جیسے ہی یہ دل خراش خبر کانوں میں پڑی ، کہ خادم قرآن ناشرِ کنزالایمان الحاج محمد عمران دادانی رضوی صاحب (بانی نشانِ اختر ممبئی) [14؍فروری 2023ء مطابق 22 / رجب المرجب 1444ھ بروز منگل] وصال فرما گئے ، تو فوراً ہی بے ساختہ زبان سے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون کی صدا بلند ہوئی ، سبحان اللہ دن بھی کیا پیارا نصیب ہوا ، کہ جس دن کو کاتب وحی خال المومنین صحابی رسول حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے نسبت ہے ، اسی سلسلے میں آج 22/ رجب المرجب 1444ھ کو بعد نماز مغرب برکاتی مسجد (خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف) میں ایصال ثواب کی محفل منعقد ہوئی ، تلاوت قرآن و حمد و نعت و منقبت کے بعد برکاتی دولہا حضور رفیق ملت دامت برکاتہم العالیہ تشریف لائے ، میں یہاں پر مرشد کریم کے اقوال نقل سے پہلے دادانی صاحب کے عظیم کارناموں میں سے ایک عظیم کارنامہ کی جھلک پیش کرنا چاہوں گا۔
دادانی صاحب کا سب سے بڑا کارنامہ الفی قرآن کی اشاعت ہے ، جس کا ہر صفحہ الف سے شروع ہوتا ہے ، اس کام کے لئے چار کاتبوں وچھ علما نے پیرطریقت حضرت علامہ عبدالمبین نعمانی مدظلہ العالی کی سرپرستی میں کام کیا۔ ساتھ ہی کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن کی از سر نو تصحیح کراکے شائع کرایا۔
اس قرآن پاک کی اشاعت کی سب سے بڑی خوبی یہ بھی ہے کہ پورا قرآن پاک ہاتھ سے تحریر کیا گیا اور ڈیزائننگ بھی کاتبوں نے ہی کی۔ جو قابل دید ہے۔ جب یہ قرآن پاک سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے پاس گیا تو شاہ نے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ایوارڈ دینے کے لئے بلایا اور قرآن پاک کا یہ عظیم پروجیکٹ حاصل کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی مگر دادانی صاحب نے اس پروجیکٹ کو اپنے پاس ہی رہنے دیا۔
یہی وجہ ہے کہ آج ان کا ذکر ، اس عظیم خانقاہ (خانقاہ برکاتیہ مارہرہ شریف) میں بھی کیا گیا۔ مرشد نے خود فرمایا:
کہ انسان اپنے کام کی بنیاد پر پہچانا جاتا ہے ، اگر عمران دادانی صاحب یہ کام نہیں کرتے تو خانقاہ برکاتیہ میں انہیں یاد نہیں کیا جاتا ، خانقاہ برکاتیہ نہ کسی کو امول لگاتی ہے نہ پولش کرتی ہے ، جو کام کرتا ہے اسی کا ذکر کرتی ہے ، تو ہم سب کو بھی چاہیے کہ کام کی طرف متوجہ ہوں ، کام ہی انسان کو معزز بناتا ہے ، اللہ کا وہ نیک بندہ جس نے آج سے سو سال پہلے جو کام کیا ، دنیا آج بھی اس کے کام کو یاد کرتی نظر آتی ہے ، جس کا نام ہے امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی۔ (علیہ الرحمہ)
اب تقریر کا کچھ رنگ بدلا ، کیونکہ برکاتیوں کی محفل میں جب امام کا نام آتا ہے ، تو چہرے خوشی سے کھل اٹھتے ہیں ، اور خانقاہ برکاتیہ کی تو کوئی ایسی محفل ہی نہیں ہوتی جس میں اعلیٰ حضرت کا ذکر نہ ہوتا ہو ، ہر محفل میں یہی اعلان ہوتا ہے کہ مسلک اعلیٰ حضرت کو مضبوطی سے تھامے رہنا کیونکہ
تیری الفت میرے مرشد نے مجھے
دی ہے گھٹی میں پلا احمد رضا
اس کے بعد ابا حضور نے ہم سب سے پوچھا کہ آج 22 رجب المرجب ہے آج کس کا دن ہے ، ہم سب نے بیک زباں ہو کر بلند آواز سے عرض کیا حضرت امیر معاویہ (رضی اللہ عنہ) کا پھر فرمایا حضرت امیر معاویہ کون ہیں ، ہم سب نے عرض کیا کاتب وحی و صحابی رسول ہیں ، اس کے بعد فرمایا انبیا کے بعد سب سے افضل بشر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں اور فضیلت کی ترتیب وہی ہے جو ترتیبِ خلافت ہے ، یہی عقیدہ تمہیں جامعہ احسن البرکات میں پلایا گیا ہے ، اس عقیدہ کو ہمیشہ مضبوطی سے تھامے رہنا ، اور اس عقیدہ کو اپنے ساتھ لے کر جانا کہ انبیاء کے بعد سب سے افضل حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ صحابی رسول ہیں۔
ہمیں مولی علی سے پیار ہے
مگر افضل یار غار ہے
اس کے بعد صلاوۃ و سلام پڑھا گیا اور دعا کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا۔
محمد حسن رضا
جامعہ احسن البرکات مارہرہ شریف
15/فروری 2023ء