सच्चू खां हरपालिया एवं बाड़़मेर के समस्त जीलानी जमाअ़त की ओर से आपका एवं आपके साथ इस पवित्र यात्रा पर जाने वाले सभी हज़रात का हार्दिक स्वागत किया गया तथा दुआ़ के साथ इस नूरानी कारवां को विदा किया गया-

इस मौके पर नूरुल उ़़ल्मा हज़रत अल्लामा अल्हाज पीर सय्यद नूरुल्लाह शाह बुखारी मद्दज़िल्लहुल आ़ली ने हरमैन तय्यबैन के इस मुबारक सफर पर जाने वाले सभी हज़रात के सफर में आसानी व उन के उ़़मरा व दूसरे इबादतों की क़बूलियत के लिए दुआ़ करने के साथ उन सभी हज़रात से पवित्र स्थानों पर देश और राष्ट्र की बेहतरी के लिए विशेष दुआ़ करने का अनुरोध किया।
इस पवित्र यात्रा[सफरे हरमैन] पर जाने वाले हज़रात को विदाई देने के लिए आसपास के विभिन्न गांवों के सैकड़ों लोग बाड़़मेर रेलवे स्टेशन पर एकत्र हुए।

)

جیلانی جماعت کے چیف خلیفہ حضرت مولاناالحاج سخی محمد قادری کے ساتھ ایک نورانی قافلہ زیارت حرمین طیبین کے لیے روانہ.. رپورٹر: شمار علی قادری انواری خادم: مدرسہ جامعہ مجددیہ فضل معصومیہ جانپالیہ،تحصیل:سیڑوا ضلع:باڑمیر (راجستھان


ارادے لاکھ بنتے ہیں بنکر ٹوٹ جاتے ہیں
طیبہ وہی جاتے ہیں جنہیں آقا بلاتے ہیں

اللہ ربّ العزت کے فضل وکرم و حضور سرکار مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل جیلانی جماعت کے چیف خلیفہ حضرت مولانا الحاج سخی محمد قادری صاحب اپنے قافلہ کے ساتھ 3/11/2022 کو سفر حرمین شریفین طیبین کے لئے روانہ ہوئے جن کا دارالعلوم فیضان تاج ویسا سر کے وسیع میدان میں جیلانی جماعت واساتذہ و طلبۂ دارالعلوم فیضان تاج کی جانب سے گل پوشی نعت و منقبت و مولود شریف کے نغموں سے شاندار استقبال کرنے کے ساتھ الوداعیہ دیا گیا-

آخر میں آپ نے جملہ مسلمانوں کے لئے خصوصاً وطن عزیز ہندوستان کے لئے امن وامان و بھائی چارے کے لئے دعائے خیر فرمائی- پھر یہ قافلہ سیڑوا پہونچا جہاں دارالعلوم انوار غوثیہ سیڑوا کے اساتذہ وطلبہ و سہروردی جماعت سیڑوا نے آپ کا شاندار استقبال کیا-
بعدہ یہ مبارک قافلہ باڑمیر کی طرف روانہ ہوا باڑمیر میں تاج فاؤنڈیشن کے وسیع میدان میں آپ کا گل پوشی کے ساتھ استقبال کیا گیا بعدہ باڑمیر ریلوے اسٹیشن پر حضور پیر طریقت نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی ناظم اعلیٰ و شیخ الحدیث دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف،سید غلام شاہ مٹاری و سید صحبت علی شاہ ، پدما رام جی MLA صاحب،جناب حاجی فتح محمد صاحب ضلع صدر گانگریس کمیٹی،سماجی خدمت گذار جناب راجیندر سنگھ چوہان،جناب اشرف علی خلجی صاحب،سرپنچ سچو خان ہرپالیہ و تمام جیلانی جماعت باڑمیر کی جانب سے آپ اور آپ کے ساتھ اس مقدس سفر پر جانے والے سبھی زائرین حرمین طیبین کا شاندار استقبال کیا گیا اور بعدہ دعاؤں کے ساتھ اس قافلہ کو روانہ کیا گیا-
اس موقع پر نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللّٰہ شاہ بخاری مدظلہ العالی نے سبھی زائرین حرمین طیبین کو دعاؤں سے نوازتے ہوئے ان سبھی حضرات سے مقدس مقامات پر ملک وملت کی بہتری کے لیے خصوصی دعاؤں کی گذارش کی-
ان زائرین حرمین شریفین کو الوداعیہ دینے کے لیے باڑمیر ریلوے اسٹیشن پر شہر سمیت اطراف کے مختلف گاؤں کے سیکڑوں لوگ اکٹھا ہوئے-

)

محبوب سبحانی سیدناسرکارغوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے چنداہم ملفوظات وارشادات.. از:محمدشمیم احمدنوری مصباحی خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

بلاشبہ ﷲ تعالیٰ کے نیک اور محبوب بندوں سے محبت کرنا ﷲ تعالیٰ کوبہت ہی محبوب وپسندیدہ ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہےیاایھاالذین آمنوااتقوالله وکونوا مع الصّٰدقین (سورۃ توبہ:۱۱۹) ’’ اے ایمان والو! ﷲ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ ‘‘ ﷲ جل شانہ کے محبوب ومقبول بندوں میں سے ایک نہایت ہی محبوب ومقبول بندے سیدنا شیخ عبد القادر جیلانی رضی ﷲ عنہ ہیں ، آپ کا اسم گرامی ’’ عبد القادر ‘‘ کنیت ’’ ابومحمد ‘‘ اور ’’ محی الدین ، محبوب سبحانی،پیرپیراں،غوث اعظم ‘‘ القابات ہیں ،سرکارِ بغداد سے عقیدت ومحبت اُس وقت تک مرتبۂ کمال تک نہیں پہنچ سکتی جب تک کہ آپ کی تعلیما ت وارشادات کو مشعل راہ بنا کر راہ ہدایت پر گامزن نہ ہواجائے،آپ کے مقالات وارشادات آج بھی متلاشیان حق کو منزل مراد تک کامیابی سے لے جانے کے لیے کافی ہیں ،اور ویسے بھی بزرگانِ  دین   رحمہم  اللہ اجمعین  کے ارشادات وفرامین ہمارے لئے زندگی کے کثیر شعبہ جات میں راہنمائی مہیا کرتے ہیں ، ان نفوسِ قُدسیہ کی طویل زندگیاں دنیا کے نَشیب وفَراز سے گزری اور دینداری سے واقفیت میں بِیتی ہوتی ہیں ، اسی لئے ان کے فرامین بھی سالہا سال کے تجربات کا نچوڑ ہوتے ہیں ، آئیے حضور غوثِ پاک  علیہ الرحمة والرضوان  کے کچھ اہم ارشادات و فرامین  پڑھتے اور نصیحت حاصل کرتے ہیں :چنانچہ اسی اُمید سے ذیل کی سطور میں آپ رضی ﷲ عنہ کے چند ملفوظات و ارشادات نذرقارئین ہیں-ملاحظہ فرمائیں-

★تو اوّلاً علم پڑھ اور عمل کر اور دوسروں کو علم سکھا،یہ صفتیں تیرے لیےتمام بھلائیوں کو جمع کردیں گی-(فیوض غوث یزدانی، ترجمہ:الفتح الربانی ص/488)

★حرام کاکھانا تیرے قلب کو مردہ کرےگا اور حلال کا کھانااس کوزندہ بنادےگا-(ایضاً ص/400)

★اگرتم دنیا کے دروازے سے منہ پھیرلو اور حق عزوجل کے دروازے کومنہ کرلو تودنیا نکل کر خود تمہارے پیچھے آئےگی-(ایضاً ص/288)

★اپنے بچوں کو اور اپنے گھر والوں کو اللہ کی عبادت اور اس کے ساتھ حسن ادب اور اس سے راضی رہنا سیکھاؤ-(جلاءالخواطر ص/247)

★مومن کے لیے ضروری ہے کہ پہلے فرائض میں مشغول ہو،جب اس سے فارغ ہوجائےتوسنتوں میں مشغول ہو، اس کے بعدنوافل وفضائل میں مشغول ہو-(سیرت غوث اعظم ص/125)

★سنت کی پیروی کرو،دین الٰہی میں بدعت نہ نکالو،خدا اور اس کے رسول ﷺ کے ہر قول پر عمل کرو-ایضاً ص/141)

★تم اللہ عزوجل کی رحمتوں پر شکر کرو اور نعمتوں کو اس کا عطیہ سمجھو-(فیوض غوث یزدانی ترجمہ:الفتح الربانی ص/ 81)

★آدمیوں میں سب سے بڑا عقل مند وہ ہے جو اللہ کی اطاعت کرے اور سب سے بڑا جاہل وہ ہے جو اس کی نافرمانی کرے-(ایضاً ص/113)

★بُروں کے ساتھ تیری صحبت تجھے اچھوں سے بدگمانی میں ڈال دےگی- تو قرآن اور رسول ﷺ کی حدیثوں، قول اور فعل کے سائے میں چل تو تونجات پاجائےگا-(ایضاً ص/113)

★کاہل نہ بن، کاہل آدمی ہمیشہ محروم رہتاہے،اور اس کے گریبان میں ندامت ہوتی ہے، تو اپنے اعمال کو اچھابنا-(ایضاً ص/111)

★خدائے بزرگ وبرتر کو چاہنے والا جنت نہیں چاہتا،اور دوزخ سے نہیں ڈرتا بلکہ محض اس کی ذاتِ حق کی آرزو رکھتا ہے،اس کی نزدیکی چاہتاہے اور اپنے سے اس کی دوری سے ڈرتاہے-(جلاء الخواطر ص/70)

★صبر یہ ہے کہ بلا و مصیبت کے وقت اللہ عزوجل کے ساتھ حسن ادب رکھےاور اس کے فیصلوں کے آگے سرتسلیم خم کردے-(بہجة الاسرار ص/234)

★اے غافل اے نادان! ہوشیار ہوجا تو دنیا کے واسطے پیدا نہیں کیا گیا ہے بلکہ تو آخرت کے واسطے پیداکیا گیا ہے-(فیوض غوث یزدانی ترجمہ:الفتح الربانی ص/434)

★تم اپنی اور دوسروں کی اصلاح ودرستی میں مشغول رہو اور دنیا کی ہوس کو چھوڑ دو-(ایضاً ص/448)

★جو کوئی یہ چاہے کہ اس کو تقدیر الٰہی پر رضا حاصل ہوجائے اس کو چاہییے کہ ہمیشہ موت کاذکر کیا کرے-(ایضاً ص/510)

★تم دنیا کے پیچھے دوڑ رہے ہو تاکہ وہ تم کو کچھ دے دے اور دنیا اولیاءاللہ کے پیچھے دوڑتی ہے تاکہ وہ کچھ ان کو دے دیں-(ایضاً ص/593)

★تو اس بات کی کوشش کر کہ تو کسی کو ایذا نہ دے اور تیری نیت ہر ایک کے لیےنیک رہے-(ایضاً ص/1220)

★اللہ سے مغفرت مانگو،وہ سب گناہ بخش دےگا-تھوڑے عمل کی بھی قدر فرمائےگا اور اس پر اس سے کہیں بہتر بدلہ دےگا-کیونکہ وہ بڑا سخی داتا ہے-وہ بلا عوض اور بلا سبب دیتا ہے-(جلاء الخواطر ص/96)

★اے انسان، اگر تجھے محد سے لے کر لحد تک کی زندگی دی جائے اور تجھ سے کہا جائے کہ اپنی محنت، عبادت و ریاضت سے اس دل میں اللہ کا نام بسا لے تو ربِ تعالٰی کی عزت و جلال کی قسم یہ ممکن نہیں، اُس وقت تک کہ جب تک تجھے اللہ کے کسی کامل بندے کی نسبت وصحبت میسر نہ آجائے(بہجة الاسرار ص/۷)

★علم(مستند ذرائع سے) حاصل کر پھر اس پر عمل کر پھر دوسروں تک علم پھیلا، وعظ کر(الفتح الربانی ص109)
.
★ دنیا آخرت کی کھیتی ہے جو یہاں نہیں بوئے گا وہاں آخرت میں کچھ حاصل نہیں کر پائے گا ۔ (سرالاسرار ص125)

★ اللہ کے ولی کو ہر حال میں نبی پاک ﷺ کی پیروی کرنا ہوتی ہے ۔(سر الاسرار ص98)

★ رویا کرو(خوفِ خدا میں ، عشقِ خدا میں، شرمِ نبی میں و عشقِ رسول ﷺ میں، اللہ و رسول کی یاد میں اور اپنے گناہوں پررویا کرو)قبل اس کے کہ تم پر رویا جائے ۔(الفتح الربانی ص105)
.
★ شریعت ایک درخت ہے طریقت اس کی ٹہنیاں ہیں(شریعت کا حصہ ہیں کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر ان کا وجود ممکن نہیں) اور معرفت اس کے پتے ہیں(شریعت کا حصہ ہیں کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر ان کا وجود ممکن نہیں) اور حقیقت اس کاپھل ہے(شریعت کا حصہ ہے کہ درخت یعنی شریعت کے بغیر پھل کا وجود ممکن نہیں)(سرالاسرار ص87)
.
★بربادی ہے تیری ، افسوس ہے تجھ پر کہ تو اپنی گدی حجرے میں بیٹھا ہوتا ہے مگر تیرا دل لوگوں کے آنے(اپنی تعظیم ہونے، مشھور ہونے، بڑا ہونے ، ہاتھ پاؤں چموانے کی خواہش رکھتا ہے) اور انکے تحائف و نذرانے کا منتظر ہوتا ہے..(الفتح الربانی ص97)
.
★عالم وہ نہیں جس کے پاس صرف ظاہری علم ہو،عالم وہ ہوتا ہے جو ظاہر و باطن میں نبی پاک ﷺ کا راز ہوتا ہے ۔(سر الاسرار ص99)
.
قرآن و سنت پے عمل کرو، شریعت(فرض،واجب، سنت ومستحب) پے عمل کرو اخلاص کے ساتھ، اسی طرح کرتے رہو یہاں تک کہ اللہ تمہیں فھم و فراست، ولایت و قرب دے دےگا ان شاء اللہ عزوجل ۔(الفتح الربانی ص102)
.
★دل کی زندگی علم ہے اسے ذخیرہ کر لے، دل کی موت جہالت ہے اس سے دامن بچائے رکھ ۔(سرالاسرار ص102)
.
★خواہشات، لوگوں سےامیدیں کم سے کم رکھ اور حرص و لالچ کو کم سے کم کر اور نماز ایسے پڑھ(کوشش کر کہ عبادات و نیکیاں ایسی دلی لگن و سچائی ستھرائی، کامل طریقے سے کر)کہ جیسے یہ آخری موقع ہو (جلاء الخواطر ص74ملخصا)
.
★اللہ کی رحمت کا انتظار کر، امید رکھ اور مایوس مت ہونا ۔(فتوح الغیب ص12)
.
★شریعت پر پابندی سے عمل کر اور کما کر کھا، تجھے اللہ سے شرم نہیں آتی کہ(بلامجبوری بلااجازتِ شرع)مانگ کر کھاتےہو،بھیک مانگتے ہو(اسے فقیری کہتے ہو،یہ فقیری نہیں گناہ ہے) ہاں تو نے توکل کیا اور بن مانگے تجھے ملا تو کھانے میں حرج نہیں ۔(جلاء الخواطر ص64ملخصا)
.
★فاسق اور غافل مخلوق(گستاخ، گمراہ، فاسق و فاجر لوگوں اور ایسے گروپ اور ایسے فرقوں) سے قطع تعلق کرنا(دور رہنا اور دوستی میل جول نا کرنا)نہایت ضروری ہے- (فتوح الغیب ص21)
.
★اے غافل، اے دنیا و گناہ میں مگن ، اے منافق، اے مشرک ، اے کافر! تم کب حق کی طرف رجوع کرو گے، کب اپنےخواہشات و لذات سے نکلو گے،یہ دنیا و لذات کچھ نہیں، اس سے جان چھڑا ، اللہ کی طرف راغب ہوجا، اپنے کاروبار ومشغولیت سے وقت نکال کر نماز پڑھ عبادات کر، اللہ کے احکام مان اور اسکی منع کردہ سے بچ اور(اگر شریعت پے عمل کرنے سے دولت صحت کم ملے تو یہ اللہ کی طرف سےامتحان ہوسکتا ہے لھذا)آفات و مصائب پے صبر کر ۔(جلاء الخواطر ص18ملخصا ماخوذا)

★فرقہ حالیہ یہ جو کہتے ہیں کہ مرشد جو کرے اس کی پکڑ نہیں، اور کہتے ہیں کہ جو ولایت کے درجے کو پہنچ جائےاس سے احکامِ شریعت عبادات وغیرہ معاف ہوجاتے ہیں، اس کے لیے حرام حلال ہوجاتے ہیں یہ بدعتی کافر زندیق ملحد دائرۂ اسلام سے خارج ہیں ۔(سرالاسرار ص140ملخصا)

★جوشخص آداب شریعت نہیں اپناتا،قیامت کے دن آگ اسے ادب سکھائےگی-(الفتح الربانی ص/91 )

★پہلے لوگ دین اور دلوں کے اطباء،اولیاء اور صالحین کی تلاش میں مشرق و مغرب کاچکر لگاتے تھے،جب انہیں ان میں سے کوئی مل جاتا تو اس سے اپنے دین کی دوا طلب کرتے تھے،اور آج تم فقہاء،علماء اور اولیاء سے بغض رکھتے ہوجو ادب اور علم سکھاتے ہیں،نتیجہ یہ ہے کہ تم دوا حاصل نہیں کر پاتے-(الفتح الربانی مجلس:39 ص/127)

★ایک سنی ہی اہل حق ہیں، یہی لوگ اہلِ سنت ہیں، یہ وہ ہیں جن کے تمام اقوال اور افعال شریعت کے مطابق ہوں..(سرالاسرار ص140)

ہم نے اوپر کے سطور میں محبوب سبحانی سیدنا سرکار غوث اعظم ابو محمد شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کچھ اہم ملفوظات، فرمودات وارشادات درج کرنے کی کوشش کی ہے،کیونکہ حضور غوث اعظم کے جملہ ارشادات وملفوظات بلاشبہ جہاں اسلامی ادب کا عظیم سرمایہ وشاہ کار ہیں وہیں آپ کے فرامین رہتی انسانیت بالخصوص مسلمانوں کے لیے ذریعۂ اصلاح وہدایت ونجات ہیں، حضور غوثیت مآب کی دینی و علمی اور روحانی تعلیمات کو عام کرنے کی جس قدر ضرورت موجودہ دور میں ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی،اس لیے ہم سبھی مسلمانوں کو چاہییے کہ اپنے اکابرین بالخصوص حضور غوث اعظم کے ان فرامین کو پڑھ کر ان پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کریں-
اللہ وحدہ لاشریک ہم سبھی لوگوں کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، حق بات پھیلانا بھی اچھی بات ہے مگر اس سے بھی زیادہ ضروری یہ ہے کہ گراں قدر وانمول باتوں پر عمل کیا جائے، اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے اسلاف کی تعلیمات و فرمودات پڑھنے اور عمل کی توفیق دے-آمین بجاہ سیدالمرسلین ﷺ

مرا دل روز کہتا ہے در غوث الوری چلیے.. از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

نبی سے ربط جڑتا ہے در غوث الوری چلیے
علی کا فیض ملتا ہے در غوث الوری چلیے

وہیں سے مل رہی ہے کامرانی دونوں عالم کی
وہی در مصطفیٰ کا ہے در غوث الوری چلیے

ارادے روز ہوتے ہیں اجازت مل نہیں پاتی
مرا دل روز کہتا ہے در غوث الوری چلیے

وہیں پر عاشقوں کو عشق کا بادہ پلاتے ہیں
دل بسمل تڑپتا ہے در غوث الوری چلیے

عقیدے کے مریضوں کو شفاء ملتی ہے اس در سے
خدا ایمان دیتا ہے در غوث الوری چلیے

وہ زندہ کر دیا کرتے ہیں اک ٹھوکر سے مردوں کو
تمہارا دل بھی مرتا ہے در غوث الوری چلیے

اسی دربار کی خیرات بٹتی ہے زمانے میں
وہاں ہر کوئی پلتا ہے در غوث الوری چلیے

وہاں ابدال پھرتا ہے وہیں اوتال رہتا ہے
وہاں اقطاب بنتا ہے در غوث الوری چلیے

نہیں آؤں گا میں اختر کبھی بغداد سے واپس
کوئی کانوں میں کہتا ہے در غوث الوری چلیے

از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

سِيرَتِ غَوثِ اَعظم رَضِىَ اللّٰهُ تَعَالىٰ عَنهُ 💎 ساتویں قِسط 💎✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

🌅 مجلس کی کیفیت:
 
آپ کی مجلس شریف میں نہ تو کسی کو تُھوک آتا تھا ، نہ کوئی کھنکارتا تھا اور نہ ہی کوئی کسی سے کلام کرتا تھا ، کسی فرد کو مجلس میں سے کھڑے ہونے کی جرات بھی نہ ہوتی تھی ، آپ کی تقریرِ دِلپذیر سے لوگوں کی وِجدانی کیفیت ہوتی تھی-
آپ کے دستِ حق پرست پر کثیر تعداد میں لوگوں نے توبہ کی ـ
شیخ عمر کیمانی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: “آپ کی مجالسِ شریفہ میں سے کوئی مجلس ایسی نہیں ہوتی تھی جس میں یہود و نصاریٰ اسلام قبول نہ کرتے ہوں ، یا ڈاکو ، قزَّاق ، قاتل ، مُفسد اور بد اعتقاد لوگ آپ کے دستِ حق پرست پر توبہ نہ کرتے ہوں۔”
(📖 بہجۃ الاسرار ص ٩٦ – قلائد الجواہر ص ١٨)

🌅 مجلسِ وعظ میں ہجوم:

 حضور سیدنا غوثِ اعظم رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ابتداء میں میرے پاس دو یا تین آدمی بیٹھا کرتے تھے پھر جب شہرت ہوئی تو میرے پاس خِلقت کا ہجوم آنے لگا ، اس وقت میں بغداد شریف کے محلّہ حلیہ کی عیدگاہ میں بیٹھا کرتا تھا ، لوگ رات کو مشعلیں اور لالٹینیں لے کر آتے پھر اتنا اجتماع ہونے لگا کہ یہ عیدگاہ بھی لوگوں کے لیے ناکافی ہوگئی ، اس وجہ سے باہر بڑی عیدگاہ میں منبر رکھا گیا ، لوگ کثیر تعداد میں دور دراز سے گھوڑوں ، خچروں ، گدھوں اور اونٹوں پر سوار ہوکر آتے ، تقریباً ستّر ہزار کا اجتماع ہوتا تھا۔
(📖 بہجۃ الاسرار ص ٩٢ ، قلائد الجواہر ص ١٢/١٣)

💎 حضرت کے صاحبزادہ والا شان سیدنا عبدالوہاب رضی اللہ عنہ کا ارشاد گرامی ہے:
“کان یحضرہ العلماء والفقھاء و المشائخ وغیرھم و یکتب ما یقول فی مجلسه اربع مائة محبرۃ عالم۔”
یعنی آپ کی مبارک مجلس میں علماء ، فقہاء اور مشائخ وغیرہم بکثرت تعداد حاضر ہوتے تھےـ اور آپ کی مجلس میں افاضل علماء جن کی تعداد چار سو تھی ، قلم اور دوات لے کر حاضر ہوتے تھے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ١٨ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٨)

🌅 آوازِ مبارک کا فیضانِ اثر:

 آپ کی مجلسِ مبارک میں باوجودیکہ ہجوم بہت زیادہ ہوتا تھا ، لیکن آپ کی آوازِ مبارک جتنی نزدیک والوں کو سُنائی دیتی تھی اتنی ہی دور والوں کو سنائی دیتی تھی ، یعنی دُور اور نزدیک والے حضرات یکساں آپ کی آوازِ مبارک بالکل صاف سُنتے تھے۔
(📖 قلائد الجواہر ص ٧٤ ، بہجۃ الاسرار ص ٩٤)

💎 قابلِ غَور نُکتہ:

 بغیر كِسى سَاؤنڈ سِسٹم کے سَتَّر ہَزَار کے مَجمَع تک اپنی آواز پہنچانا اور سب کا یَکسَاں اَنداز میں سَماعَت کرنا آپ کی ایسی کرامت ہے کہ روزانہ ظاہر ہوتی رہتی تھی۔

✍🏻  سراج تاباؔنی ـ کلکتہ

  👑 👑 👑 👑 ـ 👑 👑 👑 👑

فَيضَانِ تَاجُ الشَّرِيعَہ علیہ الرحمہ جَارِى ہے

خواب میں اپنا چہرہ دکھا دو، عبدالقادر جیلانی،،از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

بگڑی ہوئی تقدیر بنا دو، عبد القادر جیلانی
خواب میں اپنا چہرہ دکھا دو، عبدالقادر جیلانی

تیرے خدا نے تجھ کو یقیناً ایسی قوت بخشی ہے!
مردوں کو ٹھوکر سے جلا دو، عبدالقادر جیلانی

موجِ بلا میں کشتی پھنسی ہے کوئی بھی کھیونہار نہیں ہے
اس کو للہ پار لگا دو، عبدالقادر جیلانی

کرتے ہیں جو شانِ نبی میں گستاخی اور بےباکی
تم ان کی ہستی کو مٹا دو، عبدالقادر جیلانی

عشقِ نبی میں غرق رہیں ہم، ہر لمحہ بس نعت پڑھیں ہم
جام ہمیں تم ایسا پلا دو، عبدالقادر جیلانی

چور تو چوری کرنے جائے، اللہ اللہ پھر اُس کو
وقت کا تم ابدال بنا دو، عبد القادر جیلانی

کب سے تمنا دل میں لے کر اپنے بیٹھا ہے اختر
اپنا اسے بھی روضۂ دکھا دو، عبدالقادر جیلانی

از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

جہیز کے بھکاریوں اور بارات کے جوکروں پر لگام لگانا ضروری ہے،از قلم جمال اختر صدف گونڈوی ،


ہندوستان میں سب سے زیادہ پھیلنے والی لعنت جہیز ہے جو کہ غریب باپ کے لئے سب سے زیادہ مشکلیں کھڑی کر رہی ہے،
شمالی ہند میں یہ چلن کچھ زیادہ ہی بڑھ چکی ہے، چھوٹی سی چھوٹی شادیوں میں بھی موٹر سائیکل،فرج،واشنگ مشین،کولر،ڈبل بیڈ،سلائ مشین،سونے کی انگھوٹھی، کچھ نقد روپے، یہ امر لازم کی طرح مسلم کمیونٹی میں رائج ہے، اس پر ستم یہ کہ لڑکے والے اپنے تمام رشتے داروں کو باراتی بناکر چار پانچ سو افراد پر مشتمل لڑکی والوں کے سروں پہ عذاب کی طرح مسلط ہو جاتے ہیں،
اور وہاں پہنچ کر مغلیہ سلطنت کے وارثین کی طرح فرمائشیں کرتے ہیں، مرغے کی صحت مند ٹانگیں کہاں ہیں؟ مجھلی فرائ تو نظر نہیں آ رہی ہے، نل کا پانی کون پئے گا گلا خراب ہو جاے گا منرل واٹر کا بوٹل لائیے ، کولڈرنکس نظر نہیں آ رہی ہے کدھر ہے، بکرے کا سالن فرائ و بھنا ایک ساتھ لائیے ، کباب والا نظر نہیں آ رہا ہے، سلاد میں چکندر کم کیوں ہے؟
یا اللہ ان مفت خوروں پہ عذاب کیوں نہیں بھیج دیتا جو غریب بیٹی کے دروازے پر اپنے سارے شوق پورے کر رہے ہیں،
اب ذرا اس غریب بیچارے باپ کے بارے میں بھی غور کر لیں جو سالوں محنت کرکے ایک ایک پیسہ جمع کیا اور کسی طرح اپنی بیٹی کی شادی کا انتظام کیا اس کے دل سے پوچھئے کیا اس نے کبھی سوچا ہوگا کہ یہ سماج بیٹی کرنے کی اتنی بڑی سزا دیگا،غریب باپ رات رات صرف اس لئے نہیں سو پاتا کہ اسکی بیٹی جوان ہو چکی ہے، لوگ طعنے دے رہے ہیں، کتنی جلدی اسکی رخصتی کر دی جاے ، لڑکی کو دیکھنے کے لئے لڑکے والے آٹھ دس لوگ جاتے ہیں اس میں اسکی بہن،بھابھی، اسکی بوا، اور چند رشتوں کے اسپیشلسٹ ہوتے ہیں جو صرف وہاں کھانے اور لڑکی میں عیب تلاشے جاتے ہیں،
کھانا لگا دیا جاتا ہے ٹھونس ٹھونس کر کھاتے ہیں اسکے بعد ایک دوسرے کے کان میں سرگوشیاں کرتے ہیں لڑکی ایسی ہے لڑکی ویسی ہے رنگ گاڑھا ہے، پاؤں تیڑھے ہیں، ناک لمبی ہے، انگلی پتلی ہے، آنکھ کتھئ نہیں ہے، صحت ٹھیک نہیں ہے،
ہزار عیب نکال کر آپس میں فیصلہ کرتے ہیں کہ انکو گھر جاکر جواب دیا جائے ، لڑکی کے باپ سے یہ کہتے ہوے وہاں سے نکل جاتے ہیں کہ گھر پر مشورہ کرکے فون کروں گا،
جب کہ سارا خاندان ساتھ میں لیکر آتے ہیں گھر میں کوئ بچا بھی نہیں ہوتا ہے،
اسکے بعد پھر کہیں جاکر دس بیس جگہوں پر ایسے ہی ٹھونس ٹھونس کر کھائنگے تب جاکر کہیں ایک جگہ رشتہ سمجھ میں آئے گا،
پھر یہاں سے پورے خاندان کی اصلیت سامنے آنا شروع ہو جاے گی،
لڑکے کو سونے کی انگوٹھی،بلٹ موٹر سائیکل،سونے کا چین، بوا کو ایک جوڑی کپڑا، لڑے کے بھائیوں کے لئے کوٹ پینٹ، لڑکے کے ماں اور باپ کے لئے انکی پسند کا کپڑا، دو تین شہ بالا کے لئے بھی کپڑے، لڑکی کی پھوپھی،بہن،پھوپھا،خالو، سب کے عمدہ جامہ اسکے کے علاؤہ ہمارے پانچ سو باراتیوں کے لئے عمدہ لذیز کھانے انکے چاے ناشتہ کا انتظام ہونا چاہیے،
منگنی میں ہمارے 100 رشتے دار آئینگے انکے لئے بہترین بند و بست ہونا چاہئے کیونکہ رشتے داروں میں ہماری ناک کٹ گئ تو ہم منھ دکھانے کے قابل نہیں رہینگے،
زمانے کے اعتبار سے ٹی،وی،فرج،کولر،واشنگ مشین،سلائ مشین، دو درجن بڑے اور دو درجن چھوٹے برتن، تو دینا ہی پڑے گا،
الہی کیوں نہیں آتی قیامت ماجرہ کیا ہے،
ذرا سوچیں وہ قوم جس کے لئے بیٹاں رحمت ہیں کس قدر ان بیٹوں کی شادی میں سودے بازیاں ہو رہی ہیں، اس پر ملی تنظیموں،خانقاہوں، کی خاموشیاں کہیں نہ کہیں بھیانک مستقبل کا اندیشہ پیدا کر رہی ہیں،
اگر تمام خانقاہیں اس بات کر متحد ہو جائیں کہ ہمارا کوئ بھی مرید جہیز نہیں لیگا تو انشاء اللہ اسکے بہت بہتر نتائج سامنے آ سکتے ہیں،
ایسے ہی تمام مرکز اپنے اپنے کارکنان کو سخت تنبیہ کر دیں کہ کوئ بھی جہیز والی شادی میں شرکت نہیں کرے گا اور نہ ہی نکاح پڑھانے جاے گا ، یقین کیجئے بہت حد تک اس لعنت سے غریبوں کو چھٹکارا مل جاے گا،
ناموس رسالت کے نام پر مرنے مٹنے کا کھوکھلا دعوی کرنے والے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان پر کب عمل کرینگے کہ جسکی بیٹی ہو وہ اسے اچھی پرورش کرکے رخصت کر دے اسکے لئے جنت ہے،
غریب چاہے جتنی اچھی پرورش کر دے لیکن اس بیٹی کی رخصتی آخر انہیں بھیڑیوں کے یہاں ہونی ہے جو اس غریب بیٹی کے باپ کا گوشت نوچ نوچ کر کھانے کے لئے اپنے بیٹوں کو پیدا کئے ہیں،
ایک دو زخم نہیں سارا بدن ہے چھلنی،
درد بیچارہ پریشاں ہے کہاں سے اٹھے،
افسوس تو تب ہوتا ہے جہاں یہ سارے خرافات ہوتے ہیں انہیں میں کوئ نہ کوئ شیخ، پیر، قاید اعظم کی بھی شرکت ہوتی ہے،
اور وہ تماشبین بنے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں،
خدا وندا یہ تیرے سادہ دل بندے کدھر جائیں
کہ سلطانی بھی عیاری ہے اور درویشی بھی عیاری ہے،

۞۞۞ درس قرآن ۞۞۞سورہ فاتحہ(قسط نمبر: 6)ازقلم: (مفتی) محمد شعیب رضا نظامی فیضی پرنسپل دارالعلوم رضویہ ضیاءالعلوم، پرساں ککرہی(گولا بازار) گورکھ پور یو۔پی۔ انڈیارابطہ نمبر: 9792125987

القرآن
اِھدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ

اردو ترجمہ
ہم کو سیدھا راستہ چلا !

हिंदी अनुवाद
हमको सीधा रास्ता चला!

English translation
Guide us on the Straight Path!

تشریح و توضیح
اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات کی معرفت کے بعد اس کی عبادت اور حقیقی مددگار ہونے کا ذکر کیا گیا اور اب یہاں سے ایک دعا سکھائی جا رہی ہے کہ بندہ یوں عرض کرے: اے اللہ!عَزَّوَجَلَّ، تو نے اپنی توفیق سے ہمیں سیدھاراستہ دکھا دیا اب ہماری اس راستے کی طرف ہدایت میں اضافہ فرما اور ہمیں اس پر ثابت قدم رکھ!
ہدایت کا معنیٰ
ہدایت کا لغوی معنی ہوتا ہے لطف و عنایت سے کسی کو منزل مقصود تک پہنچا دینا۔ “الھدایة دلالة بلطف”۔
صراطِ مستقیم کا معنی:
صراطِ مستقیم سے مراد’’عقائد کا سیدھا راستہ ‘‘ہے، جس پر تمام انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام چلتے رہیں، یا اِس سے مراد ’’اسلام کا سیدھا راستہ‘‘ ہے جس پرصحابہ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ، بزرگانِ اور اولیاے عِظام رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ چلتے آرہے ہیں جیسا کہ اگلی آیت میں موجود بھی ہے اور بحمدہٖ تعالیٰ یہی راستہ اہل سنّت والجماعت کا ہے۔

واللہ اعلم بالصواب

अज़ क़लम: (मुफ्ती) मोहम्मद शोऐब रज़ा निज़ामी फ़ैज़ी