WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

Category شعر و شاعری

نعتِ رسول ﷺ:-از آفتاب عالم صفدر کیموری صاحب قبلہ

ذکر کیجے حضور کا پل پل

برسےگی رحمتِ خدا پل پل

نعت سرکار گنگنا پل پل

بارش نور میں نہا پل پل

جس کےدل میں ہےعشق ان کا، اسے

یاد آتے ہیں مصطفے پل پل

دیکھتا رہتا ہوں میں حسرت سے

شہر طیبہ کا راستہ پل پل

طیبہ اک دن بلائیں گےآقا.

کہتا رہتاہے دل مرا پل پل

ہوگی جب حاضری مدینے میں،،

زیست کا ہوگا خوشنما پل پل

نعت کی مجھ پہ ایسی برکت ہے

زیست کا ہے ہرا بھرا پل پل

عالمِ نفسی نفسی میں صفدر!

ہوگا ان کا ہی آسرا پل پل

از ـ ابوسارہ محمد آفتاب عالم صفدر کیموری بہار

نعتِ پاکِ شہہِ ابرارﷺ :- ملجا نظر میں اور وہ ماویٰ نظر میں ہے

یکجا کاوش برائے بزم غوث الوریٰ

نعت رسول مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم

ملجا نظر میں اور وہ ماوا نظر میں ہے
یعنی کہ سب رسولوں کا دولھا نظرمیں ہے

دنیا نظر میں اور نہ عقبیٰ نظر میں ہے
ہر لمحہ ہر اک آن مدینہ نظر میں ہے

دنیا کا حسن میری نگاہوں میں ہیچ ہے
حسنِ رسولِ پاک سمایا نظر میں ہے

فضلِ خداسےآنکھیں ہیں روشن اسی لیے
“مختارِ کائنات کا جلوہ نظر میں ہے”

عشق رسول پاک میں کوئے رسول کو
پرواز فکر کرتی ہے طیبہ نظر میں ہے

ہم کو نصیب غوث کا مرغا ہے روز و شب
نجدی وہابیوں کی تو کوَّا نظر میں ہے

محسوس ہو رہا ہے بدن کا مہکنا کیوں؟
توصیف شہر طیبہ کا کانٹا نظر میں ہے

        نتیجۂ فکر

سالک محمد توصیف رضا
تحسینی پیلی بھیتی

نعتِ رسول ﷺ :- از قلم قاری توصیف رضا تحسینی صاحب قبلہ

نظارے جھومتے ہیں اور ستارے جگماتے ہیں
جناب آمنا کے گھر نبی تشریف لاتے ہیں

رہا کرتی ہیں ہر دم برکتیں ان کے مکانوں میں
جو دل سے مصطفی کے نام کی محفل سجاتے ہیں

نمازیں کم کرانے کے لیے موسی کے کہنے پر
حضور رب شہ دیں بار بار آتے ہیں

یزیدی بھیڑیے ہیبت زدہ ہیں دیکھ کر سارے
الم ہاتھوں میں لے کر حضرت عباس آتے ہیں

نسیم شہر طیبہ کاش آ کر مجھ سے یہ کہدے
چلو توصیف تحسینی تمہیں آقا بلاتے ہیں

نعتِ نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم

. فن شاعری

روتے دل کو ہنسا ابھی کے ابھی
کرلے ذکر خدا ابھی کے ابھی

غم کے بادل ہیں چھائے سرپر تو
نعت پڑھ مسکرا ابھی کےابھی

نام آیا ہے لب پہ آقا کا
پڑھ لےصل علی ابھی کے ابھی

زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں
تو خدا کو منا ابھی کے ابھی

ہوگا ہموار چاہیں آقا تو
وصل کا راستہ ابھی کے ابھی

کاش ابھی سامنے ہوں آقا اور
آئے مجھ کو قضا ابھی کے ابھی

کرکے ماں باپ کی رضا حاصل
مژدۂ خلد پا ابھی کے ابھی

آنکھیں برسیں گی مثلِ ساون، کر
ذکر کرب و بلا ابھی کے ابھی

دو صدا ، آئیں گے مدد کے لیے
غوث وخواجہ رضا ابھی کے ابھی

مصطفے سے سلام صفدر کا
جاکےکہہ دےصبا! ابھی کے ابھی

از ـ ابوسارہ محمدآفتاب
عالم صفدر کیموری بہار

نعتِ پاکِ شہہِ ابرار صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم

وہ رحمتِ خدا کی ہمیشہ نظر میں ہے

اسوہ شہِ امم کا جو رکھتا نظر میں ہے

نورِ جمالِ گنبدِ خضریٰ نظر میں ہے

“مختارِ کائنات کا جلوہ نظر میں ہے”

پھولوں کی بات کیا کروں جب جاں سے بھی عزیز

کوئے نبئ پاک کا کانٹا نظر میں ہے

مجھ کو سکونِ قلب میسر ہے کیونکہ اب

فصلِ بہارِ شہرِ مدینہ نظر میں ہے

رعنائیاں جہاں کی ہمیں کیوں لبھا سکیں

عشقِ رسولِ پاک کا تحفہ نظر میں ہے

نعتِ رسول لکھنے کو شاہد ہر ایک پل

سیرت ہے ان کی، حسن سراپا نظر میں ہے

از قلم محمدشاہدرضابرکاتی بہرائچی 7 704552886

نعتِ پاکِ: نبی کا جو دیوانہ ہوگیا ہے

نبی کا جو دیوانہ ہو گیا ہے
زمانہ اس کا شیدا ہو گیا ہے

وہ شاہوں سے بھی اچھا ہو گیا ہے
“جو ان کے در کا منگتا ہو گیا ہے”

انہیں تو اپنے جیسا کہہ رہا ہے؟
ارے نجدی تجھے کیا ہو گیا ہے

پڑی ہے چشمِ رحمت جس پہ ان کی
جہاں کا وہ مسیحا ہو گیا ہے

بلا لیجے شہا شہرِ مدینہ
یہاں دشوار جینا ہو گیا ہے

مرے غازی کا ہے وہ آستانہ
جہاں نابینا بینا ہو گیا ہے

ہے صدقہ نعت کا شاہد رضا یہ
ترا جو جگ میں شہرہ ہو گیا ہے

از قلم
محمد شاہد رضا برکاتی بہرائچی

نعتِ پاکِ مصطفیٰﷺ بر مصرع طرح: لبِ اعجاز اگر آپ ہلاتے جاتے

سوئے طیبہ وہ ہمیں کاش بلاتے ،جاتے
نغمۂ نعت سرِ راہ سناتے جاتے

کاش وہ رکھ کے مرے سینے پہ دستِ رحمت
داغ عصیاں کے مرے دل سے مٹاتے جاتے

مصحفِ روئے منور کی تلاوت کر کے
جانیں اصحابِ نبی اپنی لٹاتے جاتے

گالیاں سن کے بھی سرکار دوعالم اکثر
اپنے دشمن کو کرم اپنا دکھاتے جاتے

مجھ نکمے کی یہ حسرت ہے شہنشاہِ زمن
عمر کٹ جائے مری طیبہ میں آتے جاتے

کوئی بھی دشمنِ اسلام نہ زندہ رہتا
“لبِ اعجاز اگر آپ ہلاتے جاتے”

جب بھی آ جاتا پریشاں کوئی ان کے در پر
پیار سے سب کو گلے وہ تھے لگاتے جاتے

مجمعِ حشر میں بھی ہم سے خطاکاروں کو
اپنے دامن میں ہیں سرکار چھپاتے جاتے

خاکِ نعلینِ نبی ہم کو جو ملتی شاہد
اپنی آنکھوں کا اسے سرمہ بناتے جاتے

از قلم
محمد شاہد رضا برکاتی بہرائچی
ساکن سالارپورباباگنج تحصیل نانپارہ ضلع بہرائچ شریف یو پی
7045528867

نعتِ پاکِ مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم

خدا کے فضل سے عالی مقام ہو جائے
نبئ پاک کا جو بھی غلام ہو جائے

وہ سن رہے ہیں مدینے سے بھی مری باتیں
“زبانِ دل سے درود و سلام ہو جائے”

ہر ایک عاشقِ صادق کے دل کی حسرت ہے
کبھی حضور کے در پہ قیام ہوجائے

لٹا دے عظمتِ سرکار پر جو جان و تن
اسے زمانے میں حاصل دوام ہو جائے

اگر ہو آج بھی اصحابِ مصطفیٰ سا جنوں
جہانِ کفر کا جینا حرام ہو جائے

ہے ملتجی یہی شاہد، کہ سید عالم
عطا مجھے بھی اطاعت کا جام ہو جائے

از قلم
محمد شاہد رضا برکاتی بہرائچی
ساکن سالارپورباباگنج تحصیل نانپارہ ضلع بہرائچ شریف یو پی 7045528867

منقبت سرکار غوث اعظم رضی اللہ عنہ

اپنے نوری در کا منظر غوث پاک
مجھ کو دکھلا دو بلا کر غوث

بختِ خوابیدہ مرا چمکائیے
خواب میں تشریف لا کر غوث پاک

سارے ولیوں نے جھکا دیں گردنیں
آپ کا فرمان سن کر غوث پاک

ایک قطرہ ہی ہمیں دےدیں ،کہ آپ
“ہیں ولایت کے سمندر غوث پاک”

عمر بھر شاہد کو رکھئے پاس میں
اپنے در کا سگ بنا کر غوث پاک

از قلم
محمد شاہد رضا برکاتی بہرائچی
ساکن سالارپورباباگنج تحصیل نانپارہ ضلع بہرائچ شریف یو پی
7045528867