نعت شہِ عالمینﷺ
رہے جو نرگسِ سرکار کا خیال بحال
ہمارے باغِ نظر کا رہے جمال بحال
اسی سے منصبِ دیوانگی کی شان سمجھ
ہیں اس پہ سرور کونین کے بلال بحال
ستارےلفظوں کی صورت جوڈھل رہےہیں مدام
مہِ عرب کی ثنا سے ہے یہ کمال بحال
نبی کی یاد میں گزرے ہیں جس کے دن وہ رہا
بہ وصفِ گردشِ ایام سارے سال بحال
خداۓ برتر و بالا سے مانگ ان کے طفیل
یوں ہوگی لمحے میں موقوفیِ نوال بحال
عجیب ہوش ربا حالتوں سے گزرے مگر
نبی کی یاد نے رکھا دمِ وصال بحال
وہ بد مآل ہو کیوں اس کا حال کیوں ہو خراب
جسے حضور نے فرمایا خوش مآل بحال
دئیے ہیں اور صدف نے بھی کیا یوں دُرِ یتیم
ازل سے دیکھی گئی کیا تری مثال بہ حال
تو کون روکے بحالیِ حال سے اے کلیم
مرے حضور اگر کہہ دیں تیرا حال بحال
از ✒
کلیم احمد رضوی مصباحی پوکھریرا سیتامڑھی