WebHutt

Designing Your Digital Dreams.

نعتِ حبیبِ داور ﷺ از قلم محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

اس لئے آیا ہوں دنیا سے کنارہ کر کے
چین ملتا ہے مجھے خود کو تمہارا کر کے

کلفت ہجر کی بھٹی میں جلا کر خود کو
نوشۂ عشق کا بیٹھے ہیں خسارہ کر کے

تم جسے اپنا بنا لیتے ہو جانِ جاناں
پھر اسے چھوڑتے ہو رب کا ہی بندہ کر کے

تم سے امید کرم اس لئے رکھتے ہیں سبھی
“تم بنا دیتے ہو بگڑی کو اشارہ کر کے”

میگشاری سے ہمیں روکتا کیوں ہے واعظ!؟
کیا ملے گا تجھے ہم ایسوں کو پیاسا کر کے

خرمن عصیاں جلا توڑ دے ظلمت کا غرور
خانۂ دل میں مرے نور کا ہالہ کر کے

مضمحل قلب ہے اب چین ملے گا اس کو
کوۓ محبوب دو عالم کا نظارہ کر کے

دردِ دل ان کی محبت میں بڑھا اور بڑھا!
لطف آۓ گا تجھے عشق میں ایسا کر کے

عشق میں آہ بھی کرنا ہے بڑی بے ادبی
تو سکوں پاۓ گا کب یار کو رسوا کر کے؟

نعت لکھتا ہے تو سرکار کی اختر اکثر
لا قلم مشک و عنبر سے دوشالہ کر کے

از قلم محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

نعتِ رسولِ اکرم ﷺ از قلم محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

سرکار کی آمد آمد ہے میلاد منایا جائے گا
گلیاں بھی سجائی جائیں گی گھر بار سجایا جائے گا

بیواؤں، یتیموں کا حامی اِس صبح میں آنے والا ہے
روتے ہیں یہ غم کے مارے جو، اب ان کو ہنسایا جائے گا

یہ دن ہے ربیع الاول کا، ہے چاند کی یہ بارہ تاریخ
وہ نور، خدا کا آج کے دن اِس جگ میں لایا جائے گا

درگور کیا کرتے تھے جو،کل تک اپنے ہی ہاتھوں سے
اب اُن ننھی سی کلیوں کو سینے سے لگایا جائے گا

عربی نہ کوئی عجمی ہوگا کالا نہ کوئی گورا ہوگا
ہیں مؤمن آپس میں بھائی، یہ فرق مٹایا جائے گا

از فرش زمیں تا اوج فلک بس نور کی کرنیں پھوٹیں گی
جبریلِ امیں کے ہاتھوں سے جھنڈا بھی اُڑایا جائے گا

محبوب خدا کی آمد پر نغمے بھی سنائے جائیں گے
سرکار کی آمد آمد پر نعرہ بھی لگایا جائے گا

وہ امن و اماں کا پیکر ہیں وہ صادق ہیں وہ عادل ہیں
ان سا نہ کوئی انسان ہوا یہ سب کو بتایا جائے گا

یہ چاند ستارے اور سورج صدقہ ہیں انہی کی آمد کا
پیزار نبی سے مَس کرکے ان سب کو جلایا جائے گا

وہ ایک اشارے سے اپنے دوٹکڑے کریں گے چندا کے
پھر ان کی دعا سے صہبا میں سورج کو پھرایا جائے گا

کل بھی تھا مقدرمیں جلنا ابلیس اور اس کے چمچوں کے
سرکار کی آمد پر ان کو ہر روز جلایا جائے گا

جب پیاس لگے گی شدت کی آقا کے غلاموں کو اختر
پھر ساقئ کوثر کے ہاتھوں سے جام پلایا جائے گا

سرکارکی آمد مرحبا سے گونج اٹھا پورا علاقۂ تھار……رپورٹ:حبیب اللہ قادری انواری آفس انچارج:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

……………………………………………………
مرکزی جلوس محمدی گاگریا وعلاقۂ گپن سے سہلاؤ شریف تک شان وشوکت سے نکلا!
…………………………………………………………
سہلاؤشریف میں عظیم الشان سالانہ جلسۂ عیدمیلادالنبی کا اہتمام
…………………………………………………………
سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی حضور نبی رحمت ﷺ کی یوم ولادت باسعادت بہت ہی دھوم دھام،شان وشوکت اور عقیدت واحترام کےساتھ منایاگیا،یوں تو ماہ ربیع النورشریف کا چاند نظر آتے ہی عاشقان رسول ﷺ اپنے دوکان مکان گلی اور چوراہوں بالخصوص مساجد ومدارس اور درگاہوں کو رنگ برنگے جھنڈوں برقی قمقموں ،روشنیوں اور جھرمٹوں سے سجاکر پرکشش بنادیتے ہیں مگر ربیع النور کی باریویں شب وروز کے مناظر تو کچھ اور ہی دیدہ زیب ودل آویز مناظر پیش کرتے ہیں بارہویں شب میں عموما مسلم آبادیوں میں جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ کا شایان شان طریقے پرانعقاد کیا جاتا ہے جب کہ بارہ ربیع النور شریف کو جلوس عیدمیلادالنبی ﷺ نکالنے کا باقاعدہ انتظام وانصرام ہوتا ہے،جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ میں علمائے کرام سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہیں جب کہ جلوس عید میلادالنبی میں نعرہائے تکبیر ورسالت،آقا کی آمد مرحبا جیسے نعروں ،صلوٰة وسلام اور ذکر واذکار سے گلی محلے اور راستے گونج اٹھتے ہیں چنانچہ علاقۂ تھار کے اکثر گاؤں وقصبات جیسے سیڑوا،ہرپالیہ، سینہار، تالسر، کونرا، دیراسر،میکرن والا،دیتانی، کھڈانی،راناسر،گفن ناڈی،کھاریا راٹھوران،لدہے کاپار، بینڈے کاپار وغیرہ کے مسلمانوں نے جلسہ وجلوس عیدمیلادالنبی کا اہتمام کیا-مگر مرکزی جلوس گاگریا و علاقۂ گپن سے سہلاؤشریف تک نکالا گیا ان دونوں جلوسوں میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی-
ان دونوں مرکزی جلوسوں [جس میں علاقہ کھاوڑ کے مختلف جلوس راستے میں ضم ہوجاتے ہیں] کے علاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ درگاہ حضرت پیرسید حاجی عالی شاہ بخاری پچھمائی نگر،سہلاؤشریف پہنچنے ہر دارالعلوم ودرگاہ شریف کی انتظامیہ کمیٹی اور دارالعلوم کے اساتذہ وطلبہ وعلاقے کی عوام نے شاندار استقبال کیا-
جلوس میں شامل سبھی حضرات نے سب سے پہلے اجتماعی طور پر آستانہ قطب تھار حضرت پیرسید حاجی عالی شاہ بخاری پر حاضری دی پھر صلوٰة وسلام پڑھ کر اجتماعی دعا کی گئی-
بعدہ اس جلوس نے جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ کی شکل اختیار کرلی، اور جلسۂ عیدمیلادالنبی کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے کی گئی بعدہ بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں نعت رسول پیش کرنے کے لیے ثنا خوان رسول حضرت قاری محمدعرس سکندری انواری کودعوت دی گئی،قاری صاحب نے بہترین نعت رسول پڑھ کر مجمع میں وجد کی سی کیفیت طاری کر دی، پھر صرف ایک خصوصی تقریر ماہر زبان وبیان، خطیب باوقار حضرت علامہ مفتی محمدسفیرالحق صاحب رضوی استاذ ومفتی دارالعلوم غریب نواز الہ آباد[سابق مدرس:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف] کی ہوئی-
آپ نے محبوب خدا،وجہ وجود کائنات،خاتم الانبیاء، رحمة للعٰلمین حضور نبی رحمت ﷺ کی سیرت طیبہ بالخصوص حضور نبی اکرم ﷺ کی ولادت باسعادت کے حالات وواقعات نہایت عمدہ پیرایہ وانداز میں بیان کرتے ہوئے حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات وپیغام عدل وانصاف و بھائی چارگی پر عمل کرنےاور حضور کے صحابۂ کرام کے سوانح وحالات سے سبق لینے کی تاکید کی-
صلوٰة وسلام اور حضرت مفتی صاحب کی دعا پر یہ جلسۂ عید میلادالنبی ﷺ اختتام پزیر ہوا-

آخر میں سہلاؤشریف کے ایک اہم وبااثر شخصیت عالی جناب الحاج فتح محمدصاحب صدر ضلع گانگریس کمیٹی باڑمیر نے دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کے ناظم اعلیٰ وشیخ الحدیث نورالعلماء پیرطریقت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللہ شاہ بخاری [جو فی الحال زیارت حرمین طیبین (عمرہ) کے لیے تشریف لے گیے ہیں] وجملہ ارکان واساتذہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ وانتظامیہ کمیٹی درگاہ حضرت پیر سید حاجی عالی شاہ بخاری کی طرف سے جلسہ وجلوس عید میلادالنبی میں شامل سبھی حضرات بالخصوص غلامانِ بخاری کمیٹی گاگریا[علاقہ:کھاوڑ] وعلاقۂ گپن کا شکریہ ادا کیا جن کے بینر تلے یہ دونوں مرکزی جلوس پرامن طریقے پر اپنے متعینہ مقامات سے ہوتے ہوئے درگاہ گراؤنڈ میں بخیر وعافیت پہنچے-

وفا کا جام پلاتے ہیں وارثین نبی..از قلم محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

وفا کا جام پلاتے ہیں وارثین نبی
حیا کا درس سکھاتے ہیں وارثین نبی

ہمیشہ سب کو خدا کی طرف بلاتے ہیں
نبی کا دین پڑھاتے ہیں وارثین نبی

دلوں سے جہل کی تاریکیاں مٹا کر کے
چراغ علم جلاتے ہیں وارثین نبی

خدا کے قہر سے وہ لوگ بچ نہیں سکتے
جو تم پہ ظلم یوں ڈھاتے ہیں وارثین نبی

ٹرسٹیان مدارس کو رب ہدایت دے
دعا یہ روز کراتے ہیں وارثین نبی

صدر خجانچی ناظم ہیں باپ شیطاں کے
یہ عہدہ اب کہاں پاتے ہیں وارثین نبی

کلیجہ پھٹا ہے روتا ہے دل بہت اختر
جب اپنے غم کو سناتے ہیں وارثین نبی

محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

بارہ ربیع الاول شریف کی نسبت سے بارہ اشعار پر مشتمل خراجِ عقیدت ببارگاہِ نبئ اکرمﷺ.. از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

اٹھو غم کے مارو چلو بے سہارو مقدر جگانے، حضور آ رہے ہیں
مٹانے وہ نفرت کی تاریکیوں کو دلوں کو جلانے، حضور آ رہے ہیں

جو بھٹکے ہوئے ہیں انہیں راہ حق پر جو بہکے ہوئے ہیں انہیں دیں کا رہبر
جہاں میں جو کھوۓ ہوئے ہیں انہی کو خدا سے ملانے، حضور آ رہے ہیں

ہزاروں خداؤں کو کرتے ہیں سجدہ وہ جو چاند و سورج کو. کہتے ہیں مولیٰ
خدا ایک ہے اس کی کرئیے عبادت یہ سب کو بتانے، حضور آ رہے ہیں

نہ اب ہوگا کوئی بھی درگور زندہ سنا دیجیے بچیوں کو یہ مژدہ
دعا ان کی باب اجابت کو پہنچی انہیں اب بچانے، حضور آ رہے ہیں

سجائیں گے گلیاں منائیں گے خوشیاں گھروں میں بھی اپنے کریں گے چراغاں
چلیں بزمِ جاناں میں ہم اپنے گھر سے ہیں نعرہ لگانے، حضور آ رہے ہیں

ہے تاریخ بارہ یہ دن ہے دوشنبہ لگاتے ہیں جبریل کعبے پہ جھنڈا
چلی ہے فلک سے ملک کی سواری جہاں کو بتانے، حضور آ رہے ہیں

وہ آئیں گے چندہ کو ٹکڑے کریں گے وہ سورج کو صہبا میں واپس کریں گے
خدا کی خدائی کے جلوے وہ دیکھو جہاں کو دکھانے، حضور آ رہے ہیں

ہیں سنی کی قسمت پہ نازاں فرشتے یہ کرتے ہیں آقا کی مدحت کے چرچے
جلے کل بھی ابلیس اور اس کے چمچے انہیں پھر جلانے، حضور آ رہے ہیں

وہی جو تھے اول وہی ہوں گے آخر وہی جو تھے باطن وہی ہوں گے ظاہر
وہی طٰہٰ یٰسیں الف لام اور میم، سناؤ ترانے، حضور آ رہے ہیں

خبر جس کے آمد کی آدم نے دی تھی قسم جس کی موسیٰ و عیسٰی نے لی تھی
وہی آج بن کر دعاۓ خلیلی بتوں کو مٹانے، حضور آ رہے ہیں

لباس بشر ڈال کر اپنے تن پر زمیں پر لو آتے ہیں وہ نوری پیکر
سسکتے بلکتے تڑپتے ہوؤں کو خوشی سے ہنسانے، حضور آ رہے ہیں

سنائیں گے نعت نبی جو بھی اختر خدا بخش دے گا انہیں روز محشر
غلاموں کو اپنے وہ نار سقر سے لو دیکھو بچانے، حضور آ رہے ہیں

از قلم.. محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

بارہ ربیع الاول شریف کی نسبت سے بارہ اشعار پر مشتمل نعتیہ کلام… از قلم… محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

دونوں جہاں کے مالک و مختار آئیں گے، دلدار آئیں گے
گھر بار ہم سجائیں گے سرکار آئیں گے، دلدار آئیں گے

آمد یہ آج مقصد تخلیق کل کی ہے، ختم رسل کی ہے
دنیا میں آج نبیوں کے سردار آئیں گے، دلدار آئیں گے

مہر و مہ و نجوم بھی لینے کو روشنی، پانے کو چاشنی
اس پار سے یقیناً اس پار آئیں گے، دلدار آئیں گے

جس کو زمانے بھر میں کوئی پوچھتا نہیں، کوئی دیکھتا نہیں
کرنے وہ ایسے لوگوں سے بھی پیار آئیں گے، دلدار آئیں گے

حق، حقذدوں کو دینے وہ حقدار آ گئے سرکار آ گئے
بیواؤں کے یتیموں کے غمخوار آئیں گے، دلدار آئیں گے

تاریکیوں کا دور مٹے گا جہان سے وہم و گمان سے
کرنے وہ اس زمانے کو ضوبار آئیں گے، دلدار آئیں گے

ٹکڑے کریں گے چاند کو سورج پھرائیں گے، جلوے دکھائیں گے
جب آمنہ کے گھر شہ ابرار آئیں گے، دلدار آئیں گے

روشن کریں گے شمع ہدایت سے کل جہان، زمیں اور آسمان
باطل کا کرنے قلعہ وہ مسمار آئیں گے، دلدار آئیں

شجر و حجر کو کلمہ پڑھائیں گے مصطفیٰ، دکھائیں گے معجزہ
بن کے جہاں میں نائب غفار آئیں گے، دلدار آئیں

تمثیل ان کی دونوں جہاں میں نہیں کوئی، یہ جبریل نے کہی
شکل بشر میں نور کے شہکار آئیں گے، دلدار آئیں

ہر سو انہی کے ذکر کی محفل سجائیں گے، نعتیں سنائیں گے
بارہ ربیع النور کو دلدار آئیں، دلدار آئیں گے

اختر کو جو بھی کہنا تھا مطلع میں کہہ گیا، ہر ایک نے سنا
سرکار آئیں گے مرے سرکار آئیں گے، دلدار آئیں گے

از قلم… محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

بارہویں شریف کی نسبت سے بارہ اشعار پر مشتمل کلام.. از قلم… محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

انبیاء کا کہا ہو گیا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے
کتنا پرکیف دلکش سما ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

ظلم کا آج سے خاتمہ ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے
نور ہی نور کا دبدبہ ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

ان کے تلوؤں کی خیرات لینے آسماں سے ملک آ رہے ہیں
نوری کرنوں میں ڈوبی فضا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

سب کے سب منھ کے بل گر پڑے تھے بت جو کعبے میں رکھے گئے تھے
بہر تعظیم کعبہ جھکا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

بارہ تاریخ دن ہے دوشنبہ، ظاہراً جب ہوۓ آقا پیدا
سب کے لب پر ہی صلی علی ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

حور و غلماں نے بھی دی بشارت آمنہ بی کو وقت ولادت
کتنا دل سوز یہ مرحلہ ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

بزمِ امکاں سجائی گئی تھی خوب خوشیاں منائی گئی تھی
یہ حدیثوں میں لکھا گیا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

رسم باطل کو جڑ سے مٹانے شمع وحدت جہاں میں جلانے
ان کا تشریف لانا ہوا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

دفن ہوگا نہ اب کوئی زندہ بچیوں کو سناؤ یہ مژدہ
قوم کو ایسا رہبر ملا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

اہل ایمان خوشیاں منائیں، گھر گلی اور محلے سجائیں
ان کو تحفہ یہ رب سے ملا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

کل وہ مردود جل بھن گیا تھا، آج جلتے ہیں یہ اس کے چیلے
اہل ایماں کا چہرا کھلا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

لب پہ ہر اک کے نعت نبی ہے اور ان کی ہی محفل سجی ہے
اور یہ اختر بےنوا ہے، نور والے کی آمد ہوئی ہے

از قلم… محمد شعیب اختر قادری دھرم سنگھوا یوپی 7565094875

مدرسہ اہلسنت فیضان غریب نواز لدہے کا پار میں جشن میلادالنبی صلی الله تعالى عليه وسلم بحسن وخوبی اختتام پزیر… رپورٹر:۔برھان الدین قادری انواری خادم مدرسہ فیضان غریب نواز

ہر سال کی طرح امسال بھی ۱۱ ربیع الاول ۱۴۴۴ھ مطابق ۸ اکتوبر ۲۰۲۲ء بروز یک شنبہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف کی تعلیمی شاخ مدرسہ اہل سنت فیضان  غریب نواز لدہے کا پار،تحصیل رامسر ضلع باڑمیر میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بڑی عقیدت و محبت اور ادب واحترام کے ساتھ "غلامان اھل بیت کمیٹی”کے زیر اہتمام منایا گیا-

اوّلاً اجتماعی قرآن خوان خوانی ہوئی جس میں فیضان غریب نوازکے سبھی طلبہ وطالبات اور قریہ کے نو جوانوں نے شرکت کی!
پھر مدرسہ فیضان غریب نواز کے وسیع وعریض میدان میں “مولود النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم” کے سلسلے میں ایک مجلس سعید منعقد کی گئی،جس کی شروعات تلاوت کلام اللّٰہ سے کی گئی-تلاوت قرآن پاک کرنے کے لئے دارالعلوم انوار مصطفی کے ایک متعلم قاری عبد الشکور صاحب انواری کو مدعو کیا گیا، بعدہ یکے بعد دیگرے دارالعلوم انوارمصطفیٰ و مدرسہ فیضان غریب نواز کے کئی طلبہ نے نعت رسول مقبول صلّی اللّٰہ علیہ وسلّم سندھی و اردو زبان میں پیش کیں ، اور ساتھ ہی ساتھ کچھ طلبہ نے آمد سرکار۔و سیرت النبی صلی الله تعالی علیہ وسلم پر مشتمل تقریریں بھی کیں!
آخرمیں استاذ محترم حضرت علامہ خیر محمد صاحب قادری انواری مدرس مادر علمی دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شريف نے “ولادت نبوی کے پاکیزہ حالات وواقعات” کے عنوان پر مختصر مگر جامع و خصوصی خطاب کیا۔

نظامت کے فرائض حضرت قاری نظام الدین صاحب انواری۔ نے بحسن وخوبی نبھائی-

اس پروگرام میں خصوصیت کے ساتھ یہ حضرات شریک ہوئے-حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب قادری
حضرت مولانا برکت علی صاحب انواری ،حضرت مولانا شیر محمد صاحب انواری خطیب وامام جامع مسجد سجن کا پار ،حضرت قاری اسلام الدین قادری امام جامع مسجد جمانیوں کی ڈھانی ، الحاج محمد حیات صاحب محمد کاپار، حضرت مولانا جمال الدین صاحب قادری انواری، وغیرہم-بعدہ صلاة و سلام و حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب قادری کی دعا پر یہ مجلس سعید اختتام پزیر ہوئی-

رپورٹر:۔برھان الدین قادری انواری
خادم مدرسہ فیضان غریب نواز۔لدھے کا پار۔تحصیل:رامسر۔ باڑمیر (راجستھان)

حضور کےوجود باجودسے سارے جہان میں شان رحمت کی جلوہ گری ہے۔۔۔۔۔۔مفتی قاضی فضل رسول مصباحی

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے شمار خوبیاں اورصفتیں ہیں،ان میں سےآپ کی صفت رحمت ساری کائنات کے اصناف خلق پر عام ہے اور ایسا کیوں نہ ہو کہ آپ کی رحمت ہمہ گیر ہے،کائنات کا ذرہ ذرہ،قطرہ قطرہ،پتہ پتہ ،گوشہ گوشہ اورتمام چیزیں آپ کی رحمت سے مستفید ہیں،کوئ بھی آپ کی رحمت سے محروم نہیں ،نیک وبد ،مومن وکافر سب رحمت نبوی سے شاد کام ہو رہے ہیں،اور رب کریم کے اس فرمان عالی شان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں”وماارسلنا ک الا رحمة للعالمین “ اے محبوب ہم نے آپ کو سراپا رحمت بناکر بھیجاہے ۔
اس میں کسی فرد فرید کی تخصیص نہیں، بلکہ تمام جہان کے ہر فرد مخلوق کے لۓ آپ کی رحمت عام ہے ، ہاں بقول مفسرین مسلمان کے لۓ آپ دونوں جہان {دنیا وعقبی}میں رحمت ہیں اور کافروں کےلۓ صرف اس دنیا ہی میں رحمت ہیں کہ رب کریم نے دنیاوی عذاب میں تاخیر کرکے عذاب اخروی ان کے لۓ مقدر کردیا ، لہذا زمانئہ نبوی کے کافروں پرسے دنیاوی عذاب کا ٹل جانا اسی آفاقی رحمت کا ثمرہ ہے جو حضور نبئ کریم کی تشریف آوری کی صورت میں سرزمین مکہ میں جلوہ گر ہوا، کفار مکہ کے نزول عذاب کی اس در خواست پر ”کہ اے اللہ اگر یہ اسلام وقرآن تیری طرف سے حق ہےتو حق نہ ماننے کی پاداش میں ہم پر آسمان سے پتھر برسا یا کوئ دردناک عذاب لے آ،اس درخواست پر عذاب خداوندی کا نزول ان بد بختوں پر ہوجاناتقاضئہ فہم کے مطابق تھا مگر حضور کی تشریف آوری اور ان کے مابین آپ کی جلوہ گری ان پر نزول عذاب سے آڑ ورکاوٹ بن گئ اور پروانئہ نجات کی صورت میں فرمان الہی یوں ناطق ہوا ” اللہ تعالی کی یہ شان نہیں کہ ان {سرکش} کافروں پر عذاب نازل کرے جب تک اے محبوب آپ ان میں تشریف فرما ہیں“ دیکھا آپ نے ! حضور کے وجود باجود اور ان کی شان رحمت کی جلوہ گری کو کہ مانگے ہوۓ عذاب کو بھی ان سے دنیا میں ٹال دیا گیا اسی لۓ تو امام اہل سنت، اعلی حضرت نے کیا خوب فرمایا
نجدی اس نے تجھ کو مہلت دی کہ اس عالم ہے
کافر ومرتد پہ بھی رحمت رسول اللہ کی۔
مذکورہ باتیں دار العلوم اہل سنت قادر یہ سراج العلوم بر گدہی کے استاذ مفتی قاضی فضل رسول مصباحی نے ”تنظیم نوجوانان اہل سنت بر گدہی“ کے زیر اہتمام منعقد جلسئہ عید میلا دالنبی صلی اللہ علیہ وسلم میں خطاب کے دوران کہیں ،انہو ں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح پوری دنیا ربوبیت خداوندی سے بہرہ ور ہے اور پوری کائنات کو رب کی ربوبیت کی احتیاج ہے ،اسی طرح انہیں رحمت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی ضرورت واحتیاج ہے ،اس اعتبار سے ہم محتاج ہیں اور حضور محتاج الیہ اور محتاج الیہ مقدم ہوتاہے اور محتاج اور ضرورت مند مؤخر، اس لۓ اللہ تعالی نے اپنی ربوبیت کے اظہار کے لۓ محتاج الیہ ذات حضور رحمة للعالمین کو پیدا فرمایا تو گویا اگر رحمة للعالمین نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا اسی لۓتو اعلی حضرت نے فرمایا۔
وہ جو نہ تھے تو کچھ نہ تھا ، وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو۔
جان ہیں وہ جہان کی، جان ہے تو جہان ہے
انہوں نے یہ بھی فرمایا کہ اس جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حسین موقع پرآپ اپنے کردار کو حسین بنائیں ،خصوصانماز کی پابندی کا آج ہی سے عہد وبیماں کریں ،جلوس نکالیں مگر خلاف شرع حرکات سے اجتناب کریں ،رقص وسرود سے مکمل دور نفور برتیں ،ہونٹوں پر درود وسلام کا ورد رہے،رفتار وگفتا ر میں اسلامی وقار قائم رہے ،جس سے سماج میں اسلام اور مسلمانوں کااچھااثر نمایاں ہو۔
دارالعلوم اہل سنت قادریہ سراج العلوم کے پرنسپل مفتی شیر محمد قادری نے میلاد کے فوائدو ثمرات پر مدلل خطاب فرمایا اور کہا کہ جو بھی میلاد نبوی کا اہتمام کرتاہے وہ دنیوی واخروی ثمرات سے لطف اندوز ہوتاہے ، مولانا عبدالمطلب مصباحی ومولانا بختیار مصباحی نے بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کے موقع پر پر مغز خطاب فرمایا،قاری توصیف رضا صفوی نے کلام الہی کی تلاوت سے جلسہ کا آغاز فرمایا ،مولانا کاتب ذوالقرنین نے نعت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے سامعین کو مسرور فرمایا نظامت کے فرائض مولانا ظفر الدین سراجی نے انجام دیۓ۔ مفتی شیر محمد قادری کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا ۔مولانا رفعت اللہ علیمی ،مولانا مسعود عالم سراجی،مولانا ذوالفقار سراجی وغیرہ شریک مجلس رہے

پیرطریقت حضرت علامہ سید نوراللہ شاہ بخاری زیارت حرمین طیبین کے لیے روانہ.. رپورٹ: محمدشمیم احمدنوری مصباحی خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤشریف،باڑمیر (راجستھان)

یقیناً کسی بھی مسلمان کی زندگی کا سب سے مبارک ومسعود اور مقدس سفر اگر کوئی ہوسکتا ہے تو وہ حج و عمرہ کا سفر ہی ہے۔ جلال خداوندی سے منوّر “مکہ مکرمہ” اور جمال محمدی ﷺ سے معمور “مدینہ منوّرہ” سے قلبی لگاؤ ہر مسلمان کی پہچان ہوتی ہے۔ ایک مسلمان کو ہر نماز کے لیے دی جانی والی اذان حضورنبی کریم ﷺ کی یاد دلاتی ہے تو ہر نماز کے لیے قبلہ کا رخ کعبۃ اللہ کی یاد تازہ کرتی ہے۔ اسلام کا تقاضا یہ ہے کہ ہمارے شب و روز اللہ جل جلالہ اور رسول رحمت ﷺ کے احکامات کے آئینہ دار ہوں ۔اللہ اور رسول سے تعلق ،قرآن و سنت سے تعلق کے ذریعے ظاہر ہوتا ہے ۔ قرآن اور سنت کی پیروی ہمیں سرزمینِ حجاز کی یاد دلاتی ہے ،جہاں رسول اللہ ﷺ کی بعثت ہوئی اور جہاں حضور نبی اکرم ﷺ کی حیات طیبہ گزری۔فطری طور پر ایک بندۂ مؤمن کے دل میں یہ تمنا ضرور ہوتی ہے کہ اس مقدس سرزمینِ حرمین شریفین کی زیارت کی جائے جہاں پر قرآن کریم ناز ل ہوا اور رسول اللہ ﷺ اور صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی مبارک زندگیاں گزریں۔ اسلام نے اس آرزو کی تکمیل کے لیے “استطاعت کی شرط” کے ساتھ بیت اللہ کے حج اور عمرہ کو عبادات میں شامل کردیا ہے۔یقینا دور حاضر میں حج کے لیے جو استطاعت مطلوب ہے وہ ہر مسلمان کے بس کی بات نہیں ہوتی، البتہ عمرہ کے سفر کا قصد کرنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ سال بھر مکہ اور مدینہ معتمرین (عمرہ کرنے والوں)سے آباد رہتے ہیں-چنانچہ عمرہ کرنے ودیگر مقامات مقدسہ کی زیارت کی غرض سے آج بتاریخ 9 ربیع النور شریف 1444 ھ مطابق 6 اکتوبر 2022 عیسوی بروز جمعرات علاقۂ تھار کی مرکزی دینی درسگاہ کے شیخ الحدیث وناظم اعلیٰ پیرطریقت نورالعلماء حضرت علّامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدظلہ العالی و آپ کے خلیفۂ خاص محب گرامی محبوب العلماء والمشائخ حضرت مولانا باقر حسین صاحب قادری برکاتی انواری اور مخیرقوم عالی جناب امتیاز علی عرف لالہ بھائی گجرات حرمین طیبن کے لیے روانہ ہوئے،اس موقع پر حضرت قبلہ پیر صاحب کے مریدین ومتوسلین اور دارالعلوم وشاخہائے دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤشریف کے مدرسین وملازمین وعزیز طلبہ سمیت دیگر بہت سارے اکابر علماء ومشائخ اورعوام اہلسنت نے مبارکباد پیش کی-
اللّٰہ تعالیٰ آپ اور آپ کی معیت میں اس مقدس سفر پر جانے والے سبھی حضرات کے سفر کو آسان بنائے اور عمرہ کے جملہ ارکان کی بحسن و خوبی ادائیگی اور مقامات مقدسہ کی زیارت اور حرمین طیبین کے اندر خوب خوب عبادت وریاضت کی توفیق بخشے اور ان مقدس مقامات کے صدقے ان حضرات کی مانگی ہوئی دعائیں قبول فرمائے-